وزارت خزانہ
مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے گفٹ سٹی، گاندھی نگر میں جی آئی ایف ٹی-آئی ایف ایس سی کے فروغ اور ترقی پر ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی
Posted On:
19 AUG 2023 6:41PM by PIB Delhi
خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج یہاں گفٹ سٹی، گاندھی نگر میں ہندوستان کے پہلے بین الاقوامی مالیاتی خدمات مرکز (آئی ایف ایس سی)کے فروغ اور ترقی پر وزارت خزانہ اور کارپوریٹ امور کی وزارت کے سکریٹریوں کی ایک ٹیم کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔
گجرات کی ریاستی حکومت کے تعاون سے جی آئی ایف ٹی-سی ایل کے ذریعہ منعقد کیے گئے اس دورے میں حکومت گجرات کے وزیر برائے خزانہ، توانائی اور پیٹرو کیمیکل جناب کنوبھائی دیسائی کے علاوہ حکومت گجرات کے چیف سکریٹری اور ریاست کے دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔ جائزہ اجلاس میں تمام ہندوستانی مالیاتی شعبے کے ریگولیٹروں نے بھی شرکت کی۔
گفٹ سٹی کے چیئرمین، بین الاقوامی مالیاتی خدمات مرکز اتھارٹی (آئی ایف ایس سی اے) کے چیئرمین، اور حکومت گجرات کے عہدیداروں کے ذریعہ گزشتہ چند سالوں میں، خاص طور پر آئی ایف ایس سی اے کے آغاز کے بعد سے، حکومت کی جانب سے مختلف پالیسی سپورٹ اور مراعات کے ساتھ ہندوستان کے پہلے آئی ایف ایس سی کے سفر میں اہم سنگ میلوں اور کامیابیوں پر پریزنٹیشن پیش کی گئیں۔
جائزہ میٹنگ کے دوران، مرکزی وزیر خزانہ نے گفٹ سٹی کو ایک اہم مالیاتی مرکز کے طور پر فروغ دینے کے لیے تمام شراکت داروں کو شناخت شدہ رراستوں کی پہچاننے اور ان کی حمایت کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ یہ عالمی سطح پر اپنے ہم عصروں میں بہترین طور پر کھڑا ہو سکے۔
محترمہ سیتا رمن نے مزید کہا کہ جیسا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تصور کیا ہے ، گفٹ سٹی کو نہ صرف ایک جاندار بین الاقوامی مرکز کے طور پر ابھرنا چاہیے بلکہ پیچیدہ مالیاتی چیلنجوں کے حل، خاص طور پر موجودہ عالمی اقتصادی مشکلات کے ماحول میں ، تیار کرنے کے لیے ایک عالمی رہنما کے طور پر بھی ابھرنا چاہیے۔
مرکزی وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ چونکہ جی آئی ایف ٹی-آئی ایف ایس سی کو تیزی سے آگے بڑھنے والے بین الاقوامی مالیاتی مرکز کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے، اس لیے زیادہ سے زیادہ کاروبار کو راغب کرنے اور بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری پیدا کرنے کے لیے ترجیحات کا تعین کیا جانا چاہیے۔
محترمہ سیتا رمن نے آئی ایف ایس سی اے اور آئی آر ڈی اے آئی دونوں پر زور دیا کہ وہ معروف عالمی انشورنس کمپنیوں کے ساتھ سرگرم انداز میں مصروف عمل رہیں تاکہ جی آئی ایف ٹی کو انشورنس اور ری انشورنس کے لیے ایک اہم عالمی مرکز کے طور پر قائم کیا جا سکے۔
مرکزی وزیر خزانہ نے انڈین انٹرنیشنل بلین ایکسچینج آئی ایف ایس سی(آئی آئی بی ایکس) کی زیادہ سے زیادہ صلاحیتوں کے استعمال پر بھی زور دیا تاکہ مداخلت اور موثر قیمت کی دریافت کو یقینی بنایا جا سکے اور آر بی آئی سے کہا کہ وہ آئی آی بی ایکس کے ذریعہ یو اے ای سی اے پی اے کے تحت ٹی آر کیو سونے کی درآمد کا انتظام کرے، جس سے آئی آی بی ایکس پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے ہندوستانی بینکوں کے لیے مؤثر طریقے سے راہ ہموار ہو سکتی ہے۔
محترمہ سیتارامن نے بتایا کہ جیسے قیمتی دھاتوں کے لیے لاجسٹکس، عالمی انشورنس، ہوائی جہاز اور جہاز کے پٹے جیسے ابھرتے مخصوص شعبوں کو گفٹ سٹی سے باہر فراہم کردہ خدمات کے پورٹ فولیو کو وسیع کرنا چاہیے۔
مرکزی وزیر خزانہ نے 23-2022 کے بجٹ کے اعلانات کے مطابق یونیورسٹیوں خاص طور پر آسٹریلیا کی دو یونیورسٹیوں کے لیے منظوریوں کی راہ ہموار کرنے اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے تیز رفتار اقدامات کی ستائش کی۔ اس سے جی آئی ایف ٹی-آئی ایف ایس سی میں متعدد عالمی یونیورسٹیوں کی دلچسپی بڑھانے میں مدد ملی ہے۔
محترمہ سیتارمن نے مزید کہا مرکزی پارک اور فوڈ کورٹ جیسی سہولیات کو متعارف کرانے سے پر گفٹ سٹی کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔
مرکزی وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ حکومت ہند کے ذریعہ پہلے ہی منظور شدہ آئی ایف ایس سی ایکسچینج پر ہندوستانی حصص کی براہ راست فہرست کی متعلقہ شراکت داروں کے درمیان وکالت کی جانی چاہئے۔
گفٹ سٹی کو اکاؤنٹنگ اور مالیاتی بیک آفس کے کاموں کا عالمی مرکز بنانے کے حوالے سے، محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ اکاؤنٹنگ، آڈیٹنگ، اور ٹیکس کاری کے پیشہ ور افراد کے لیے ایک جامع قانونی فریم ورک کو جلد ہی دنیا کو خدمات فراہم کرنے کے قابل بنایا جائے گا۔ مزید برآں، مرکزی وزیر نے مالیاتی شعبے کے تمام ریگولیٹروں پر زور دیا کہ وہ جی آئی ایف ٹی-آئی ایف ایس سی میں کاروباری سرگرمیوں کو متحرک کرنے میں تعاون کریں۔
بعد میں، مرکزی وزیر خزانہ نے گفٹ سٹی میں آئی ایف ایس سی اے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا اور وزارت خزانہ اور کارپوریٹ امور کی وزارت کے سیکرٹریوں کے ساتھ آئی ایف ایس سی اتھارٹی کے اراکین سے خطاب کیا۔
مرکزی وزیر خزانہ نے آئی ایف ایس سی کے اب تک کے سفر میں ان کے تعاون کے لیے تمام اراکین کی ستائش کی اور سازگار ماحول پیدا کرنے اور جی آئی ایف ٹی-آئی ایف ایس سی کو ایک معروف عالمی مالیاتی گیٹ وے کے طور پر قائم کرنے کے لیے مسلسل کوششوں کی اہمیت پر زور دیا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
8589
(Release ID: 1950606)
Visitor Counter : 124