بجلی کی وزارت

اروناچل پردیش کے  11.5 گیگاواٹ سے زیادہ کے  12 رکے ہوئے ہائیڈرو پاور پروجیکٹ مرکزی وزارت بجلی کے تحت ہائیڈرو پی ایس یو کے حوالے کئے گئے


12 ہائیڈرو پاور پروجیکٹوں کے نفاذ سے اروناچل میں خوشحالی لانے میں بیحد مدد ملے گی: توانائی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر آر کے سنگھ

12 ہائیڈرو پاور پروجیکٹوں سے اروناچل میں تقریباً 1.26 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہونے کی توقع ہے

Posted On: 12 AUG 2023 6:00PM by PIB Delhi

حکومت ہند اور اروناچل پردیش حکومت ریاست میں 12 رکے ہوئے ہائیڈرو الیکٹرک پاور پروجیکٹوں کو دوبارہ زندہ کرنے اور ان پر عمل درآمد کرنے کے لیے اب ایک ساتھ آگئی ہیں۔ اس کے لیے ایٹا نگر میں آج 12 اگست 2023 کو ایک مفاہمتی عرض داشت پر دستخط کیے گئے، جس کے تحت ریاستی حکومت کی طرف سے تقریباً 11,517 میگاواٹ کی مجموعی تنصیب شدہ صلاحیت کے 12 ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹوں کو مرکزی وزارت بجلی کے تحت ہائیڈرو پی ایس یو کو مختص کئے گئے ہیں۔ مفاہمتی عرض داشت پر دستخط کی تقریب میں بجلی اور نئی و قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ، اروناچل پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب  پیما کھانڈو، اروناچل پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ جناب چونا مین، مرکزی بجلی سکریٹری جناب پنکج اگروال اور مرکزی ور ریاستی حکومت کے دیگر عہدیداران موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001R5TF.jpg

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بجلی اور نئی و قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے کہا کہ ان ہائیڈرو پاور پروجیکٹوں کے نفاذ سے ریاست کو خوشحال بنانے میں بیحد مدد ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ ’’اس سے ریاست میں فی کس آمدنی مہاراشٹر اور گجرات کے مقابلے زیادہ ہوجائے گی۔ امریکہ، کینیڈا، ناروے وغیرہ سمیت تمام ترقی یافتہ ممالک نے اپنی ہائیڈرو پاور صلاحیت کا 80 فیصد -90 فیصد  استعمال کیا ہے۔ ہندوستان میں بھی جن ریاستوں نے اپنی ہائیڈرو پاور صلاحیتوں کا استعمال کیا ہے وہ خوشحال ہو گئی ہیں۔ ہائیڈرو پاور توانائی حاصل کرنے کا ایک سبز ذریعہ ہے۔ اس کے استعمال سے زیر زمین پانی کی سطح میں بھی اضافہ ہوگا اور نباتات و حیوانات کی نشوونما کو فروغ ملے گا۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002LAHL.jpg

معاہدے کے اس مفاہمت نامے پر دستخط اور ہائیڈرو پروجیکٹوں کو سی پی ایس یو کو الاٹمنٹ کرنے سے اروناچل پردیش کی وسیع پن بجلی صلاحیت کا استعمال کرنے کی سمت میں ایک بہت بڑی کامیابی حاصل ہوگی۔ ان 12 پروجیکٹوں میں سے، ریاستی حکومت نے نارتھ ایسٹرن الیکٹرک پاور کارپوریشن لمیٹڈ (این ای ای پی سی او) کو  2,620 میگاواٹ کے پانچ پروجیکٹ، ستلج جل ودیوت نگم لمیٹڈ (ایس جے وی این) کو  5,097 میگاواٹ کے پانچ پروجیکٹ اور نیشنل ہائیڈرو الیکٹرک پاور کارپوریشن (این ایچ پی سی) کو  3,800 میگاواٹ کے باقی ماندہ دو پروجیکٹ مختص کئے گئے ہیں۔

 

نمبر شمار

پروجیکٹ کا نام اور سی پی ایس یو جسے پروجیکٹ مختص کیا گیا ہے

1.

ٹاٹو – II ایچ ای پی (700 میگاواٹ) – این ای ای پی سی او

2

ٹاٹو – I ایچ ای پی (180 میگاواٹ) – این ای ای پی سی او

3

ہیو –ایچ ای پی (240 میگاواٹ) – این ای ای پی سی او

4

نیئنگ ایچ ای پی (1000 میگاواٹ) – این ای ای پی سی او

5

ہیرونگ ایچ ای پی (500 میگاواٹ) – این ای ای پی سی او

6

ایٹان ایچ ای پی (3097 میگاواٹ) –  ایس جے وی این ایل

7

اٹونلی  ایچ ای پی (680 میگاواٹ) –  ایس جے وی این ایل

8

ایمینی  ایچ ای پی (500 میگاواٹ) –  ایس جے وی این ایل

9

امولن  ایچ ای پی (420 میگاواٹ) –  ایس جے وی این ایل

10

میہنڈون  ایچ ای پی (400 میگاواٹ) –  ایس جے وی این ایل

11

سوبان سری اَپر ایچ ای پی (2000 میگاواٹ) –   این ایچ پی سی

12

سوبان سری وسط (کمالا) ایچ ای پی 1800 میگاواٹ  –   این ایچ پی سی

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

یہ پروجیکٹ تقریباً 15 سال پہلے پرائیویٹ سیکٹر کے ڈیولپرز کو مختص کیے گئے تھے، لیکن بعض وجوہات سے شروع نہیں ہوپائے تھے۔ اس لئے ریاستی حکومت نے لٹکے ہوئے پروجیکٹوں کو رفتار دینے کے لئے مرکزی پن بجلی نجی اکائیوں کو شامل کرنے کا فیصلہ لیا۔

ان پروجیکٹوں کی ترقی سے  2030 تک ہندوستان کی 500 گیگا واٹ غیر حیاتیاتی توانائی صلاحیت کو حاصل کرنے کے اعلان شدہ قومی سطح پر طے شدہ شراکت (این ڈی سی) کے ہدف کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ ان ہائیڈرو پاور پروجیکٹوں سے سال 2070 تک نیٹ زیرو کاربن اخراج حاصل کرنے کے ہدف کو بھی پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

ان پروجیکٹوں سے خطے میں روزگار کے بڑے مواقع پیدا ہونے اور مقامی معیشت کو بڑھاوا ملنے کے ساتھ ساتھ خطے میں ہنرمندی کی ترقی اور تکنیکی مہارت کو بھی بڑھاوا ملنے کی امید ہے۔ ان پروجیکٹوں سے اروناچل پردیش کی ریاست میں تقریباً 126500 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہونے کی بھی امید ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0038NLQ.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-08-12at18.00.41EAV0.jpeg

 

******

ش  ح۔ ق ج۔ م ر

U-NO. 8292

 



(Release ID: 1948205) Visitor Counter : 103


Read this release in: Telugu , English , Hindi