زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

سرکاری نجی شراکت داری موڈ میں نئی اسکیم

Posted On: 08 AUG 2023 6:43PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت نے کسانوں کے لیے زرعی اختراعات سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک اسکریننگ کمیٹی تشکیل دی ہے تاکہ پرائیویٹ کمپنیوں/اسٹارٹ اپس کی جانب سے مخصوص ٹیکنالوجیز/ طریقہ کار کے پائلٹ پیمانے پر مشترکہ نفاذ میں سہولت فراہم کی جا سکے تاکہ ایک مقررہ مدت کے لیے فیلڈ سطح کے مشاہدات، ڈیٹا اور انفرنسز کی بنیاد پر مصنوعات کو تیار اور بہتر بنایا جا سکے۔

مزید برآں یہ کہ حکومت نے 2024-2023 کے بجٹ کے اعلانات کے مطابق زراعت کے لیے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کو اوپن سورس کے طور پر بنایا ہے، جو انٹرآپریبل پبلک گڈز میں اوپن اسٹینڈرڈ ہے۔ اس سلسلے میں تین بنیادی رجسٹریوں یعنی کسانوں کی رجسٹری، گاؤں کے نقشے کی رجسٹری کا جیو حوالہ، فصل کی بوائی کی رجسٹری کے آرکیٹیکچر کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ ان رجسٹریوں کا استعمال ریاستی حکومتوں کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ سیکٹر کے اداروں کے ذریعہ کسانوں پر مبنی مختلف حل تیار کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔

اخراجات کی مالیاتی کمیٹی نے زراعت اور فارم پروڈکشن ویلیو چین کے لیے متعلقہ دیہی انٹرپرائز کے لیے اسٹارٹ اپس کی مالی اعانت کے لیے بلینڈڈ کیپٹل سپورٹ کے لیے ایک مرکزی سیکٹر اسکیم کی منظوری دی ہے۔

زراعت میں ڈرون ٹیکنالوجیز کے منفرد فوائد کو دیکھتے ہوئے، محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود نے دسمبر 2021 میں عوامی ڈومین میں کیڑے مار دوا اور غذائی اجزاء کے استعمال میں ڈرون کے استعمال کے لیے معیاری آپریٹنگ پروسیجرز(ایس او پیز) جاری کیے ہیں، جو مؤثر اور محفوظ طریقے سے استعمال کرنے کے لیے جامع ہدایات فراہم کرتے ہیں۔ ڈرون کے محفوظ آپریشن. اس ٹیکنالوجی کو کسانوں اور اس شعبے کے دیگر شراکت داروں کے لیے سستا بنانے کے لیے، زرعی ڈرون اور اس کے اٹیچمنٹس کی خریداری کے لیے 100فیصد مالی امداد (خرچ اور اس کے منسلکات کی اصل قیمت یا 10.00 لاکھ روپے، جو بھی کم ہو)۔ زرعی میکانائزیشن کے ذیلی مشن(ایس ایم اے ایم) کے تحت انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ، کرشی وگیان کیندر(کے وی کے) اور ریاستی زرعی یونیورسٹیوں(ایس اے یوز) کے فارم مشینری ٹریننگ اینڈ ٹیسٹنگ انسٹی ٹیوٹ اور ایف پی او کے لیے 75فیصد کے لیے ہنگامی اخراجات میں توسیع کی گئی ہے۔ کسانوں کے کھیتوں پر اس کا مظاہرہ۔ ڈرون ایپلی کیشن کے ذریعے زرعی خدمات فراہم کرنے کے لیے، ڈرون اور اس کے اٹیچمنٹ کی بنیادی قیمت کا 40فیصد یا 4 لاکھ روپے کی مالی امداد ، جو بھی کم ہو، موجودہ اور نئے کسٹم ہائرنگ سینٹرز(سی ایچ سیز) اور عام زمرے کے کسانوں کے ذریعے ڈرون کی خریداری کے لیے بھی فراہم کیے جاتے ہیں اور ڈرون اور اس کے منسلکات کی بنیادی قیمت کا 50فیصدیا روپے۔ ایس سی/ایس ٹی/خواتین/چھوٹے اور معمولی کسانوں اور زراعت سے فارغ التحصیل افراد اور جنرل زمرے کے کسانوں کے لئے بھی5 لاکھ روپے فراہم کئے جاتے ہیں ۔

سال 2019-2018 میں راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا ( آر کے وی وائی۔ آر اے ایف ٹی اے اے آر) کے تحت ‘‘ اختراع اور زرعی صنعت کاری کی ترقی کے نام سے ایک کمپونیٹ شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد مالی ا مداد فراہم کرکے اور انکیوبیشن سسٹم کی پرورش کے ذریعہ اختراعات اور زرعی انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینا ہے۔ اس پروگرام کے تحت، اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں درپیش چیلنجوں کو حل کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجیز استعمال کریں۔ اس پروگرام کے تحت زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کے مختلف شعبوں میں کل 1176 اسٹارٹ اپس کا انتخاب کیا گیا ہے جو اس پروگرام کے نفاذ کے لیے محکمہ کی طرف سے مقرر کردہ نالج پارٹنرز اور ایگری بزنس انکیوبیٹرز کے ذریعے مالی مدد فراہم کر رہے ہیں۔

انڈین کونسل آف ایگریکلچر ریسرچ (آئی سی اے آر) سال 2017-2016 میں شروع کیے گئے نیشنل ایگریکلچر انوویشن فنڈ(این اے آئی ایف) نامی پروجیکٹ کے تحت ایگری پر مبنی اسٹارٹ اپس کی مدد کر رہی ہے۔ اس کے دو اجزاء ہیں یعنی۔ (I) انوویشن فنڈ؛ (II) انکیوبیشن فنڈ اور نیشنل کوآرڈینیٹنگ یونٹ(این سی یو):

جزو I: 10 زونل ٹیکنالوجی مینجمنٹ یونٹس اور 89 انسٹی ٹیوٹ

آئی سی اے آر99 اداروں میں قائم ٹیکنالوجی مینجمنٹ یونٹس(آئی ٹی ایم یوز) ان اداروں میں اختراعات کا انتظام کرنے، دانشورانہ اثاثوں کی نمائش، اور دانشورانہ املاک(آئی پی) کے انتظام اور ٹیکنالوجی کی منتقلی/تجارتی سے متعلق معاملات کو آگے بڑھانے کے لیے سنگل ونڈو میکانزم فراہم کرتے ہیں۔

جزو II: ایگری بزنس انکیوبیٹر سینٹرز(اے بی آئی سیز) اسٹیک ہولڈرز کو نئی ٹیکنالوجیز کی فراہمی کو تیز کرنے کے لیے قائم کیے گئے ہیں۔ اے بی آئی سیز ایگریکلچر ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ (آر اینڈ ڈی) اداروں کو تصدیق شدہ ٹیکنالوجیز کے انکیوبیشن/کمرشلائزیشن کے لیے مطلوبہ لنک فراہم کرنے کے لیے نوڈل پوائنٹ ہیں۔ اب تک، 50 ایگری-بزنس انکیوبیشن سینٹر قائم کیے گئے ہیں اور این اے آئی ایف اسکیم کے تحت آئی سی اے آر نیٹ ورک میں کام کر رہے ہیں۔

*************

 

( ش ح ۔ح ا ۔ رض (

U. No.8134

 



(Release ID: 1947064) Visitor Counter : 87


Read this release in: English , Telugu