بجلی کی وزارت
کوئلے پر مبنی تھرمل پاور پلانٹ کو مرحلہ وار طریقے سے ختم کرنا اور تھرمل پاور پلانٹوں میں انتہائی ضروری ٹیکنالوجی کا استعمال
Posted On:
10 AUG 2023 3:01PM by PIB Delhi
بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کےمرکزی وزیر نے آج راجیہ سبھا کو بتایا کہ حکومت نے ملک سے پرانے کوئلے پر مبنی تھرمل پاور پلانٹوں کو ہٹانے کا کوئی منصوبہ تیار نہیں کیا ہے؛ سینٹرل الیکٹری سٹی اتھارٹی نے مستقبل میں توانائی کی متوقع مانگ اور استعداد کی دستیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے 20.01.2023 کو جاری کی گئی اپنی ایڈوائزری میں کہا تھا کہ سال 2030 سے پہلے کوئلے پر مبنی بجلی گھروں کو بند نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی انہیں کسی اور چیز کیلئے استعمال کیاجائے گا ۔ تھرمل پاور پلانٹوں کو یہ بھی مشورہ دیا تھا کہ وہ 2030 تک اور اس سے آگے بھی اپنی اکائیوں کی مرمت اور تجدید کاری (آر اینڈ ایم) اور لائف ایکسٹینشن (ایل ای) یعنی مدت کار میں توسیع کو نافذ کریں اور جہاں کہیں ممکن ہو وہاں اپنے گرڈ میں شمسی اور ہوائی توانائی کا استعمال کریں۔ بجلی قانون 2003 کی دفعہ 7 کے مطابق بجلی پیدا کرنا ایک غیرلائسنسی سرگرمی ہے اور بجلی اکائیوں کو بند کرنے کا فیصلہ بجلی پیداکرنے والی کمپنیوں کے ذریعے اپنی تکنیکی و اقتصادی اورماحولیاتی وجوہات کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔
وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ اثرانگیزی کو بڑھانے اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے ملک میں کام کررہے زیادہ تر پاور پلانٹوں نے پہلے ہی انتہائی اہم / الٹرا سُپر کریٹیکل ٹیکنالوجیز کو اپنانا شروع کردیا ہے۔ ابھی تک 65150 میگاواٹ کی مجموعی صلاحیت والی کوئلہ پر مبنی 94 تھرمل اکائیوں کو انتہائی اہم / الٹراسُپرکریٹیکل ٹیکنالوجیز کی مدد سے چلایا جارہا ہے۔
یہ جانکاری بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے 8 اگست 2023 کو راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
-----------------------
ش ح۔ق ت۔ ع ن
U NO: 8193
(Release ID: 1947438)
Visitor Counter : 141