صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
مشن اندر دھنش کے بارے میں اپ ڈیٹ
ایچ ایم آئی ایس 23-2022 کے مطابق، 6 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 100فیصد مکمل ٹیکہ کاری کووریج (ایف آئی سی) حاصل کرلی ہے ، جبکہ 17 ریاستوں نے 90فیصد سے زیادہ ایف آئی سی حاصل کی ہے
Posted On:
08 AUG 2023 5:03PM by PIB Delhi
مشن اندر دھنش آفاقی ٹیکہ کاری پروگرام (یو آئی پی) کے تحت ایک مخصوص تحریک ہےجسے کم ٹیکہ کاری والے علاقوں میں چلایاجاتا ہے تاکہ معمول کی ٹیکہ کاری سے چھوٹ گئے تمام چھوٹے بچوں اور حاملہ خاتون کو مکمل طور پر ٹیکے لگائے جاسکیں۔ زندہ بچوں کی پیدائش کی معمول کی ٹیکہ کاری کے تحت مکمل طور پر ٹیکہ لگائے گئے اور بغیر ٹیکہ لگائے گئے / جزوی طور پر ٹیکہ لگائے گئے بچوں کی تعداد اور فیصد ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے حساب سے ضمیمہ 1 میں دی گئی ہے۔
سال 2022 میں پورے ہندوستان میں اعلیٰ فوکس والے 416 ضلعوں میں انٹینسی فائیڈ مشن اندر دھنش (آئی ایم آئی) 4.0 چلایا گیا تھا۔ آئی ایم آئی 4.0 کے تحت ٹیکہ لگائے گئے بچوں کی تعداد ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے حساب سے ضمیمہ 2 میں دی گئی ہے۔
ہیلتھ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم 23-2022 کے مطابق ، 6 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 100فیصد مکمل ٹیکہ کاری کووریج (ایف آئی سی) حاصل کرلی ہے ، جبکہ 17 ریاستوں نے 90فیصد سے زیادہ ایف آئی سی حاصل کی ہے۔
ضمیمہ 1
زندہ بچوں کی پیدائش کی معمول کی ٹیکہ کاری کے تحت مکمل طور پر ٹیکہ لگائے گئے اور بغیر ٹیکہ لگائے گئے / جزوی طور پر ٹیکہ لگائے گئے بچوں کی تعداد اور فیصد ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے حساب سے درج ذیل ہے:
نمبر شمار
|
ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
مکمل طور پر ٹیکہ لگائے گئے بچوں کی تعداد
|
جزوی طور پر ٹیکہ لگائے گئے / بغیر ٹیکہ لگائے بچوں کی تعداد
|
-
|
انڈمان ونکوبار جزائر
|
3,719
|
591
|
-
|
آندھراپردیش
|
8,33,715
|
-
|
-
|
اروناچل پردیش
|
21,470
|
4,870
|
-
|
آسام
|
6,10,086
|
1,03,194
|
-
|
بہار
|
28,85,172
|
2,40,858
|
-
|
چنڈی گڑھ
|
15,971
|
-
|
-
|
چھتیس گڑھ
|
6,14,735
|
20,965
|
-
|
دہلی
|
2,80,042
|
17,318
|
-
|
گوج
|
17,140
|
1,770
|
-
|
گجرات
|
12,42,432
|
99,168
|
-
|
ہریانہ
|
5,48,163
|
33,237
|
-
|
ہماچل پردیش
|
98,214
|
13,876
|
-
|
جموں وکشمیر
|
2,27,099
|
-
|
-
|
لداخ
|
4,252
|
-
|
-
|
جھارکھنڈ
|
7,88,220
|
53,890
|
-
|
کرناٹک
