وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

ڈاکٹر ابھیلکش لِکھی نے پوری کے پنتھاکاٹا گاؤں ، آئی سی اے آر -سی آئی ایف اے اور این ایف ایف بی بی ، کوسلیہ گنگا، اڈیشہ کا دورہ کیا


سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف فریش واٹر ایکوا کلچر کو ایکوا فارمرز کے فائدے کے لیے ضرورت پر مبنی تحقیق کرنی چاہیے اور بیماریوں پر خصوصی توجہ دینی چاہیے جس کی وجہ سے صنعت کو ہر سال بڑی مقدار میں مچھلی کی فصل کا نقصان ہوتا ہے: ڈاکٹر لِکھی

ڈاکٹر  لِکھی نے سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف فریش واٹر ایکوا کلچر اور فریش واٹر فش بروڈ بینک کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا

Posted On: 16 AUG 2023 5:22PM by PIB Delhi

حکومت ہند کے  ماہی پروری کے محکمے کے  سکریٹری ڈاکٹر ابھیلکش لِکھی نے اوڈیشہ کے پوری ضلع کے ایک ساحلی گاؤں پنتھاکاٹا کا دورہ کیا تاکہ ساحلی علاقے کے ماہی گیروں کو درپیش بنیادی سطح کے مسائل کو سمجھا جا سکے اور ان کے لیے طویل مدتی منصوبہ بندی کی جا سکے۔ پنتھا کاٹا میں، ڈاکٹر لکھی نے پرائمری فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی (پی ایف سی ایس) کے ممبران، فشر فوک اور ماہی گیر خواتین سے بات چیت کی اور ان کی سماجی و اقتصادی حیثیت کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ تبادلہ خیال کے دوران، ماہی گیروں نے مرکزی اور ریاستی حکومت سے جال، کشتیوں کی خریداری اور ڈیزل سبسڈی وغیرہ کے لیے مختلف اسکیموں کے تحت ملنے والی امداد پر روشنی ڈالی۔ پنتھا کاٹا کے ماہی گیروں نے فش لینڈنگ سینٹر/جیٹی، صاف ستھری خشک مچھلی منڈی اور تولیہ (ٹاول) کے کرایہ سے متعلق سرگرمیوں کی تعمیرکا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اوڈیشہ  کے ماہی گیری کے ڈائریکٹر کو مشورہ دیا کہ وہ ماہی گیروں کی مانگ پر غور کریں اور مرکزی و  ریاستی اسکیموں کے تحت حکومت سے ملنے والی مدد فراہم کریں۔ انہوں نے پردھان منتری متسیہ سمپد یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت مستفید ہونے والے پوری ضلع کے مچھلی کاشتکاروں (فش فارمرس) سے بھی بات چیت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001TLUD.jpg

ڈاکٹر ابھیلکش لکھی نے  آئی سی اے آر – سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف  فریش واٹر اکوا کلچر (سی آئی ایف اے) کوسلیہ گنگا  میں آئی سی اے آر - سی آئی ایف اے اور این ایف ڈی بی- نیشنل فریش واٹر فش بروڈ بینک (این ایف ایف بی بی)، بھونیشور کی طرف سے کی گئی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ انہوں نے ریاست اوڈیشہ میں پی ایم ایم ایس وائی پروجیکٹوں کی پیشرفت کا جائزہ  بھی لیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003CS6H.jpg

ڈاکٹر پرمودا کمار ساہو، ڈائریکٹر آئی سی اے آر- سی آئی ایف اے نے آئی سی  اے آر - سی آئی ایف اے میں کی جانے والی تحقیقی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ ڈاکٹر ساہو نے انسٹی ٹیوٹ کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی جیسے کہ جینیاتی طور پر بہتر روہو اور قتلہ، جی آئی-اسکیمپی، انواع اور نظام میں تنوع، آبی زراعت کے شعبے میں نئی اور جدید ٹیکنالوجی، میٹھے پانی کی مچھلیوں کی مختلف اقسام کے لیے فیڈ فارمولیشن، بیماریوں کی تشخیص اور علاج، جدید ٹیکنالوجی، کسانوں اور کئی دوسرے حصص داروں کی مہارتوں کو بڑھانے کے لیے تحقیق اور تربیت وغیرہ۔ ڈاکٹر لکھی نے اس بات پر زور دیا کہ سی آئی ایف اے کو ایکوا فارمرز کے فائدے کے لیے ضرورت پر مبنی تحقیق کرنی چاہیے اور بیماریوں پر خصوصی توجہ دینی چاہیے جس کی وجہ سے صنعت کو ہر سال بڑی مقدار میں مچھلی کی کٹائی  (ہارویسٹ) کا نقصان ہوتا ہے۔

