ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

جناب بھوپندر یادو کا کہنا ہے کہ ایشیائی جنگلی ہاتھیوں کی وسیع ترین آبادی کے ساتھ، بھارت  پرجاتیوں کے طویل المدت تحفظ کے لیے اہم بنیاد کی حیثیت رکھتا ہے


جناب یادو کا کہنا ہے کہ مقامی برادریوں کے ساتھ فعال شراکت داری ہاتھیوں کے تحفظ کے معاملے میں نئی بلندیاں سر کرنے میں ازحد اہمیت کی حامل ہے

Posted On: 12 AUG 2023 3:03PM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی اور محنت و روزگار کے مرکزی وزیر جناب بھوپندر یادو نے ماحولیاتی خیروعافیت اور پائیداری کو یقینی بنانے کے مقصد سے بھارت کی اقتصادی ترقی میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کو قومی دھارے میں لانے پر زور دیا ہے۔ آج بھوبنیشور میں ہاتھیوں کے عالمی دن کے موقع پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنگلی ایشیائی ہاتھیوں کی سب سے بڑی آبادی کے ساتھ، بھارت پرجاتیوں کے طویل مدتی تحفظ کے لیے اہم بنیاد ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہاتھیوں کے تحفظ کو نئی بلندیوں تک لے جانے میں مقامی برادریوں کے ساتھ فعال شراکت داری کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ جناب یادو نے کہا کہ وزارت انسانی بہبود اور ہاتھیوں کے تحفظ کے لیے پابند عہد ہے۔

وزیر موصوف نے ہاتھیوں کے ریل گاڑیوں سے تصادم سے متعلق سنگین مسئلے کے حل کے لیے ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت (ایم ای ایف سی سی)، وزارت ریلوے، ریاستی جنگلاتی محکموں اور وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا جیسے قومی اداروں  کے ذریعہ کی گئیں ٹھوس کوششوں کو اجاگر کیا۔ان کوششوں کے جزو کے طور پر، ملک بھر میں ریلوے نیٹ ورک کے ایسے تقریباً 110 اہم مقامات کی شناخت کی گئی ہے جو ہاتھیوں کے مسکن سے ہوکر گزرتے ہیں۔ جناب یادو نے کہا کہ ان اہم علاقوں میں، ہاتھیوں کے ریل گاڑیوں سے تصادم کے واقعات میں تخفیف لانے کی غرض سے کثیر جہتی حکمت عملیاں وضع کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں انڈرپاس کی تعمیر، تصادم سے بچنے کی غرض سے لوکو پائلٹوں کو راستہ صاف نظر آئے، اس کے لیے ریل کی پٹریوں کے آس پاس پودوں اور جھاڑیوں کو ہٹانا، ریمپ کی فراہمی، وغیرہ جیسے اقدامات بھی کیے جائیں گے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ریلوے کی وزارت اُڈیشا اور ملک کی دیگر ریاستوں میں ریل کی پٹریوں کے پاس مداخلت کی شناخت کے نظام پر مبنی تکنالوجی استعمال کرنے پر غور کر رہی ہے۔

جناب یادو نے ہاتھیوں کی غیر قانونی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے ملک میں سدھائے گئے تمام تر ہاتھیوں کی جینوٹائپ میپنگ  کے لیے وزارت کی جانب سے کیے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی۔

محترم وزیر نے کہا کہ پہلی مرتبہ وزارت نے ملک بھر میں ہاتھیوں کی پناہ گاہوں کی انتظام کاری کی اثرانگیزی اور تجزیہ کاری کے لیے کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہاتھیوں کی پناہ گاہوں کی انتظام کاری سے متعلق اثر انگیزجائزے کے عمل کی شروعات کے لیے ملک میں ہاتھیوں کی زیادہ آبادی والے چار خطوں  میں ہاتھیوں کی چار پناہ گاہوں کی شناخت کی گئی ہے ۔وزیر موصوف نے کہا کہ ہاتھیوں کی پناہ گاہوں میں بہترین طور طریقوں کومعیاری بنانے اور ان کے فروغ کے لیے اٹھایا گیا یہ ایک بڑا قدم ہوگا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ گذشتہ دو برسوں کے دوران ملک میں ہاتھیوں کی پناہ گاہ کے نیٹ ورک کو  اضافے سے ہمکنار کرکے اسے 76508 مربع کلو میٹر سے بڑھا کر 80777 مربع کلو میٹر کر دیا گیا۔

کلیدی خطے کے بعد، جناب یادو نے گج ساتھیوں اور  صف اول کے دیگر عملے سے بات چیت کی جو انسان – ہاتھی تصادم کی انتظام کاری کے لیے آگے آکر کام کر رہے ہیں۔

