بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایم وی گنگا ولاس ریور کروز

Posted On: 08 AUG 2023 2:54PM by PIB Delhi

گنگا ولاس نے اپنے سفر کے دوران ہندوستان اور بنگلہ دیش میں درج ذیل مقامات کا احاطہ کیا۔ – ہندوستان میں: وارانسی، غازی پور، بکسر، ڈوری گنج، پٹنہ، مونگیر، سلطان گنج، وکرم شیلا (کہلگاؤں)، بٹیشورستھان، صاحب گنج، بارانگر، عظیم گنج، ہزاردواری، مٹیاری، کلنا، چندن نگر، ہاوڑہ، کولکتہ، بالی جزیرہ، سندربنس، ڈھبری سوریا پہاڑ، گولپارہ، سالکوچی، گواہاٹی، تیز پور، سلگھاٹ، بسوناتھ گھاٹ، کیٹکری گھاٹ، سبساگر، ماجولی جزیرہ، اور بوگی بیل (ڈبروگڑھ) اور بنگلہ دیش میں: مونگلا، جامٹولہ، ہرباریہ، موریل گنج، باریسل، ڈھاکہ، تانگیل، سراج گنج اور چلماری۔

’ایم وی گنگا ولاس‘ نے 13 جنوری2023 کو وارانسی سے اپنا سفر  کا آغاز کیا تھا ۔ یہ ہندوستان اور بنگلہ دیش میں 27 دریائی نظاموں کے ذریعے 3200 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے، 28 فروری 2023 کو ڈبرو گڑھ پہنچا اور اس نے پورے جنوبی ایشیا کے خطہ میں دریائی سیاحت کے امکانات میں مواقع کا ایک نیا راستہ کھولا ہے۔

ہندوستان کے اندرون ملک آبی شاہراہوں کی اتھارٹی (آئی ڈبلیو اے آئی) کا منشور، جہاز رانی اور نیویگیشن کے لیے قومی آبی شاہراہوں (این ڈبلیو ایس) کو تیار کرنا اور ان کو منظم کرنا ہے۔ تاہم، آئی ڈبلیو اے آئی کے ذریعے این ڈبلیو  ایس پر فیئر وے سمیت، ٹرمینلز، جیٹی، نیویگیشن ایڈز اورنقل و حمل کے لیے وغیرہ کے لیے جو بنیادی ڈھانچہ تیار کیا گیا ہے، اسے دریائی ٹورازم آپریٹرز بھی استعمال کرتے ہیں۔ آئی ڈبلیو اے آئی صرف این ڈبلیو ایس پر کروز/ریور ٹورازم کے لیے تکنیکی سہولت کار کا کردار ادا کرتا ہے۔

مزیدبرآں، آئی ڈبلیو اے آئی نے نومبر 2022 میں ایک ایکشن پلان کی تیاری سے متعلق ایک مطالعہ مکمل کیا اور ہندوستان میں دریائی کروز ٹورازم کی ترقی کے لیے تفصیلی روڈ میپ تیار کیا تاکہ ملک میں موجود دریائی کروز سیاحت کے وسیع امکانات سے استفادہ کیا جا سکے اور دریا کی سیر سے متعلق سیاحوں کا حصہ بھی بڑھایا جا سکے۔

آئی ڈبلیو اے آئی نے ہندوستان میں قومی آبی گزرگاہوں پر کارگو، مسافروں اور سیاحوں  کی تعداد کو بڑھانے کے لیے ایک ماحولیاتی نظام تیار کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ آئی ڈبلیو اے آئی کروز ویسل آپریٹرز اور دیگر  متعلقہ فریقوں  کے ساتھ مشاورت میں دریائی کروز ٹورازم کو فروغ دینے کے لیے مناسب بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ اس سلسلے میں اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیل ضمیمہ-I میں دی گئی ہے۔