این ایف ڈی بی-نیشنل فریش واٹر فش بروڈ بینک  (این ایف ایف بی بی) کے عہدیدار نے اپنی سرگرمیاں پیش کیں اور بروڈ بینک کے مقاصد، اب تک کی کامیابیوں اور موجودہ سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلات بتائیں۔ انہوں نے بتایا کہ این ایف ڈی بی- این ایف ایف بی بی کے پاس جی آئی  فش اسٹرین (کارپس) کے بریڈر سیڈ اور جی آئی اسکیمپی کے لیے سیمنٹڈ نرسری کی سہولیات کی افزائش اور پیداوار کے لیے ایک ملٹی پلیکیشن سینٹر ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ مچھلیوں کی افزائش اور بیج کی پیداوار ٹیکنالوجی کے بارے میں تربیت اور صلاحیت سازی کی جاتی ہے تاکہ مچھلی کاشتکاروں کی مہارت کو بہتر بنایا جا سکے۔ ڈاکٹر لکھی نے این ایف ڈی بی- این ایف ایف بی بی کو تجارتی لحاظ سے اہم مچھلی کی چند اقسام تیار کرنے کا مشورہ دیا جن کی بایو فلوک اور آر اےایس سسٹمز میں مانگ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004HDX4.jpg

اوڈیشہ حکومت کے ماہی پروری کے ڈائریکٹر نے ماہی پروری اور آبی زراعت کے شعبے میں اوڈیشہ کی کامیابیوں کے بارے میں ایک مختصر پریزینٹیشن دی۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ مچھلی کی پیداوار، برآمد، گھریلو کھپت وغیرہ میں اضافہ کا رجحان ہے۔ ڈاکٹر لکھی نے  سی آئی ایف اے اور این ایف ایف بی بی کی سرگرمیوں کا جائزہ لیتے ہوئے برآمد کنندگان، ترقی پسند کسانوں، خواتین سیلف ہیلپ گروپ (ڈبلیو ایس ایچ جی) کے اراکین، فش فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن (ایف ایف پی او) کے اراکین سے بھی بات چیت کی تاکہ حکومت اور تحقیقی ادارے اس شعبے کی ترجیحات اور ان کی خواہشات کو جان سکیں۔

سکریٹری نے سی آئی ایف اے اور این ایف ایف بی بی دونوں پر زور دیا کہ وہ الیکٹرانک/پرنٹ میڈیا، سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ کسان میلوں، اشاعتوں، سیمیناروں، اس شعبے میں تمام  حصص داروں کی شمولیت کے ساتھ مشورے کے ذریعے کسانوں میں بڑے پیمانے پر بیداری کے لیے سرگرمیاں شروع کریں تاکہ ترقی یافتہ ٹیکنالوجی اور بیسٹ مینجمنٹ پریکٹسز (بی ایم پی) جلد از جلد کسانوں تک پہنچ سکیں تاکہ کسان اسکیموں اور نئی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا سکیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00556NH.jpg

ڈاکٹر لکھی نے اے آر - سی آئی ایف اے کی سہولیات جیسے بایو فلوک یونٹ، جی آئی- اسکیمپی کمپلیکس، آرنمینٹل فش کمپلیکس اور ایئر بریتھنگ  فش یونٹ کا دورہ کیا۔ انہوں نے ملٹی پلیکشن فیسی لٹی، این ایف ایف بی بی  کی اسکیمپی نرسری ریئرنگ فیسی لٹی کا بھی دورہ کیا اور این ایف ایف بی بی ، کوسلیہ گنگا، اڈیشہ  میں تیار کردہ جی آئی  فش اسپیسیز (مچھلی  کی انواع)  کا مشاہدہ کیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م م ۔ن ا۔

U- 8450



(Release ID: 1949604) Visitor Counter : 91


Read this release in: English , Hindi , Odia , Tamil , Telugu