صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے ای آر ایم ای ڈی کے بارے میں قومی کانفرنس کا افتتا ح کیا: جس سے ڈجیٹل صحت تبدیلی کے لئے لائبریریوں کو اختیارات حاصل ہوں گے
قومی میڈیکل لائبریری کا ، ڈجیٹل پلیٹ فار م کے ذریعہ سبھی کے لئے طبی تعلیم کی فراہمی میں ایک اہم رول ہے: ڈاکٹر بھارتی پروین پوار
کنسورشئم لرننگ سے حفظا ن صحت کے پیشہ ور افراد کو تازہ ترین واقعات کے بارے میں معلومات رہتی ہے اور وہ اپنی پریکٹس سے وابستہ رہتے ہیں ،جس سے مریضوں کی ہر ممکن دیکھ بھال کی یقین دہانی ہوتی ہے
لگاتار سیکھنے کا عمل محض کوئی متبادل نہیں ہے بلکہ ایک ایسی ذمہ داری ہے جو حفظان صحت کے ہر پیشہ ور کو اپنے کاندھوں پر لینی چاہئے : ڈاکٹر بھارتی پروین پوار
Posted On:
11 AUG 2023 4:13PM by PIB Delhi
صحت اور خاندانی بہبودکی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج یہاں دواؤں کے کنسورشئم میں الیکٹرانک وسائل (ای آر ایم ای ڈی ): ڈجیٹل ہیلتھ ٹرانسفارمیشن کے لئے لائبریریو ں کو اختیارات دینے کے بارے میں ،قومی کانفرنس کا افتتا ح کیا۔
ای آر ایم ای ڈی بھارت کے طبی منظر نامے میں اشتراکی مہارت اور یکسر تبدیلی لانے والے اثر ات کے لئے جانا جاتا ہے اور اپنے ، طبی برادری کی مختلف اطلاعاتی ضرورتوں کو پور ا کرنے کے اپنے عز م کے لئے جانا جاتا ہے ۔ ای آر ایم ای ڈی کنسورشئم کی سہولیات 74 منتخبہ سرکاری اداروں کو فراہم کی جاتی ہیں ، جن میں 14 ایمز اور آیوش تحقیقی کالج شامل ہیں اور یہ سہولیات دیگر اداروں کو بھی فراہم کی جاتی ہیں۔

ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے این ایم ایل کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ جو تحقیقی طلبا دور دراز علاقوں میں رہ رہے ہیں اب انہیں بھی این ایم ایل کے ای –وسائل کا فائدہ حاصل ہوسکتا ہے، جو این ایم ایل کی کتابوں اور جریدوں کا میٹا ڈیٹا ہے ۔ یہ میٹا ڈیٹا این آئی سی کے کلاؤڈ سافٹ وئیر ای - گرانتھالیہ ہے اور اسے انفارمیشن سرچر ز آسانی سے ڈھونڈ سکتے ہیں ۔ ای –بکس ، ای –جرنلز ، کلینکل کیسیز ، ہائی ریزولیوشن امیجز جیسے ، این ایم ایل کے ای –وسائل ، میڈیکل کنسورشئم میں الیکٹرانک وسائل کے ذریعہ دستیاب ہیں ۔ یہ سہولیات رکن اداروں میں فراہم کی گئی ہیں۔ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے زور دے کر کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت نے پچھلے نو سال میں حکومت نے ملک کے مختلف طبی اداروں اور کالجوں میں سیٹوں کی تعداد بڑھانے کے بہت سے اقدامات کئے ہیں ، جس کے نتیجے میں انڈر گریجویٹ سیٹوں کی تعداد آج ایک لاکھ سات ہزار 948 سے زیادہ ہوگئی ہے جبکہ یہ تعداد 2014 میں 51348 تھی۔ یہ 110فیصد اضافہ ہے ۔اسی طرح 2014سے ملک میں پی جی سیٹوں کی تعداد میں بھی 117 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اب یہ تعداد 67 ہزار 802 ہوگئی ہے ۔اس کا مطلب ہے کہ آنے والے دنوں میں این ایم ایل کا طبی تعلیم کو ، ڈجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعہ سبھی کو فراہم کرنے میں ایک اہم رول ہے ۔
انہوں نے علاج ،تشخیص اور ٹکنالوجی کے میدان میں لگاتار اختراعات اور نئی پیش رفت کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ لگاتار سیکھتے رہنے سے حفظان صحت کے پیشہ ور افراد کو تازہ ترین واقعات کے بارے میں معلومات رہتی ہے اور یہ لوگ اپنی پریکٹس سے وابستہ رہتے ہیں ، جس سے مریضوں کے لئے ہر ممکن بہتر حفظان صحت کی یقین دہانی ہوتی ہے ۔
مرکزی وزیر مملکت نے تجویز پیش کی کہ ای آر ایم ڈی کنسورشئم میں مزید ایسے طبی ای –وسائل شامل کئے جائیں ، جو سب کے لئے قابل رسائی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ علاج کی دنیا میں لگاتار ارتقاء آرہا ہے اور اس میں لگاتار ایجادات کی جارہی ہیں اور مریضوں کی دیکھ بھال کے لئے نئی ٹکنالوجیز آتی جارہی ہیں۔ اس بدلتے ہوئے منظر نامے میں زندگی بھر سیکھتے رہنے کی اہمیت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
لگاتار سیکھنے کا عمل محض کوئی متبادل نہیں ہے بلکہ ایک ذمہ داری ہے ، جو حفظان صحت سے وابستہ ہر پیشہ ور کو اپنے کاندھوں پر لینا چاہئے ۔ اس سے ہمیں تقویت ملتی ہے کہ ہم اعلیٰ ترین درجے پر حفظان صحت کی خدمات فراہم کرسکیں ۔ ڈاکٹر بھارتی نے ہر ایک سے زور دے کر کہا کہ وہ زندگی بھر سیکھتے رہنے کے جذبے سے سرشار رہے اوراس فعال اور باوقار میدان ہم خود کو ماہر بنانے کا عز م کریں ۔

اس تقریب میں این ایم ایل - ای آر ایم ای ڈی یادگار جریدے کا بھی اجراء کیا گیا۔
اس موقع پر صحت کی مرکزی وزارت کے اے ایس اینڈ ایف اے جناب جے دیپ کمار مشرا ، ڈی جی ایچ ایس کے ڈاکٹر اتل گوئل اور اے ڈی جی (ایم ای ) کے ڈاکٹر بی سری نواس بھی موجود تھے۔
*************
ش ح۔اس ۔ رم
U-8322
(Release ID: 1948453)