صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے اٹھائے گئے قدم

Posted On: 11 AUG 2023 2:11PM by PIB Delhi

حکومت قومی خاندانی منصوبہ بندی کو  اولین ترجیح دیتی ہے، جس کی رہنمائی قومی آبادی سے متعلق پالیسی 2000 اور قومی صحت سے متعلق پالیسی 2017 سے ہوتی ہے، تاکہ خاندانی منصوبہ بندی کی نامکمل ضروریات پوری کی جاسکیں۔

حکومت کے ذریعے  اٹھائے گئے اقدامات:

  1. توسیع شدہ مانع حمل انتخاب: موجودہ مانع حمل ٹوکری، جس میں کنڈوم، مشترکہ زبانی مانع حمل گولیاں، ہنگامی مانع حمل گولیاں، انٹرا یوٹیرائن مانع حمل آلہ (آئی یو سی ڈی) اور نس بندی  شامل ہیں، کو توسیع دیتے ہوئے اس  میں نئی مانع حمل ادویات یعنی انجیکشن ایبل مانع حمل ایم پی اے (انترا پروگرام) اور کینٹ کرومن (چھایا) کو شامل کیا گیا ہے۔
  2. مشن پریوار وکاس کو مانع حمل ادویات اور خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات تک رسائی میں خاطر خواہ اضافہ کرنے کے لیے تیرہ ریاستوں میں نافذ کیا جا رہا ہے۔
  3. نس بندی قبول کرنے والوں کے لیے معاوضہ اسکیم، جو نس بندی کے لیے فائدہ اٹھانے والوں کو اجرت کے نقصان کا معاوضہ فراہم کرتی ہے۔
  4. حمل ٹھہرنے کے بعد مانع حمل، پوسٹ پارٹم انٹرا یوٹیرائن مانع حمل آلہ (پی پی آئی یو سی ڈی)، اسقاط حمل کے بعد انٹرا یوٹیرائن مانع حمل آلہ (پی اے آئی یو سی ڈی) اور پوسٹ پارٹم اسٹرلائزیشن (پی پی ایس) کی شکل میں فائدہ اٹھانے والوں کو فراہم کیے جاتے ہیں۔
  5. تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں خاندانی منصوبہ بندی اور خدمات کی فراہمی کے بارے میں بیداری کو فروغ دینے کے لیے ہر سال ’عالمی یوم آبادی اور فورٹنائٹ‘ اور ’واسکٹومی فورٹنائٹ‘ منایا جاتا ہے۔
  6. مانع حمل کی ہوم ڈیلیوری اسکیم کے تحت، آشا کارکنان مستفیدین کی دہلیز پر مانع حمل فراہم کرتی ہیں۔
  7. فیملی پلاننگ لاجسٹک مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایف پی-ایل ایم آئی ایس) صحت کی سہولیات کی تمام سطحوں پر خاندانی منصوبہ بندی کی اشیاء کی آخری میل تک دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے موجود ہے۔

حکومت آبادی میں اضافے پر لگام لگانے میں کامیاب رہی ہے، اور درج ذیل پیش رفت ہوئی ہے:

  • کل زرخیزی کی شرح 16-2015 کے 2.2 (این ایف ایچ ایس 4) سے کم ہو کر 21-2019 میں 2.0 (این ایف ایچ ایس 5) ہو گئی جو متبادل کی سطح سے نیچے ہے۔
  • 36 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سے 31 نے متبادل سطح کی زرخیزی (این ایف ایچ ایس 5) حاصل کی ہے۔
  • جدید مانع حمل ادویات کا استعمال 16-2015 کے 47.8 فیصد (این ایف ایچ ایس 4) سے بڑھ کر 21-2019 میں 56.5 فیصد ہو گیا ہے (این ایف ایچ ایس 5
  • خاندانی منصوبہ بندی کی نامکمل ضرورت 16-2015 کے 12.9 فیصد (این ایف ایچ ایس 4) سے کم ہو کر 2019-21 میں 9.4 فیصد رہ گئی ہے (این ایف ایچ ایس 5
  • خام شرح پیدائش (سی بی آر) 2015 کے 20.8 (ایس آر ایس) سے کم ہو کر 2020 (ایس آر ایس) میں 19.5 ہو گئی ہے۔

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ بات کہی۔

*********

ش ح –  ق ت  –  ت ع

U No.: 8227


(Release ID: 1947796) Visitor Counter : 124


Read this release in: English , Tamil , Telugu