ضمیمہ-I

ملک میں دریائی کروز ٹورازم کو فروغ دینے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت، (ایم او پی ایس ڈبلیو) نے14 سے 15 مئی 2022 کو ممبئی میں پہلی ناقابل یقین انڈیا انٹرنیشنل کروز کانفرنس 2022 کا انعقاد کیا تھا۔ سیشن ’’ریور کروز کے امکانات‘‘ کے  اجلاس کی میزبانی ہندوستان کے اندرون ملک آبی شاہراہوں کی اتھارٹی (آئی ڈبلیو اے آئی) نے کی تھی جس میں دنیا کے معروف کروز آپریٹرز نے شرکت کی۔ آبی گزرگاہوں میں مسودہ اور بحری امداد کو یقینی بنانے کے لیے، آئی ڈبلیو اے آئی کے ذریعے کیے گئے کام اور تعمیر شدہ اور منصوبہ بند جیٹیوں کو شیئر کیا گیا۔ میسرز ہیریٹیج ریور جرنیز پرائیویٹ لمیٹڈ،میسرز انٹارا ریور کروز اورمیسرز جے ایم باکسی اینڈ کمپنی کے ساتھ دریائی سیر کے فروغ کے لیے مفاہمت ناموں پر دستخط کئے گئے۔ آبی گزرگاہوں اور کروز کانفرنس پر کیے گئے کام کے نتیجے میں:-

  1. وزیر اعظم نے 13 جنوری 2023 کو وارانسی میں این ڈبلیو- 1(دریائے گنگا)سے ڈبرو گڑھ این ڈبلیو- 2 (دریائے برہم پترا) تک بنگلہ دیش کے راستے دنیا کے سب سے طویل دریائی کروز کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا، جس نے تقریباً 3200 کلومیٹر کا آبی گزرگاہ  کا فاصلہ کامیابی سے طے کیا۔
  2. گنگا، برہمپترا، کیرالہ بیک واٹرس، اوڈیشہ وغیرہ پر کئی دریائی کروز پر بکنگ میں اضافہ دکھایا گیا ہے۔

آئی ڈبلیو اے آئی نے، قومی آبی گزرگاہوں پر، دریائی کروز کو آسانی سے چلانے کے لیے درج ذیل بنیادی ڈھانچے کی سہولیات فراہم کی ہیں۔اس میں شامل ہیں: -

  1. لنگر انداز ہونے کی سہولیات: جہاز کے لنگر انداز ہونے اور سیاحوں کے سوار ہونے/ اترنے کے لیے مختلف مقامات پر تیرتے  ہوئے پونٹون ڈالے  گئے ہیں۔ دریائی کروز سیاحت کو فروغ دینے کے لیے،  آئی ڈبلیو اے آئی نے این ڈبلیو- 1 اور این ڈبلیو- 2 پر 9 سیاحتی جیٹیوں کی تعمیر کے لیے وزارت کے ساتھ شراکت کی ہے۔
  2. فیئر وے: نیویگیشنل فیئر وے کے ساتھ ساتھ بحری جہازوں کو محفوظ طریقے سے چلانے کے لیے نیوی گیشنل ایڈز اور الیکٹرانک نیویگیشن چارٹ کے ساتھ چینل کی نشان دہی۔
  3. پائلٹیج: آبی گزرگاہ میں جہاز کو نیویگیٹ کرنے کے لیے ،پائلٹوں کو 750 روپے یومیہ کی انتہائی معمولی اجرت  پر آن ڈیمانڈ فراہم کیا جاتا ہے۔
  4. ریاستی حکومت کے ساتھ تال میل: سفر کی سہولت کے لیے ریاستی حکومتوں کے ساتھ قریبی تال میل میں کروز آپریٹرز کو مدد فراہم کی جاتی ہے۔
  5. مشکل میں بحری جہاز کی مدد: جب قومی آبی گزرگاہ پرتکنیکی  خرابی کی وجہ سے یا دوسری صورت میں کوئی مشکل میں ہو تو آئی ڈبلیو اے آئی کروز جہاز کو محفوظ مقام تک لے جانے کے لیے ہائی پاور ٹگ فراہم کرتا ہے۔

یہ معلومات بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کی۔

****

ش ح۔ا ع۔ س ا

U- 8081



(Release ID: 1946674) Visitor Counter : 92