بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
مغربی بنگال کو سمندری شعبے میں ایک ٹریلین روپے کی سرمایہ کاری حاصل ہوگی ،جس سے مستقبل قریب میں یہ ایک علاقائی تجارتی مرکز بن جائے گا
جناب سونووال نے آئندہ عالمی سمندری ہندوستان سربراہ اجلاس ، 2023 کے لئے کولکتہ کے شیاما پرشاد مکھرجی بندرگاہ کے ذریعہ منعقدہ روڈ شو میں شرکت کی
Posted On:
14 AUG 2023 7:56PM by PIB Delhi
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں ( ایم او پی ایس ڈبلیو ) اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج کولکتہ میں آئندہ عالمی سمندری ہندوستانی سربراہ اجلا س ، 2023 (جی ایم آئی ایس ) کے لئے شیاما پرشاد مکھرجی بندرگاہ (ایس ایم پی کے ) کی جانب سے منعقدہ روڈ شو میں حصہ لیا۔ اس روڈ شو میں شہر میں انڈیا انک کے کپتانوں ، اعلیٰ عہدے داران ، ٹکنوکریٹس کے ساتھ ساتھ سماجی لیڈران نے شرکت کی ، جس کا مقصد نئی دلی میں آئندہ سربراہ اجلاس میں عالمی سرمایہ کاروں کے ساتھ ‘‘ جوڑنے ، باہمی تعاون اور تخلیق ’’ کے لئے بامعنیٰ شرکت کی حوصلہ افزائی کرنی ہے ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب سربانند سونووال نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن سے متاثر ہوکر ہماری وزارت ‘‘ جوڑنے ، باہمی تعاون اور تخلیق ’’کے مقصد کے ساتھ بھارت منڈپم میں 17سے 19 اکتوبر 2023 تک تیسرے عالمی سمندری ، ہندوستانی سربراہ اجلاس ،2023 (جی ایم آئی ایس ) کا انعقاد کررہی ہے۔
آج آپ سبھی بھار ت کے سمندری شعبے کو بھارت کی اقتصادی ترقی کی ایک اصل قوت میں اضافے کے طورپر اہل اور بااختیار بنانے کے اہم کام میں ہمارے ساتھ شامل ہیں۔کولکتہ اپنی بے حدشاندار سمندری وراثت اور ایک اسٹریٹجک مقام ہونے کی وجہ سے ہندوستان کے شمالی حصے کو اہل اور بااختیار بنانے میں سمندری شعبے میں اہم کردار ادا کررہا ہے ۔سمندری شعبہ ، ہندوستانی معیشت کی لائف لائن ہے ، جو ایگزم کارگو میں تعداد کے لحاظ سے 90فیصد سے زیادہ اور ویلیو میں تقریباََ 70 فیصد کا تعاون کرتا ہے۔
نجی شعبے کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر موصوف نے آگے کہا کہ بھارت کے سمندری شعبے کی ترقی کو آگے بڑھانے میں نجی شعبہ ایک اہم شراکتدار ہے ۔ عوامی ،نجی شراکتداری ( پی پی پی ) نے نئے بندرگاہوں کی ترقی اور موجودہ بندرگاہوں کی صلاحیت بڑھانے میں اہم تعاون کرتا ہے ۔پی پی پی ٹرمنل فی الحال اہم بندرگاہوں پر تقریباََ 50 فیصد کارگو سنبھال رہے ہیں۔ آنے والی دہائیوں میں اپنی شراکتداری 100تک بڑھانے کے لئے کوششیں کررہے ہیں ۔ مغربی بنگال سمندری شعبے میں ایک ٹریلین روپے کی سرمایہ کاری حاصل کرنے جارہا ہے ، جو اس ریاست کو مستقبل قریب میں ایک سمندری ہب بنائے گا۔اسے دیکھتے ہوئے ہندوستان میں بندرگاہوں کے بنیادی ڈھانچے اور دیگر معاون سہولیات میں اصلاح اور ترقی میں تجارت اور صنعتوں کی سرگرم اور دل کھول کر شرکت لازمی ہے۔اس موقع پر میں آب سبھی سے آئندہ عالمی،سمندری ہندوستانی اجلاس میں عالمی شراکتداروں کے ساتھ ‘‘ جڑنے ، باہمی تعاون اور تخلیق ’’ کے لئے اور آتم نربھر بھارت کا شراکتدار بننے کی اپیل کرتا ہوں ۔
مرکزی وزیر کے ساتھ اس روڈ شو میں ( ایس ایم ) ، ایم او پی ایس ڈبلیو کے جوائنٹ سکریٹری جناب بھوشن کمار ، ایس ایم پی کے کے چیئر مین جناب رتیندر رمن ، ایچ ڈی سی کے ڈپٹی چیئرمین جناب اے کے مہرہ ،ایس ایم پی کولکتہ کے ڈپٹی چیئرمین جناب سمراٹ راہی ،سرکاری عہدے داران ،صنعتی کیپٹنس ، شراکتداروں ، تجارتی اداروں ، کامرس کے چیمبرس وغیرہ نے شرکت کی ۔
روڈ شو میں جوائنٹ سکریٹری (ساگر مالا ) ،ایس ایم پی کے چیئرمین، ایس ایم پی کے ڈپٹی چیئرمین، جی آر ایس ای کے سی ایم ڈی کمانڈر پی آر ہری ، سینچری پورٹس لمٹیڈ کے ڈائریکٹر جناب آشوتوش جیسوال اور پورٹس ، اے پی ایس ای زیڈ کے سی ای او جناب سبرت ترپاٹھی نے بھی اجلاس سے خطاب کیا۔
*************
ش ح۔ع ح۔رم
U-8447
(Release ID: 1949583)
Visitor Counter : 105