سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
آسیان-انڈیا سائنس اور ٹکنالوجی میٹنگ نے لاگت سے سستی ٹیکنالوجیز پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے شہری- دیہی تقسیم کو ختم کرنے کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت کو اجاگر کیا
Posted On:
07 AUG 2023 6:38PM by PIB Delhi
ایسوسی ایشن آف ساؤتھ ایسٹ ایشین نیشنز (آسیان) - انڈیا سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ (جی سی-اے آئی ایس ٹی ڈی ایف-8)کی گورننگ کونسل میٹنگ میں موجودہ اور آنے والی نسلوں کے لیے ہندوستان کی آسیان ٹیکنالوجی شراکت داری کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
اس موقع پرسائنس و ٹیکنالوجی محکمہ (ڈی ایس ٹی) کے سکریٹری اور انڈیا-آسیان ورکنگ گروپ کے صدر ڈاکٹر راجیش گوکھلے نے جی سی- اے آئی ایس ٹی ڈی ایف-8 کی میٹنگ کے دوران کہا کہ "بھارت اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ سائنس اور ٹیکنالوجی ایک ایسا آلہ بن جائے گا جو معاشرے کی اب تک کی غیرتکمیل شدہ ضروریات کو پورا کرنے اور ہم سب کو درپیش عالمی چیلنجوں کو حل کرنے کے قابل ہو جائے۔ لہٰذا، ہمیں شہری اور دیہی تقسیم کے درمیان تفاوت کو ختم کرنے کے لیے سائنس اور ٹکنالوجی کا فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے، جبکہ جامع ترقی، اقتصادی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے سستی اور کم لاگت والی ٹیکنالوجیز پر توجہ مرکوز کرنے کی بھی ضرورت ہے۔
انڈیا-آسیان سائنس اور ٹیکنالوجی پارٹنرشپ، تحقیق اور اختراع کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرتی ہے جو دونوں فریقوں کے لیے ایک ساتھ مل کر نئی بلندیوں کو چھونے کے لیے ضروری ہیں۔ یہ امن، ترقی اور مشترکہ خوشحالی کے لیے ایکشن پلان، باہمی تعاون ، مختلف شعبوں جیسے بلیو اکانومی، صحت کی دیکھ بھال، موسمیاتی کارروائی اور پائیدار ترقی تک پھیلا ہوا ہے۔ اس کا مقصد شہری اور دیہی علاقوں کے درمیان تفاوت کو ختم کرنے کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھانا ہے جس میں سستی لاگت والی موثر ٹیکنالوجیز کی ترقی پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
ہند-آسیان تعلقات میں قابل ذکر پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے، جو حالیہ برسوں میں کثیر جہتی شراکت داری میں تبدیل ہوئے ہیں، ڈاکٹر گوکھلے نے لوگوں کی زندگیوں پر مثبت اثر ڈالنے، انسانی صلاحیتوں اور عمدگی کو بڑھانے، اور دونوں اطراف کی علمی معیشت میں تعاون کرنے پر زور دیا۔
آسیان - سائنس ٹیکنالوجی اور اختراع کی کمیٹی کے چیئرمین اور برونائی دارالسلام کی ٹرانسپورٹ اور انفارمیشن کمیونیکیشن کی وزارت کے مستقل سکریٹری محمد نظری محمد یوسف نے کہا کہ ہندوستان واحد مذاکراتی شراکت دار ہے، جو آسیان-انڈیا سائنس اور ٹیکنالوجی (ایس اینڈ ٹی) تعاون کے لیے ایک خصوصی ترقیاتی فنڈ مختص کررہاہے،جس کے نتیجے میں کئی تحقیقی اور صلاحیت سازی کے اقدامات ہوتے ہیں۔
محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے کئی عہدیداروں نے اس میٹنگ میں شرکت کی، جو آسیان-ہندوستان تعلقات کی 30 ویں سالگرہ کے سال کے موقع پرمنعقد کی گئی اور جسے ہند-بحرالکاہل خطے پر توجہ مرکوز کرنے، باہمی شراکت داری کو ایک جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ تک بڑھانے اور مستقبل کے لیے منصوبہ بندی کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ اسے ایک جامع نقطہ نظر کے وژن کے ساتھ منظم کیا گیا تھا۔
میٹنگ کے دوران جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی ایسوسی ایشن (آسیان) اور ہندوستان کے درمیان جاری مشترکہ تعاون کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ پہل ہندوستان اور آسیان کے درمیان سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع میں تعاون کو آگے بڑھانے کے عزم کی بھی عکاسی کرتی ہے، جو کہ اہم چیلنجوں سے نمٹنے اور خطے میں ترقی کو فروغ دینے کا مشترکہ نقطہ نظر ہے۔
************
ش ح۔ م م۔ ج ا
(U: 8072)
(Release ID: 1946625)
Visitor Counter : 128