کوئلے کی وزارت

مالی سال 2023-24 کے دوران کوئلہ/لگنائٹ پی ایس یوز کی طرف سے ہریالی کی کوششیں


2400 ہیکٹر اراضی  میں 50 لاکھ سے زائد پودے لگائے جائیں گے

وزارت کوئلہ کی طرف سے منظور شدہ بھرپائی والی شجرکاری کو اپنانے پر خصوصی توجہ

Posted On: 08 AUG 2023 1:47PM by PIB Delhi

کوئلہ کی وزارت کے تحت کوئلہ/لگنائٹ پی ایس یوز نے ملک کی بڑھتی ہوئی توانائی کی مانگ  کو پورا کرنے کے لیے برسوں کے دوران نہ صرف اپنی پیداواری سطح کو بڑھایا ہے بلکہ مختلف تخفیف کے اقدامات کو اپنا کر مقامی ماحول کے تئیں مماثل حساسیت اور دیکھ بھال کا بھی مظاہرہ کیا ہے نیز   کوئلے کے میدانوں میں اور اس کے آس پاس کے علاقوں سے باہر اور کانکنی کی بحالی اور  وسیع شجرکاری کاری بھی شامل ہے۔

کوئلہ کی وزارت کے زیراہتمام، کوئلہ/لگنائٹ پی ایس یوز نے مالی سال 2023-24 میں 50 لاکھ سے زیادہ پودے لگاکر 2400 ہیکٹر سے زیادہ کے رقبے پر پودے لگانے کا آرزو مند  ہدف مقرر کیا ہے۔ کوئلہ/لگنائٹ پی ایس یوز شجرکاری کے متوقع ہدف کو حاصل کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں اور انہوں نے  بلاک شجر کاری ، ایوینیو پلانٹیشن، تین سطحی شجر کاری، اعلی تکنیکی کاشت کاری اور بانس کی شجر کاری کے ذریعہ اگست 2023 تک 1117 ہیکٹر اراضی پر مقامی اقسام کے 19.5 لاکھ سے زیادہ پودے پہلے ہی لگادئے ہیں۔  کوئلہ/لگنائٹ پی ایس یوز نے 2030 تک کوئلے کی کانوں میں اور اس کے آس پاس کے 30,000 ہیکٹر اضافی رقبہ کو شجرکاری کے تحت لانے کا تصور کیا ہے، اس طرح کاربن سنک میں نمایاں اضافہ ہوگا۔

چھتیس گڑھ  کےکوربا کے گیورا پروجیکٹ میں ایس ای سی ایل کے ذریعہ  شجرکاری

 

کوئلہ/لگنائٹ پی ایس یوز کی طرف سے  شجر کاری کے  میاواکی طریقہ کار جیسی  اختراعی تکنیکس کو نے اپنایا ہے۔ مہانڈی کول فیلڈز لمیٹڈ (ایم سی ایل) نے ایک ہیکٹر میں تیزی سے بڑھنے والے تقریباً 8000 پودے لگا کر اس طرح کی پہل کی ہے۔ میاواکی طریقہ، پودے لگانے کی ایک جاپانی تکنیک ہے جو  انحطاط شدہ زمین پر تیزی سے گھنے جنگلات کا احاطہ کرنے کے لیے درخت لگانے کا ایک مؤثر ترین طریقہ ہے۔

اڈیشہ کے  سندر گڑھ ضلع ایم سی ایل کے ذریعہ اپنائی گئی میاواکی شجر کاری تکنیک

ڈی کولڈ  علاقوں میں  شجرکاری کی گئی ہے جس میں جنگل کی زمین کے ساتھ ساتھ غیر جنگلاتی زمین بھی شامل ہے۔ غیر جنگلات پر کی جانے والی شجرکاری - بیک فلڈ کے ساتھ ساتھ بیرونی اووربرڈن ڈمپس، منظور شدہ بھرپائی کرنے والی شجر کاری ( سی اے) کے لیے بہترین موزوں ہے، جو کہ جنگلاتی زمین کے غیر جنگلاتی استعمال کے لیے منظوری حاصل کرنے کے لیے فعال جنگلات کا ایک نظام ہے۔ کوئلہ کی وزارت کی رہنمائی کے تحت، کوئلہ/لگنائٹ پی ایس یوز  اے سی اے کو فروغ دینے اور جنگلات کی صفائی کے عمل کو تیز کرنے کے لیے مستقبل میں بھرپائی کرنے والے  جنگلات کے لیے غیر جنگلاتی جنگل والی زمین کی نشاندہی کرنے کے لیے وسیع کوششیں کر رہے ہیں۔ کوئلہ/لگنائٹ پی ایس یوز نے اے سی اے کے رہنما خطوط کے مطابق بھرپائی کرنے والے  جنگلات کے لیے اب تک تقریباً 2838 ہیکٹر غیر جنگلاتی غیر جنگلاتی ڈی کولڈ اراضی کی نشاندہی کی ہے۔

مدھیہ پردیش میں انوپ پور کے جمنا او پی سی میں  اے سی اے  اراضی

یہ کوششیں اضافی جنگلات اور درختوں کے احاطہ کے ذریعے سی او 2 کے 2.5 سے 3 بلین ٹن اضافی کاربن سنک بنانے اور 2070 تک خالص صفر تک پہنچنے کے ہندوستان کے طویل مدتی ہدف کے لیے ہندوستان کے این ڈی سی کے عزم کی حمایت کرتی ہیں۔

اس کے علاوہ، کوئلے کی کان کنی اور دیگر انتھروپوجنک سرگرمیوں سے متاثر ہونے والی زمینوں سمیت تباہ شدہ زمینوں کی بحالی کے لیے جنگلات ایک اہم طریقہ ہے۔ یہ مٹی کے کٹاؤ کو روکنے، آب و ہوا کو مستحکم کرنے، جنگلی حیات کے تحفظ اور ہوا اور پانی کے معیار کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ مزید برآں، شجرکاری کا عالمی اثر کاربن کے حصول کے ذریعے موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے اور خطوں میں اقتصادی ترقی کو فروغ دینے تک پھیلا ہوا ہے۔ اس کے ثابت شدہ فوائد اسے تنزلی والے مناظر کی پائیدار بحالی اور ماحولیاتی بہبود کو فروغ دینے کے لیے ایک لازمی ذریعہ بناتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ ح ا۔ن ا۔

U-8079



(Release ID: 1946670) Visitor Counter : 92


Read this release in: Tamil , Kannada , English , Hindi