وزارتِ تعلیم

مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان نے نئی دہلی میں اسکولی تعلیم کے لئے قومی نصاب کا فریم ورک جاری کیا


اسکولی تعلیم کے لئے قومی نصاب کے فریم ورک کے جاری ہونے کے ساتھ قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) کے نفاذ کے لئے اہم تقویت:دھرمیندر پردھان

آئندہ تعلیمی سال سے نئی نصابی کتابیں دستیاب کرانے کے لئے بھر پور کوششیں کی جائیں گی: دھرمیندر پردھان کا بیان

تیسری  سے بارہویں کلاس  کی نصابی کتابیں 21ویں صدی کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہوں گی،ان کتابوں میں مستقبل کے تقاضوں کے ساتھ ساتھ ان کی گہرائی  دونوں  کی اہمیت کا خیال رکھا جائے گا: دھرمیندر پردھان کا بیان

Posted On: 23 AUG 2023 6:38PM by PIB Delhi

تعلیم  اور ہنر مندی کے فروغ و صنعت کاری کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج  اسکولی تعلیم کے لئے قومی نصاب کے فریم ورک (این سی ایف-ایس ای)  جاری کیا ۔ یہ قومی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کی جانب ایک اہم اور تبدیلی کی جانب زبردست قدم ہے۔ وزیر موصوف نے آج قومی نصاب فریم ورک اوور سائٹ کمیٹی اور قومی سلیبس اور ٹیچنگ – لرننگ مٹیریل کمیٹی کے پہلے مشترکہ ورکشاپ سے خطاب کیا۔ اسکولی تعلیم کے لئے قومی نصاب کے فریم ورک کے فروغ کو 21 ویں صدی کے تقاضوں کے ساتھ تعلیم سے ہم آہنگ کرنے کے ایک ویژن کے ذریعہ رہنمائی کی گئی ہے اور ہندوستانی معلومات کے نظام کے اقدار کا خیال رکھا گیا ہے۔ پرفیسر کے- کستوری رنگن کی نگرانی میں ایک قائمہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے تاکہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے ساتھ ہم آہنگ کرتے ہوئے ایک نصاب قائم کیا جاسکے۔اسکولنگ کے           4+3+3+5پر زور دیتے ہوئے فریم ورک میں سیکنڈری مرحلوں کے لئے بنیادی سطح سے پورے تعلیمی سفرتک  کا احاطہ کیا گیا ہے۔فریم ورک میں کثیر تعلیمی  اقدار کو اپنانے کے لئے تخلیقی    فن تعلیم کو فروغ دینے اور عملی مسائل کو حل کرنے کے لئے طلبا کی تیاری متعارف کرائی گئی ہے ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001NK6Z.jpg

 

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب دھرمیندر پردھان نے کہا کہ دنیا کی بھارت سے بہت زیادہ توقعات ہیں ،اپنی عالمی ذمہ داریوں    کو پورا کرنے کی خاطر ہم کو ٹیکنالوجی پر مبنی تعلیمی نظام کو فروغ دینا ہے جس سےکہ ہندوستان کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کی توقعات پوری ہوسکیں گی۔ انہوں نے مجموعی ، عصری اور ہندوستانی جڑوں سے مربوط تعلیمی خاکے کی شکل میں فریم ورک کے رول کو اجاگر کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اسکولی تعلیم کے لئے  قومی نصاب کے فریم ورک کے جاری ہونے کے ساتھ ہی  قومی تعلیمی پالیسی   (این ای پی) کے نفاذ کے لئے یہ ایک اہم  پیش رفت ہے اور آئندہ تعلیمی سال سے نئی نصابی کتابیں دستیاب کرانے کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تیسری  سے بارہویں کلاس  کی نصابی کتابیں 21ویں صدی کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہوں گی،ان کتابوں میں مستقبل کے تقاضوں کے ساتھ ساتھ ان کی گہرائی  دونوں  کی اہمیت کا خیال رکھا جائے گا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0022JXM.jpg

 

