قانون اور انصاف کی وزارت
ورچوئل عدالتوں کی ترقی
Posted On:
04 AUG 2023 3:59PM by PIB Delhi
قانون و انصاف کے وزیر جناب ارجن رام میگھوال نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ورچوئل عدالت ایک ایسا تصور ہے جس کا مقصد عدالت میں فریق مقدمہ اور وکیل کی موجودگی کو ختم کرنا اور ایک ورچوئل پلیٹ فارم پر مقدمات کا فیصلہ کرنا ہے۔یہ تصور عدالتی وسائل کو موثر طریقے سے استعمال کرنے اور چھوٹے موٹے تنازعات کوموثر طریقے سے حل کرنے کے لیے فریقین مقدمہ کو سہولت فراہم کرانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ ورچوئل عدالت کا انتظام جج کے ذریعے ایک ورچوئل الیکٹرانک پلیٹ فارم پر کیا جا سکتا ہے، جس کا دائرہ اختیار پوری مملکت تک پھیل سکتا ہے اور24 گھنٹے ساتوں دن کام کر سکتا ہے۔ فی الحال، ورچوئل عدالتیں صرف ٹریفک چالان کے مقدمات سے متعلق مقدمات کو ہینڈل کر رہی ہیں، جس سے نہ صرف قانونی چارہ جوئی کے اخراجات میں کمی آئی ہے، بلکہ ٹریفک چالان کے مقدمات کے ازالے کے طریقہ کار کو بھی آسان بنا دیا گیا ہے۔ 3.26 کروڑ سے زیادہ مقدمات (3,26,14,617) 22 ورچوئل عدالتوں کے ذریعہ نمٹائے گئے ہیں اور 39 لاکھ روپے (39,16,405) سے زیادہ مقدمات میں سے زیادہ کا آن لائن جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ 30 جون 2023 تک 419.89 کروڑ روپے سے زیادہ کی وصولی ہوئی ہے۔ ہندوستان بھر میں ورچوئل عدالتوں کے ذریعے نمٹائے جانے والے مقدمات کی تفصیل ضمیمہ I میں دی گئی ہے۔ 30 جون 2023 تک، 18 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں یعنی دہلی (2)، ہریانہ، گجرات، تمل ناڈو، کرناٹک، کیرالہ (2)، مہاراشٹر (2)، آسام، چھتیس گڑھ، جموں و کشمیر (2)، اتر پردیش، اوڈیشہ، میگھالیہ، ہماچل پردیش، مدھیہ پردیش، تریپورہ، مغربی بنگال اور راجستھان میں ایسی 22 عدالتیں ہیں۔
محکمہ وقتاً فوقتاً عدالتی اصلاحات سے متعلق ایکشن ریسرچ اور مطالعات کی اپنی اسکیم کے تحت انصاف کی فراہمی اور عدالتی اصلاحات کے سلسلے میں مختلف موضوعات پر اہل اداروں سےتحقیقی تجاویز طلب کرتا ہے۔ حال ہی میں ‘انڈین جسٹس ڈیلیوری سسٹم کے تحت ورچوئل عدالتوں کی توسیع کے دائرہ کار کی تلاش’ پر تجاویز طلب کی گئی ہیں۔ ایکشن ریسرچ کے تحت تمام تجاویز کا تعین طے شدہ رہنما خطوط کے مطابق کیا جاتا ہے اور مذکورہ اسکیم کے لیے تیار کردہ پروجیکٹ کی منظوری دینے والی کمیٹی کی منظوری سے مشروط ہے۔
ورچوئل عدالتوں کا قیام ایک انتظامی معاملہ ہے جو عدلیہ اور متعلقہ ریاستی حکومتوں کے دائرہ اختیار اور دائرہ کار میں آتا ہے اور مرکزی حکومت کا اس معاملے میں براہ راست کوئی رول نہیں ہے۔
ضمیمہ -1
ملک بھرمیں ورچوئل عدالتوں کے ذریعے نمٹائے گئے مقدمات کی تفصیل درج ذیل ہے:
30 جون 2023 تک ورچوئل عدالتوں کے اعداد وشمار
|
نمبر شمار
|
ادارے کا نام
|
موصولہ رقم
|
مقدمات کی تعداد
|
اعتراضات کی تعداد
|
ادا کئے گئے چالانوں کی تعداد
|
چالان کی رقم
|
1
|
آسام ٹریفک ڈپارٹمنٹ
|
72415
|
72413
|
357
|
19022
|
13159081
|
2
|
چھتیس گڑھ ٹریفک ڈپارٹمنٹ
|
101
|
87
|
0
|
37
|
81500
|
3
|
گجرات ٹریفک ڈپارٹمنٹ
|
126716
|
74647
|
82
|
2718
|
171300
|
4
|
ہریانہ ٹریفک ڈپارٹمنٹ
|
821765
|
681342
|
1080
|
16992
|
12638701
|
5
|
ہماچل پردیش ٹریفک ڈپارٹمنٹ
|
81631
|
57247
|
86
|
1954
|
4011753
|
6
|
جموں ٹریفک ڈپارٹمنٹ
|
157590
|
136152
|
880
|
38613
|
21420590
|
7
|
کرناٹک ٹریفک ڈپارٹمنٹ
|
47857
|
47824
|
119
|
40576
|
338437490
|
8
|
کشمیر ٹریفک ڈپارٹمنٹ
|
356434
|
356433
|
9300
|
75231
|
41025995
|
9
|
کیرالہ (پولیس ڈپارٹمنٹ)
|
635792
|
625069
|
1280
|
54717
|
28393893
|
10
|
کیرالہ ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ
|
485190
|
476054
|
2971
|
79969
|
115151882
|
11
|
مدھیہ پردیش ٹریفک ڈپارٹمنٹ
|
46581
|
36028
|
57
|
1853
|
1315300
|
12
|
مہاراشٹر ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ
|
40387
|
24349
|
20
|
1449
|
2348605
|
13
|
میگھالیہ ٹریفک ڈپارٹمنٹ
|
437
|
314
|
0
|
33
|
20000
|
14
|
نوٹس برانچ دہلی ٹریفک ڈپارٹمنٹ
|
14133187
|
13712402
|
77223
|
1344606
|
954951505
|
15
|
اوڈیشہ ٹریفک سی ٹی سی- بی بی ایس آر کمشنریٹ
|
333416
|
307908
|
627
|
20615
|
19894001
|
16
|
پونے ٹریفک ڈپارٹمنٹ
|
6080
|
6056
|
18
|
591
|
114250
|
17
|
راجستھان ٹریفک ڈپارٹمنٹ
|
26497
|
23650
|
892
|
9708
|
6276170
|
18
|
تمل ناڈو ٹریفک ڈپارٹمنٹ
|
162337
|
143042
|
1333
|
78188
|
718829890
|
19
|
تری پورہ ٹریفک ڈپارٹمنٹ
|
354
|
353
|
1
|
4
|
2900
|
20
|
اترپردیش ٹریفک ڈپارٹمنٹ
|
10238520
|
7569945
|
28769
|
501614
|
298422756
|
21
|
ورچوئل عدالت دہلی (ٹریفک)
|
4773216
|
4734431
|
105500
|
1624555
|
1618662492
|
22
|
مغربی بنگال ٹریفک ڈپارٹمنٹ
|
67940
|
64293
|
76
|
3360
|
2039452
|
کل
|
32614443
|
29150039
|
230671
|
3916405
|
4198908506
|
******
ش ح ۔ اگ۔ ت ع
U. No. 8135
(Release ID: 1947047)
Visitor Counter : 128