صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مصنوعی مٹھاس پیدا کرنےو الی اشیاء کے استعمال کے لئےرہنما خطوط

Posted On: 08 AUG 2023 5:08PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت پروفیسر ایس پی بگھیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر)نے بتایا ہے کہ مصنوعی مٹھاس لانے والے(نان شوگر سوئٹنر)ایسپارٹیم کے صحت پر ہونے والے اثرات کا انٹرنیشنل ایجنسی فار ریسرچ آن کینسر (آئی اے آر سی)اور عالمی صحت تنظیم-فوڈ اینڈ ایگریکلچرآرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او-ایف اےاو)جوائنٹ ایکسپرٹ کمیٹی آن فوڈ ایڈیٹیوز(جے ای سی ایف اے) نے جائزہ لیااور انہوں نے انسانوں میں اس کےاثر کے طور پر کینسر پیدا کرنے کی ‘محدود شواہد’ کا ذکر کیا ہے لیکن آئی اے آر سی نے ایسپارٹیم کو انسانوں میں ‘ممکنہ طو رپر کینسر پیدا کرنےوالا ’قرار دیا ہے (آئی اےآر سی گروپ-2 بی) اور جےای سی ایف اے نے بھی اس کی تصدیق کی ہے کہ اس کی قابل قبول یومیہ کھانےکی مقدارجسم کےوزن کےفی کلوگرام 40 ایم جی ہونی چاہئے۔

فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈ اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اےآئی )نے پہلے ہی فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈ ز (فوڈ پروڈکٹس اسٹینڈرڈز اینڈ فوڈ ایڈیٹیوز ) ریگولیشن 2011 میں مختلف مصنوعی مٹھاس پیدا کرنےوالی اشیا کے لئے معیارات مقرر کئےہیں۔ غیر کیلوری والی مٹھاس پیدا کرنےوالی اشیا کےلئے یہ معیارات اور کھانےکےمختلف پروڈکٹوں میں ایسی غیرکیلوری والی مٹھاس پیدا کرنے والی اشیا کے استعمال کے لئےحدود جوائنٹ ایف اےاو /ڈبلیو ایچ او ایکسپرٹ کمیٹی آن فوڈ ایڈیٹیوز (جے ای سی ایف اے) کےذریعہ کئےگئے خطرے کےجائزہ اور قابل قبول یومیہ انٹیک (اےڈی آئی)کی بنیاد پر مقرر کی گئی ہیں اور یہ حدود کوڈیکس ایلیمنٹیرئس کمیشن کےمطابق ہیں۔

**********

ش ح۔ ا گ ۔ ج

Uno-8096


(Release ID: 1946764) Visitor Counter : 111


Read this release in: English , Tamil , Telugu