اسکولی تعلیم کے لئے قومی نصاب کے فریم ورک  (این سی ایف- ایس ای) کی جامع نوعیت اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ یہ اسکول کے تمام مرحلوں کا احاطہ کرتا ہے ۔ اس نے واضح طور پر سیکھنے کے معیارات اور اہلیت کو وضع کردیا ہے جس سے اساتذہ اہم سوچ کو فروغ دے سکیں گے اس کے علاوہ وہ تخلیق اور اصل فہم کو آگے بڑھاسکیں گے ۔یہ فریم ورک  تعلیم دینے والوں کو بااختیار بناتا ہے ،فن تعلیم کو شامل کرنے کی حوصلہ افزفائی کرتا ہے اور اسکولی ثقافت اور  اقدار کی اہمیت پربھی زور دیتا ہے ۔

این سی ایف – ایس ای کے تحت آرٹ کی تعلیم ، فزیکل تعلیم اور تندرستی وبہبود ، ماحولیاتی تعلیم اور پیشہ ورانہ تعلیم کو   دوبارہ متحرک کیا گیا ہے۔   کثیر لسانیت ، میتھ  میٹکس (ریاضی) میں  تصوراتی فہم اور سائنسی چھان بین کے لئے گنجائش کو بھی کافی زیادہ توجہ حاصل ہوئی ہے ۔نصاب کے بین تادیبی طریقہ کار طلبا کی اس بات کے لئے حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ وہ افراد، معاشرے اور ماحولیات کے درمیان تعلقات کا مطالعہ کریں۔

اسکولی تعلیم کے لئے قومی نصاب کا فریم ورک (این سی ایف- ایس ای)    اسکول کے  4+3+3+5 ڈیزائن کے لئے نصابی فریم ورک ہے ،جو قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی جانب سے تجویز کیا گیا ہے ۔اس نے اس چار مرحلے والے اسکول ڈیزائن کے رد عمل کے لئے اسکولی تعلیم کے لئے  نئےاورجامع قومی نصابی فریم ورک   کی تشکیل کی بھی سفارش کی ہے۔ تمام نصابی فریم ورک سبھی چاروں مرحلوں کے لئے ہےجسے جاری کردیا گیا ہے اور یہ چاروں مرحلے ہیں ،بنیادی مرحلہ ، تیاری مرحلہ، وسطی مرحلہ اور سیکنڈری مرحلہ ۔اس کے کچھ اہم متعلقہ پوائنٹس حسب ذیل ہیں :