|
10,63,705
|
29,125
|
-
|
کیرالا
|
4,21,401
|
47,219
|
-
|
لکشدیپ
|
851
|
139
|
-
|
مدھیہ پردیش
|
18,88,342
|
98,568
|
-
|
مہاراشٹرا
|
19,60,225
|
-
|
-
|
منی پور
|
33,645
|
8,775
|
-
|
میگھالیہ
|
71,480
|
2,640
|
-
|
میزورم
|
17,575
|
135
|
-
|
ناگالینڈ
|
16,728
|
10,952
|
-
|
اڈیشہ
|
6,97,260
|
90,290
|
-
|
پڈوچیری
|
13,511
|
7,709
|
-
|
پنجاب
|
4,22,024
|
8,366
|
-
|
راجستھان
|
14,13,969
|
4,20,931
|
-
|
سکم
|
6,876
|
3,774
|
-
|
تمل ناڈو
|
9,42,766
|
1,02,824
|
-
|
تلنگانہ
|
6,73,903
|
-
|
-
|
دادرا و نگر حویلی اور دمن ودیو
|
12,516
|
11,934
|
-
|
تریپورہ
|
50,501
|
569
|
-
|
اترپردیش
|
56,22,628
|
44,292
|
-
|
اتراکھنڈ
|
1,78,580
|
9,140
|
-
|
مغربی بنگال
|
1,299,116
|
1,17,164
|
*ڈیٹا کاماخذ-ہیلتھ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم برائے سال 23-2022
ضمیمہ 2
آئی ایم آئی 4.0 کے تحت ٹیکہ لگائے گئے بچوں کی تعداد ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقہ کے حساب سے درج ذیل ہے:
نمبر شمار
|
ریاست/ مرکز کےزیر انتظام علاقے
|
اعلیٰ فوکس والے ضلعوں کی تعداد
|
ٹیکہ لگائے گئے بچوں کی تعداد
|
-
|
آندھراپردیش
|
13
|
4,18,213
|
-
|
اروناچل پردیش
|
14
|
1,133
|
-
|
آسام
|
27
|
61,401
|
-
|
بہار
|
38
|
8,73,830
|
-
|
چھتیس گڑھ
|
05
|
11,947
|
-
|
دہلی
|
07
|
1,34,759
|
-
|
گوا
|
02
|
1,908
|
-
|
گجرات
|
33
|
36,133
|
-
|
ہریانہ
|
03
|
69,600
|
-
|
ہماچل پردیش
|
01
|
273
|
-
|
جموں وکشمیر
|
02
|
8,895
|
-
|
جھارکھنڈ
|
08
|
41,597
|
-
|
کرناٹک
|
11
|
83,679
|
-
|
کیرالا
|
09
|
10,249
|
-
|
مدھیہ پردیش
|
10
|
69,316
|
-
|
مہاراشٹرا
|
11
|
68,475
|
-
|
منی پور
|
15
|
7,513
|
-
|
میگھالیہ
|
03
|
10,848
|
-
|
میزورم
|
05
|
2,295
|
-
|
ناگالینڈ
|
12
|
2,178
|
-
|
اڈیشہ
|
12
|
22,127
|
-
|
پڈوچیری
|
02
|
18
|
-
|
پنجاب
|
06
|
26,188
|
-
|
راجستھان
|
23
|
65,258
|
-
|
سکم
|
03
|
20
|
-
|
تمل ناڈو
|
15
|
15,105
|
-
|
تلنگانہ
|
33
|
2,09,373
|
-
|
دادرا ونگرحویلی اور دمن ودیو
|
01
|
83
|
-
|
تریپورہ
|
03
|
1,151
|
-
|
اترپردیش
|
75
|
36,82,512
|
-
|
اتراکھنڈ
|
04
|
13,372
|
-
|
مغربی بنگال
|
10
|
49,709
|
*ڈیٹا کا ماخذ-انٹینسی فائیڈ مشن اندردھنش4.0 پورٹل
یہ جانکاری صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت پروفیسر ایس پی بگھیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
-----------------------
ش ح۔ق ت۔ ع ن
U NO: 8098
(Release ID: 1946766)
|