وزارت آیوش
ڈبلیو ایچ اوکی عالمی سربراہ کانفرنس نے روایتی ادویات کے شعبہ میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے رول کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے
گجرات اعلامیہ کی شکل میں کانفرنس کا نتیجہ جلد ہی ڈبلیو ایچ او کے ذریعہ عام کیا جائے گا: آیوش کے مرکز ی وزیر
Posted On:
21 AUG 2023 9:21PM by PIB Delhi
آیوش کے مرکزی وزیرجناب سربانند سونووال نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کے زیر اہتمام اورمشترکہ طور پر آیوش کی وزارت کی میزبانی میں گاندھی نگر میں منعقد ہوئی روایتی ادویات پر پہلی عالمی کانفرنس کئی لحاظ سے تاریخی ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سربراہ اجلاس کے اہم نتائج جلد ہی عالمی ادارہ صحت کی طرف سے گجرات اعلامیہ کی شکل میں جاری کیے جائیں گے۔سربراہ اجلاس میں ڈبلیو ایچ او نے روایتی ادویات پر عالمی سروے کے ابتدائی ماخوذات بھی شیئر کیے ہیں جو واضح طور پر اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ دنیا بھر میں روایتی ادویات کی رسائی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق حتمی سروے اس سال نومبر میں جاری کیا جائے گا۔
میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے مزید کہا ،جس میں گجرات اعلامیہ کی اہمیت بھی بیان کی گئی ، اعلامیہ جلد ہی ڈبلیو ایچ او کے ذریعہ عام کیا جائے گا۔ وزیر موصوف نےاس بات کا اعادہ کیا کہ’’گجرات اعلامیہ اس بات پر زور دے گا کہ روایتی ادویات کی اہمیت کو یو ایچ سی کے حصول کے لیے تسلیم کیا جائےاورڈبلیو ایچ او کے اس کے لیے شواہد پیدا کرنے اور رکن ممالک کو پالیسی سپورٹ کے ذریعے کام کرنے کے عزم کو تسلیم کیا جائے۔‘‘
دنیا بھر میں روایتی ادویات کی بڑھتی ہوئی قبولیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے،جناب سونووال نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کی طرف سے روایتی ادویات کے بارے میں تازہ ترین عالمی سروے کے ابتدائی نتائج بھی سربراہ اجلاس کے شرکاء کے سامنے رکھے گئے تھے اور ان پر غور کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حتمی سروے رواں سال نومبر میں جاری کیا جائے گا۔ اس سروے کے ابتدائی ماخوذات ہمیں بتاتے ہیں کہ ڈبلیو ایچ او کی 157 رکنی ممالک میں سے 97 میں روایتی ادویات کے حوالے سے قومی پالیسیاں ہیں۔
مرکزی وزیر سونووال نے روایتی ادویات کے ہندوستانی نظام کے دائرہ کار اور کام کو وسعت دینے پر آیوش کی وزارت کی کوششوں کے بارے میں تفصیل سے بتایا اور کہا کہ نیپال، ملائیشیا، قطر، وینزویلا اور کیوبا کے ساتھ پانچ دوطرفہ میٹنگیں بہت کامیاب ثابت ہوئیں۔ ہندوستان نے دو طرفہ میٹنگ میں شامل تمام ممالک کو بہترین طریقوں کا اشتراک کرنے اور روایتی ادویات کے شعبہ میں ہندوستان میں جاری کام سے استفادہ حاصل کرنے کے لئے مدعو کیا ہے۔ ان دو طرفہ میٹنگوں نے تعلقات کی تجدید اور آیوروید اور دیگر روایتی ادویاتی نظام کے میدان میں تحقیق، پریکٹس، تعلیم اور تربیت کے لیے مختلف اقدامات کو دریافت کرنےکا بھی موقع فراہم کیا ہے۔
وزیر موصوف نے بتایا کہ عالمی ادارہ صحت کی طرف سے روایتی ادویات پر پہلی عالمی چوٹی کانفرنس بھی عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے پختہ عزم اور وژن کے لیے یاد رکھی جائے گی جس کے نتیجے میں گجرات کے جام نگر میں پہلی بار روایتی ادویات کا عالمی مرکز قائم ہوا تھا۔ اس کے بعد ہندوستان میں روایتی ادویات پر پہلی عالمی سربراہ کانفرنس کا بھی اہتمام کیا گیا۔ کانفرنس کی اہمیت کا اندازہ ان حقائق سے لگایا جا سکتا ہے کہ تقریب کے نتائج نہ صرف گلوبل سنٹر آف ٹریڈیشنل میڈیسن کے کام کے دائرہ کار کو تشکیل دینے میں مددگار ثابت ہوں گے بلکہ عالمی ادارہ صحت کی 2025-2034 کے لیے روایتی ادویات پر اسٹریٹجی دستاویز میں بھی اس کی جھلک نظر آئے گی۔
مرکزی وزیر نے روایتی میڈیسن میں ابھرتے ہوئے شعبوں کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ ’’عالمی سطح پر ڈیجیٹل ہیلتھ سروسز کی مانگ ہے، اور روایتی میڈیسن میں پوری انسانیت کو شواہد پر مبنی صحت کی خدمات فراہم کرنے کی زبردست صلاحیت موجود ہے جس پر اس کانفرنس میں تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا، اور آنے والے دنوں میں جام نگر کے گلوبل سنٹر آف ٹریڈیشنل میڈیسن کے ذریعے بہت سے اہم کام ہوں گے۔ ‘‘
میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ سربراہ اجلاس کو ایک اور فائدہ ہوا کیونکہ یہ جی20 وزرائے صحت کے اجلاس کے موقع پر منعقد ہوا اور اس طرح مختلف ممالک کے وزرائے صحت کو جی20 پلیٹ فارم پر روایتی ادویات پر گفتگو کرنے کا موقع ملا۔ جی20 ممالک کے وزرائے صحت کے اجلاس کے نتائج بھی ہمہ گیر صحت کی کوریج کے لیے سائنسی اور شواہد پر مبنی روایتی ادویات کے استعمال کے لیے رکن ممالک کے عزم کی مضبوطی کے ساتھ نشاندہی بھی کرتے ہیں۔
***********
ش ح ۔ ف ا - م ش
U. No.8654
(Release ID: 1950979)
Visitor Counter : 100