  • جامع نصابی فریم ورک جس میں اسکول کی تعلیم کے تمام 4 مراحل  کا احاطہ کیا گیا ہے۔این سی ایف- ایس ای جامع طور پر اسکول کی تعلیم کے  تمام چاروں مراحل کا احاطہ کرتا ہے۔این سی ایف- ایس ای نے سیکھنے کے معیارات کو واضح کیا ہے اور سیکھنے کے معیارات کو حاصل کرنے کے لیے مٹیریل کے انتخاب، تدریس اور تشخیص کے اصول بتائے ہیں۔
  • ملک میں تعلیم کے عمل میں حقیقی بہتری کو ممکن بنائیں۔ این سی ایف- ایس ای زمینی سطح  پر عملی طور پر حقیقی تبدیلی کو فعال کرنے اور مدد کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ این سی ایف- ایس ای  نے نصاب اور سلیبس تیار کرنے والوں سمیت اسکولی تعلیم کے تمام ا شراکت داروں  سےبات چیت کرنے کےلئے شعوری اور جان بوجھ کر کوشش کی ہے، تاکہ یہ عملی حالات میں قابل استعمال ہو۔ اساتذہ اور والدین کی کمیونٹی بھی اس نصاب کے ارادے کو سمجھ سکتی ہے جو این سی ایف- ایس ای  کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے۔
  • تدریسی معیارات جس میں شفاف اورواضح، مخصوص اور سخت  مطالعہ کے بعد  حاصل کئے گئے نتائج شامل ہوں گے ۔ یہ اسکول کے تمام مضامین کے لیے مخصوص  تدریسی معیارات کو بیان کرتا ہے جو کہ اسکول کے نظام کے تمام  شراکت داروں ، خاص طور پر اساتذہ کے لیے کارروائی کرنےکی  واضح سمت فراہم کرتا ہے۔تدریسی  معیارات نے اسکول کے ہر مضمون کے لیے ہر مرحلے کے اختتام پر حاصل کی جانے والی مخصوص صلاحیتوں کی  تشریح کی ہے۔اسکولی تعلیم کے وسیع مقاصدسے لے کر ہر مضمون کے مخصوص نصابی اہداف تک نصابی منطق کو واضح کرنا، مخصوص اور سخت مطالعہ کے بعدحاصل کئے گئے نتائج وغیرہس شامل ہیں،جس کے نتیجے میں اس مضمون میں ایک مخصوص مرحلے کے لیے نصابی اہداف اور قابلیت پیدا ہوتی ہے۔
  • علم، صلاحیتوں اور اقدار کا فروغ ۔ نصاب، حقیقی تفہیم کے ساتھ علم کے فروغ ترقی، تنقیدی سوچ اور تخلیقی صلاحیتوں جیسی بنیادی صلاحیتوں اور آئینی اور انسانی اقدار پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
  • اساتذہ اور اسکولوں کو بااختیار بنانا۔ این سی ایف- ایس ای  کو اساتذہ اور اسکولوں کو ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو پھلنے پھولنے اور مصروفیت کوبہتر طور پر بڑھانے کے لیے فعال اور بااختیار بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
  • مشغول اور مؤثرتعلیم ۔یہ کھیل پر مبنی، سرگرمی پر مبنی، انکوائری پر مبنی، مکالمے پر مبنی،اور مزید بہت کچھ یعنی عمر اور سیاق و سباق کی مناسب تدریسی عمل کے پورے دائرے کو قابل بناتا ہے۔یہ نصابی کتابوں سمیت  مؤثر، وسیع پیمانے پر دستیاب، اور انتہائی مشغول تدریسی-سیکھنے کے مٹیریل کا بھی استعمال کرے گا۔
  • امتحانات سمیت جائزے کو تبدیل کرنا۔ بورڈ کے امتحانات سمیت حقیقی طورپر سیکھنے کے قابل بنانے اور تناؤ کو کم کرنے کے لیے تمام سطحوں پر جائزے اور امتحانات کو تبدیل کیا جائے۔
  • اسکولی ثقافت کی اہمیت ۔اسکول کی ثقافت اور طریقوں کو نصاب کے ایک لازمی اور اہم حصے کے طور پر تیار کیا جانا ہے۔
  • بھارت میں اسکولی نصاب کی مضبوط جڑیں۔اسکولی نصاب کی  مضبوط جڑیں ہندوستان میں  موجود ہیں اورتعلیم پر ہندوستانی علم اور سوچ کی دولت سے باخبر رکھا گیا ہے۔ قدیم سے عصر حاضر تک ہندوستانیوں کی جانب سے مختلف شعبوں میں علم کے تئیں خدمات کو اسکول کے تمام مضامین کے نصابی اہداف میں شامل کیا گیا ہے۔
  • کثیر تادیبی تعلیم۔ تمام بچوں کو ملٹی ڈسپلنری تعلیم سے گزرنا ہے تاکہ ایک مربوط اور جامع نقطہ نظر اورتدریس کوفروغ دیا جا سکے۔
  • مساوات اور شمولیت۔این سی ایف- ایس ای  کو اصولوں کے ذریعے مطلع کیا جاتا ہے تاکہ مٹیریل اور تدریس سے لے کر، اسکول کی ثقافت اور مشقوں تک  اس کے تمام پہلوؤں میں مساوات اور شمولیت کو یقینی بنایا جا سکے ۔
