کامرس اور صنعت کی وزارتہ
نئی دہلی میں پانچویں بھارت – ویتنام کی مشترکہ تجارتی ذیلی کمیشن کی میٹنگ
دونوں فریقوں نے جہاز رانی میں براہ راست خدمات کا پتہ لگانے مال برداری کی نقل و حمل میں اشتراک اور ہوائی رابطہ بہتر بنانے پر اتفاق کیا تاکہ لاجسٹکس چیلنجوں پر قابو کیا جاسکے
Posted On:
08 AUG 2023 5:00PM by PIB Delhi
بھارت اور ویتنام کی مشترکہ تجارتی ذیلی کمیشن کی پانچویں میٹنگ آج نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔ کامرس اور صنعت کی وزارت میں کامرس کے محکمے کے ایڈیشنل سکریٹری جناب راجیش اگروال بھارت کی طرف سے جبکہ ویتنام کی طرف سے وہاں کی صنعت و تجارت کی وزارت کی نائب وزیر محترمہ فان تھی تھانگ نے میٹنگ کی مشترکہ طور پر صدارت کی۔ یہ میٹنگ کووڈ 19 عالمی وبا اور دیگر عوامل کے پیش نظر جنوری 2019 میں ہوئی چوتھی جے ٹی ایس سی میٹنگ کے بعد سے چار سال سے بھی زیادہ وقفے کے بعد منعقد ہوئی ہے۔
ویتنام ہندوستان کا 23 واں سب سے بڑا عالمی تجارت ساجھیدار ہے اور آسیان ممالک میں پانچواں سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ سال 23-2022 کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان 14.70 ارب ڈالر کی تجارت ہوئی۔ آسیان کے ساتھ ہندوستان کی کل تجارت میں ویتنام کی حصے داری 11.2 فیصد ہے۔ ویتنام ہندوستان ک لوہے اور فولاد و زراعت اور مویشی پر مبنی اشیا خصوصاً گوشت کی مصنوعات، مویشی کے چارے، موٹے اناج اور سمندری اشیا کے لئے ایک اہم منزل ہے۔
دونوں فریقوں نے دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور دو طرفہ تجارت میں غیر استعمال شدہ وسیع امکانات کا پتہ لگانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا تاکہ دونوں فریقین کی کاروباری برادریوں کو دو تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں کی شراکت سے فائدہ اٹھانے کے قابل بنایا جا سکے۔
دونوں فریقوں نے تجارتی تعاون کو وسعت دینے کے لیے زراعت، ماہی گیری، ٹیکسٹائل، جوتے، دواسازی، کیمیکل، کھاد، مشینری اور آلات، صارفین کی مصنوعات، توانائی اور آٹوموبائل صنعت جیسے ممکنہ شعبوں کی نشاندہی کی اور دونوں ملکوں نے مستقل اور ٹھوس باہمی مذاکرات کے ذریعہ برآمد کاروں کو درپیش مارکیٹ تک رسائی کے مسائل اور تکنیکی رکاوٹوں کو دور کرنے کےلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
ہندوستانی فریق نے برآمد کے لیے ہندوستانی فشریز اور گوشت کے اداروں کی زیر التواء رجسٹریشن، ہندوستانی فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے لئے ادویات کی عوامی خریداری میں مارکیٹ تک رسائی کو محدود کرنے اور ہندوستانی پولیسٹر فلیمینٹ یارن کی مصنوعات اور سوربیٹول پر عائد ہائی اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیوں کے مسائل کو اٹھایا۔
ہندوستانی فریق نے خدمت کے شعبے میں تعاون کے امکانات کو اجاگر کیا اور آئی ٹی، مالیاتی خدمات، تعلیم کے شعبے، سیاحت، صحت کی دیکھ بھال، ٹیلی میڈیسن، طبی سیاحت اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم میں تعاون کی تجویز پیش کی۔ ہندوستانی فریق نے پیشہ ورانہ خدمات، روپے کارڈ کی بین الاقوامی کاری، کیو آر پر مبنی ادائیگی کے نظام، اور ملکی کرنسی کے تجارتی تصفیے پر باہمی شناخت کے معاہدوں (ایم آر اے) کا بھی مشورہ دیا۔
دونوں فریقوں نے دوطرفہ تجارت کو متاثر کرنے والے لاجسٹک چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا اور براہ راست جہاز رانی کی خدمات کا پتہ لگانے، مال برداری میں تعاون اور فضائی رابطے کو بہتر بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ح ا۔ن ا۔
U-8095
(Release ID: 1946739)
Visitor Counter : 105