خلا ء کا محکمہ
ڈاکٹر جتیند رسنگھ کا کہنا ہے کہ چندریان 3 کی حاصل کردہ خصوصی معلومات اور مواد سے پوری عالمی برادری کو فائدہ پہنچے گا
ڈاکٹر جتندر سنگھ چندریان 3 مشن کے ایک اور تاریخی کارنامے کو حاصل کرنے کے بعد میڈیا سے بات کر رہے تھے، جب خلائی جہاز کے ‘‘وکرم’’ لینڈر ماڈیول، پرگیان روور کو لے کر چاند کے سفر میں کامیا بی کے ساتھ پروپلشن ماڈیول سے الگ ہو گیا
بھارت امریکہ، روس اور چین کے بعد یہ کارنامہ انجام دینے والا دنیا کا چوتھا ملک ہوجائے گا، لیکن بھارت دنیا کا واحد ملک ہو گا جو قطب جنوبی پر اترے گا
Posted On:
17 AUG 2023 6:04PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امورکےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ چندریان-3 کے ذریعہ حاصل کردہ خصوصی نتائج اور فراہم کردہ مواد سے پوری عالمی برادری کو فائدہ پہنچے گا۔
چندریان 3 مشن کے ایک اور تاریخی کارنامے کو حاصل کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ جب خلائی جہاز کے ‘‘وکرم’’ لینڈر ماڈیول نے، پرگیان روور کو لے کر، اپنے چاند کے سفر میں کامیابی کے ساتھ پروپلشن ماڈیول سے خود کو الگ کر لیا، ، اگرچہ امریکہ اور اس وقت کے سوویت یونین نے اپنا خلائی سفر ہم سے بہت پہلے شروع کیا تھا اور امریکہ نے بھی 1969 میں ایک انسان کو چاند کی سطح پر اتارا تھا، اس کے باوجود یہ ہمارا چندریان ہی تھا جس نے چاند کی سطح پر پانی کی تصویریں گھر لا کر امریکیوں سمیت پوری دنیا کو چونکا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ خیالی افسانے سنے تھے اورہم خود سےیہ سوال کرتے تھے کہ کیا چاند پر کوئی لوگ رہتے ہیں، لیکن پہلی بار چندریان کی دریافت نے عالمی برادری کو ان سوالات کے سائنسی جوابات تلاش کرنے پر آمادہ کیا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ امریکہ، روس اور چین کے بعد یہ کارنامہ انجام دینے بھارت والا دنیا کا چوتھا ملک ہو گا، لیکن بھارت دنیا کا واحد ملک ہو گا جو قطب جنوبی پر اترے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یقین ظاہر کیا کہ مشن کو اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ 23 اگست 2023 کو شام 5.30 سے 6.00 بجے کے درمیان چندریان -3 کی محفوظ لینڈنگ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہر ہندوستانی اور پوری دنیا ہر لمحہ دیکھ رہی ہے اور آخری نتیجہ کا انتظار کر رہی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ چندریان-3 چندریان-2 کا فالو آن مشن ہے اور اس کا مقصد چاند یا چاند کی سطح پر نرم لینڈنگ اور گھومنے پھرنے میں ہندوستان کی صلاحیت کو ظاہر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلائی جہاز کے لیے چاند کے مدار میں داخل ہونے کے لیے جس پیچیدہ مشن کی پروفائل کی ضرورت ہے، اسے بہت درست طریقے سے انجام دیا گیا ہے۔ چاند کی سطح پر چندریان 3 کی کامیاب لینڈنگ کے بعد، روور، جس کے چھ پہیے ہیں، باہر آئے گا اور چاند پر 14 دن تک کام کرنے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ روور پر متعدد کیمروں کی مدد سے ہم تصاویر حاصل کر سکیں گے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کو خلائی کارکنوں کے لیے ایک سازگار ماحول فراہم کرنے اور عوامی نجی شراکت داری (پی پی پی) کے لیے خلائی سیکٹر کو کھولنے جیسےحیرت زدہ کردینے و الے فیصلے لینے کا پورا کریڈٹ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ترقی کی موجودہ رفتار کی بنیاد پر آنے والے برسوں میں ہندوستان کا خلائی شعبہ 1 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت ہو سکتا ہے۔
مزید وضاحت کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ چندریان -3 مشن کے بنیادی مقاصد تین حصوں میں ہیں،(اے) چاند کی سطح پر محفوظ اور نرم لینڈنگ کا مظاہرہ کرنا؛ (بی) چاند پر روور گھومنے کا مظاہرہ کرنا، اور(سی) متعلقہ شعبے کے دفر میں سائنسی تجربات کرنا۔
وزیر موصوف نے یاد دلایا کہ چندریان کی سیریز میں پہلے یعنی چندریان 1 کو چاند کی سطح پر پانی کی موجودگی کا پتہ لگانے کا سہرا دیا جاتا ہے جو کہ دنیا کے لیے ایک نیا انکشاف تھا اور یہاں تک کہ سب سے اہم خلائی ایجنسیوں جیسے کہ امریکہ کاناسا(نیشنل ایرونوٹکس اینڈ اسپیس ا یڈمنسٹریشن) اس دریافت سے متوجہ ہوا اور اپنے مزید تجربات کے لیے ان پٹس کا استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ چندریان 3 اگلی سطح پر کام کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خلائی جہاز اپنے لانچ کے لیے اسرو کے تیار کردہ لانچ وہیکل مارک-3 کا استعمال کرے گا۔
اس سے پہلے، مشن کو 14 جولائی 2023 کو جی ایس ایل وی مارک 3 (ایل وی ایم3) ہیوی لفٹ لانچ وہیکل کے ذریعے آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹا میں ستیش دھون خلائی مرکز سے دوپہر 2:35 پر لانچ کیا گیا تھا اور چندریان 3 کو کامیابی کے ساتھ مدار میں داغا گیا تھا۔
*************
( ش ح ۔ س ب ۔ف ر (
U. No.8497
(Release ID: 1949952)
Visitor Counter : 473