  • فن، اور، جسمانی تعلیم اور بہبود پر نئے سرے سے زور دیا گیا۔ فن تعلیم (آرٹ ایجوکیشن) اور فزیکل ایجوکیشن  اور تندرستی و بہبود کے اسکول کے مضامین کو نصاب میں حاصل کیے جانے والے مخصوص تدریس  کے معیارات کی وضاحت کرتے ہوئے نئے سرے سے زور دیا جاتا ہے اور اسکول کے ٹائم ٹیبل میں وقت مختص کرنے کی سفارش کی جاتی ہے۔ فن کی تعلیم میں بصری فنون پرکارکردگی اور آرٹس دونوں شامل ہیں اور آرٹ ورک بنانے، اس کے بارے میں سوچنے اور ان کی تعریف کرنے پر یکساں زور دیا جاتا ہے۔ جسمانی تعلیم اور فلاح و بہبود کھیلوں پربھی زور دیتا ہے، یوگا جیسی مشقوں کے ذریعے دماغی، جسمانی تندرستی، اور روایتی ہندوستانی کھیلوں اور کھیلوں کو نصاب میں شامل کرنے کے خیالات کا احاطہ کیا گیا۔
  • ماحولیاتی تعلیم۔آج کی دنیا میں موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع کے نقصان،اور آلودگی، اور ماحولیاتی بیداری اور پائیداری کی تنقید کے تین چیلنجوں کا جواب دیتے ہوئے، ثانوی مرحلے میں مطالعہ کے ایک الگ  شعبےمیں اختتام پذیر ہونے والے اسکول کی تعلیم کے تمام مراحل میں ماحولیاتی تعلیم پر خاص زور دیا جاتا ہے۔
  • پیشہ ورانہ تعلیم ۔قومی تعلیمی پالیسی 2020 نے پیشہ ورانہ تعلیم کو اسکولی تعلیم کا ایک لازمی حصہ بنانے کے لیے سخت سفارشات کی ہیں اوراین سی ایف-ایس ای نے اسکول کی تعلیم کے تمام مراحل کے لیے مخصوص سیکھنے کے معیارات،مٹیریل، تدریس اور پیشہ ورانہ تعلیم کے جائزے شامل کیے ہیں۔ نصاب میں کام کی تین مختلف شکلوں میں مشغولیت کی تجاویز پیش کی گئی ہیں جن میں - زندگی کی شکلوں کے ساتھ کام (زراعت، مویشی  پروری)، مٹیریل اور مشینوں کے ساتھ کام، اور انسانی خدمات  کے لئے کام شامل ہے۔
  • کثیر لسانی اور ہندوستانی زبانیں۔ این سی ایف-ایس ای  نے کثیر لسانیت پر اور ہندوستان کی مقامی زبانیں سیکھنے پر ضروری زور دیا ہے۔ ہندوستان کے کثیر لسانی ورثے کو دیکھتے ہوئے، یہ توقع  کی جاتی ہے کہ تمام طلباء کم از کم تین زبانوں میں مہارت حاصل کریں گے، جن میں سے کم از کم دو ہندوستانی زبانیں شامل ہوں ۔ یہ طلباء سے توقع کرتا ہے کہ وہ ان ہندوستانی زبانوں میں سے کم از کم ایک میں لسانی صلاحیت کی ’’ادبی سطح‘‘ حاصل کریں۔
  • ریاضی میں تصوراتی تفہیم اور طریقہ کار کی روانی ۔ریاضی اور کمپیوٹیشنل تھنکنگ کے اسکول کے مضمون میں طریقہ کار کی روانی کے ساتھ تصوراتی تفہیم پر زور دیا گیا ہے - جس کا مقصد ریاضی کی خوبصورتی اور آفاقیت کی ستائش  کرنا اور موضوع کے خوف کو کم کرنا ہے۔ اعلیٰ ترتیب کے نصابی اہداف جیسے کہ مسئلہ حل کرنا، ریاضی کی سوچ، کوڈنگ اور مواصلات کو مناسب اہمیت دی جاتی ہے۔
  • سائنسی انکوائری کی صلاحیتیں۔ سائنس کی تعلیم حیاتیات، کیمسٹری، فزکس، اور ارضیاتی سائنس جیسے مضامین میں سائنس کے بنیادی نظریات، قوانین، اور سائنس کے تصوراتی ڈھانچے کا علم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ سائنسی تحقیقات کے لیے صلاحیتوں کی ترقی پر زور دیتی ہے۔
  • موضوعات کے ذریعے سماجی سائنس کی بین الضابطہ تفہیم۔ سماجی سائنس کا نصاب طلباء سے توقع کرتا ہے کہ وہ منظم طریقے سے انسانی معاشروں کا مطالعہ کریں اور افراد، معاشرے، قدرتی ماحول، سماجی اداروں اور تنظیموں کے درمیان تعلقات کو دریافت کریں۔ اس کا مطالعہ درمیانی مرحلے میں بین الضابطہ انداز میں موضوعات کے ذریعے اور ثانوی مرحلے میں نظم و ضبط کی گہرائی کو فروغ دینا ہے۔
  • ثانوی مرحلے میں لچک اور انتخاب۔ ثانوی مرحلے کو نمایاں طور پر دوبارہ ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ طلباء کے لیے مزید لچک اور انتخاب پیش کیا جا سکے۔ تعلیمی اور پیشہ ورانہ مضامین کے درمیان، یا سائنس، سماجی سائنس، آرٹ، اور جسمانی تعلیم کے درمیان کوئی سخت علیحدگی نہیں ہے۔ طلباء اپنے اسکول چھوڑنے کے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے مضامین کے دلچسپ امتزاج کا انتخاب کرسکتے ہیں۔
  • مطالعہ کے بین الضابطہ علاقے مطالعہ کے بین الضابطہ علاقوں کو ثانوی مرحلے میں مطالعہ کے ایک الگ مضمون کے طور پر متعارف کرایا گیا ہے۔ اس مضمون میں، طلباء اخلاقی اور اخلاقی خدشات سمیت متعدد شعبوں سے علم کا استعمال کرتے ہوئے عصری چیلنجوں کے بارے میں استدلال کرنے کی صلاحیت پیدا کرتے ہیں۔ ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ان صلاحیتوں کو ماحولیاتی انحطاط کے خدشات کو سمجھنے اور مؤثر طریقے سے جواب دینے کے لیے استعمال کریں گے جن میں موسمیاتی تبدیلی اور حیاتیاتی تنوع کا نقصان شامل ہے۔