ہاتھیوں کے عالمی دن کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر، وزیر موصوف نے پروجیکٹ ایلیفنٹ کے ذریعہ تیار کردہ بھارت کے ہاتھیوں کی راہداریوں پر رپورٹ جاری کی۔ یہ رپوٹ ہاتھی رینج والی ریاستوں کے ریاستی جنگلات کے محکموں کے ساتھ مل کر بھارت میں ہاتھیوں کی تمام شناخت شدہ راہداریوں کی زمینی توثیق کا نتیجہ ہے۔ رپورٹ میں تقریباً دو سال کی ٹھوس کوششیں شامل ہیں۔ رپورٹ میں بھارت بھر میں ہاتھیوں کی 150 راہداریوں سے متعلق تفصیلات شامل ہیں جس میں متعلقہ نقشے ہیں۔ یہ رپورٹ بھارت کے ہاتھیوں کی راہداریوں کے لیے ایک اہم حوالہ جات کے طور پر کام آئے گی۔ یہ رپورٹ ریاستی حکومتوں کو مقامی لوگوں کے ساتھ منفی بات چیت سے بچنے کے لیے ہاتھیوں کی بلاروک ٹوک نقل و حرکت کو یقینی بنانے کے لیے ان راہداریوں کے انتظام اور حفاظت کے لیے مناسب اقدامات کرنے میں مدد کرے گی۔جناب یادو نے ایٹلس آف ایلیفنٹ ریزروز آف انڈیا کا دوسرا ورژن بھی جاری کیا، جس کا مقصد بھارت کے تمام 33 ہاتھیوں کے ذخائر کے بارے میں بنیادی معلومات فراہم کرنا ہے۔

وزارت نے کارکنان کو ہاتھیوں کے تحفظ اور انتظام کاری کے میدان میں مثالی تعاون کے لیے گج گورَو ایوارڈس سے نوازا۔ اس تقریب کے دوران مقتدر گج گورَو ایوارڈس  (1) الف نگر جوائنٹ فاریسٹ مینجمنٹ کمیٹی، مغربی بنگال  کو (2) (آنجہانی) اُڈیشا کے دھینکانال رینج میں پروٹیکشن اسکواڈ  میں ان کی مثالی خدمات کے لیے، جناب بشور راجن پانی گڑھی کو ، (3) اڈیشا کے کوراپٹ سرکل میں ریاگڑا فاریسٹ ڈویژن کے ایلیفنٹ اسکواڈ کے نگراں جناب پتامبر گوڑا کو،  (4) چھتیس گڑھ کے موہاسمود فاریسٹ ڈویژن  میں فاریسٹ گارڈ، اسسٹنٹ گج یاترا ٹیم، جناب دیپک شرما کو، اور (5) کرناٹک کے باندی پور ٹائیگر ریزرو میں جانوروں کے ڈاکٹر مرزا وسیم کو تفویض کیے گئے۔

اس تقریب میں جناب اشونی کمار چوبے، وزیر مملکت، حکومت ہند اور جناب پردیپ کمار آمت، وزیر ایف ای اینڈ سی سی، حکومت اُڈیشا اور ایم او ای ایف سی سی کے سینئر افسران موجود تھے۔ ان کے علاوہ جنگلات کے ڈائرکٹر جنرل اور اسپیشل سکریٹری جناب چندر پرکاش گوئل اور ایڈشنل ڈائرکٹر جنرل (پی ٹی اینڈ ای) اور رکن سکریٹری (این ٹی سی اے) ڈاکٹر ستیہ پرکاش یادو بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ایڈشنل چیف سکریٹری، ایف ای اینڈ سی سی، حکومت اڈیشا جناب ستیہ برت ساہو اور اڈیشا کے چیف وائلڈ لائف وارڈن جناب سشیل کمار پوپلی، ریاستی جنگلاتی محکمے کے سینئر افسران اور جنگلاتی محکمے کے افسران ، نیز ہاتھیوں کی زیادہ آبادی والی مختلف ریاستوں کے چیف وائلڈ لائف وارڈن حضرات، ہاتھیوں سے متعلق مشہور ماہرین، مقامی برادریوں کے نمائندگان نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔

ہاتھیوں کے عالمی دن سے متعلق تقریب کے بعد جناب یادو کی صدارت میں پروجیکٹ ایلیفنٹ کی 19ویں اسٹیرنگ کمیٹی کی میٹنگ کا اہتمام کیا گیا، جس کے دوران ہاتھیوں کے تحفظ اور ان کی انتظام کاری سے متعلق موجودہ مسائل پر تفصیلی خورو خوض کیا گیا۔

ہر سال 12 اگست کو دنیا بھر میں ہاتھیوں کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے تاکہ کرۂ ارض کی سب سے مشہور پرجاتیوں میں سے ایک کے تحفظ کے لیے بنی نوع انسان کی اجتماعی عہد بندگی کا اعادہ کیا جا سکے۔ بھارت میں، ہاتھیوں کو قومی ورثے کے جانوروں کے طور پر شمار کیا جاتا ہے اور یہ ہماری ثقافت کی جڑوں سے عمیق طور پر وابستہ ہیں۔

 

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:8286



(Release ID: 1948172) Visitor Counter : 80