این سی ایف-ایس ای کو پانچ حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

  • حصہ اے اسکول کی تعلیم کے وسیع مقاصد، اور مطلوبہ اقدار اور مزاج، صلاحیتوں اور مہارتوں اور علم کو بیان کرتا ہے جو ان مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے درکار ہیں۔ یہ متن کے انتخاب، تدریس، اور تشخیص کے لیے اصولوں اور نقطہ نظر بھی بیان کرتا ہے اور اسکولنگ کے چار مراحل کے لیے  معقول پسند اور ڈیزائن کے اصول  بیان  پیش کرتا ہے۔
  • حصہ بی، این سی ایف-ایس ای  کے کچھ اہم کراس کٹنگ موضوعات پر توجہ مرکوز کرتا ہے، جیسے کہ ہندوستان میں تعلیم کی جڑیں، اقدار کی تعلیم، ماحول کے بارے میں سیکھنا اور دیکھ بھال کرنا،سب کی شمولیت والی اورجامع تعلیم، رہنمائی اور مشاورت، اور تعلیمی ٹیکنالوجی کا استعمال۔
  • حصہ سی میں اسکول کے ہر مضمون کے لیے الگ الگ باب ہیں۔ ان ابواب میں سے ہر ایک میں اسکولنگ کے تمام متعلقہ مراحل کے لیے سیکھنے کے معیارات کی وضاحت کی گئی ہے اور اس کے ساتھ متن کے انتخاب، تدریس،اور اس مضمون کے لیے مناسب تشخیص کے لیے مخصوص رہنما اصول ہیں۔ اس حصے میں بنیادی مرحلے پر ایک باب اور گریڈ 11 اور 12 میں مضامین کے ڈیزائن اور رینج پر ایک باب ہے۔
  • حصہ ڈی  اسکول کی ثقافت اور پروسس سے نمٹتا ہے جو سیکھنے کے لئے  ایک مثبت ماحول کو قابل بناتا ہے اور مطلوبہ اقدار اور مزاج کو جنم دیتا ہے۔
  • آخری حصہ، حصہ  ای، اسکولنگ کے ایک مجموعی ماحولیاتی نظام کی ضروریات کا خاکہ پیش کرتا ہے جو این سی ایف-ایس ای کے مقاصد کو حاصل کرنے کے قابل بنائے گا۔ اس میں اساتذہ کی صلاحیتوں اور خدمت کرنے کے حالات، بنیادی ڈھانچے کی جسمانی ضروریات، اور کمیونٹی اور خاندان کے کردار کے پہلو شامل ہیں۔

 

***********

 

ش ح ۔  ح ا - م ش

U. No.8750

 



(Release ID: 1951635) Visitor Counter : 341


Read this release in: Odia , English , Hindi , Tamil , Telugu