زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

قبائلی دیہات میں جوار  باجرے کی دستیابی

Posted On: 01 AUG 2023 5:33PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ شری انّ (جوار) کی پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے، محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو)28 ریاستوں اور 2 یونین ٹیریٹریز یعنی جموں و کشمیر اور لداخ کے تمام اضلاع میں نیشنل فوڈ سیکیورٹی مشن(این ایف ایس ایم) کے تحت غذائی اناج پر ایک ذیلی مشن کو نافذ کر رہا ہے۔ این ایف ایس ایم۔ غذائیت بخش اناج کے تحت، کسانوں کو ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقے  کے ذریعے فصلوں کی پیداوار اور تحفظ کی ٹیکنالوجیز، فصل کے نظام پر مبنی کارکردگی ، نئی جاری کردہ اقسام/ہائبرڈز کے تصدیق شدہ بیجوں کی پیداوار اور تقسیم، مربوط غذائی اجزاء اور کیڑوں کے انتظام ، تکنیک، زرعی آلات/آلات/وسائل کے تحفظ کی مشینری، پانی کی بچت کے آلات، فصل کے موسم کے دوران تربیت کے ذریعے کسانوں کی استعداد کار میں اضافہ، تقریبات/ورکشاپوں کا انعقاد، بیج منی کٹس کی تقسیم، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے تشہیر وغیرہ پر مراعات فراہم کی جاتی ہیں۔ این ایف ایس ایم کے تحت شری ان ّ کے لیے فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز)، سنٹرس آف ایکسی لینس (سی او ای) کا قیام اور شری انّ کے لیے بیجوں کے ذخائر  کو بھی سپورٹ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ آسام، بہار، چھتیس گڑھ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا، اوڈیشہ، راجستھان، تمل ناڈو، اتراکھنڈ اور اتر پردیش جیسی ریاستوں نے شری انّ  کو فروغ دینے کے لیے ریاستوں میں ملیٹ مشن شروع کیے ہیں۔ ہندوستان کو ‘شری انّ’  کا عالمی مرکز بنانے کے لیے، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ملیٹس ریسرچ (آئی آئی ایم آر) ، حیدرآباد کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر بہترین طریقوں، تحقیق اور ٹکنالوجی کا اشتراک کرنے کے لیے سنٹر آف ایکسیلنس قرار دیا گیا ہے۔ 2022-2021 سے 2024-2023 کے دوران ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو این ایف ایس ایم۔ غذائیت بخش اناج کے تحت فنڈ کی تقسیم اور ریلیز (مرکزی حصہ) منسلک ہے۔

خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے پوشن ابھیان کے تحت شری انّ بھی شامل ہیں۔ مزید برآں، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت نے ٹارگٹڈ پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم(ٹی پی ڈی ایس) ، انٹیگریٹڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ سروسز(آئی سی ڈی ایس) اور مڈ ڈے میل کے تحت شری انّ کی خریداری کو بڑھانے کے لیے اپنے رہنما خطوط پر نظر ثانی کی ہے۔ وزارت نے ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو شری انّ کی خریداری میں اضافہ کرنے کا بھی مشورہ دیا ہے۔ بین الاقوامی منڈی میں شری ان ّکے فروغ کے لیے ایک ایکسپورٹ پروموشن فورم قائم کیا گیا ہے تاکہ ہندوستان سے شری انّ کی برآمدات کے فروغ، مارکیٹنگ اور ترقی میں سہولت فراہم کی جا سکے۔ مناسب غذا کھائیں  مہم کے تحت، فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا(ایف ایس ایس اے آئی) ایک صحت مند اور متنوع خوراک کے حصے کے طور پر شری انّ کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے بیداری پیدا کر رہی ہے۔

فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت(ایم او ایف پی آئی) نے 2023-2022 سے 2027-2026 کے دوران 2023-2022 سے 2027-2026  کے دوران جوار باجرے پر مبنی مصنوعات (پی ایل آئی ایس ایم بی پی) کے لیے فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم کو لاگو کیا ہے۔ 800 کروڑ آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت شروع کی گئی مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز (پی ایم ایف ایم ای) اسکیم کے پردھان منتری فارملائزیشن کو فی الحال 35 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں(مرکز کے زیرانتظام علاقوں) میں نافذ کیا جا رہا ہے۔ حکومت زرعی انفراسٹرکچر فنڈ اسکیم کو بھی مقبول بنا رہی ہے تاکہ کسانوں/ایف پی اوز/انٹرپرینیورز کو شری انّ میں پرائمری پروسیسنگ یونٹس قائم کرنے کے لیے 2 کروڑ تک کے قرضوں پر سود میں رعایت کا فائدہ حاصل کرنے کے لیے مدعو کیا جا سکے۔ حکومت شری انّ کی مانگ کو بڑھانے کے لیے شری انّ پر مبنی اسٹارٹ اپس کو بھی فروغ دے رہی ہے۔ شری انّ اور اس کی مصنوعات کو 10 ریاستوں کے 19 اضلاع میں ایک ضلع اور پروڈکٹ  (او ڈی او پی) کے طور پر شناخت کیا گیا ہے۔

ضمیمہ

2022-2021 سے 2024-2023 کے دوران ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو این ایف ایس ایم۔ غذائیت بخش  اناج کے تحت فنڈ کی تقسیم اور ریلیز (مرکزی حصہ) حسب ذیل ہے۔

(روپے کروڑ میں)

نمبرشمار

 ریاست/ مرکز کے زیرانتظام علاقے

2021-22

2022-23

2023-24*

مختص رقم

جاری کردہ رقم

مختص رقم

جاری کردہ رقم

مختص رقم

جاری کردہ رقم

1

آندھرا پردیش

5.800

1.450

8.700

-

9.063

-

2

اروناچل پردیش

0.999

0.250

1.500

0.380

1.642

0.410

3

آسام

0.998

-

1.500

1.130

2.040

0.510

4

بہار

-

-

-

-

1.730

0.430

5

چھتیس گڑھ

2.300

-

3.310

2.100

2.538

-

6

گوا

-

-

-

-

0.073

-

7

گجرات

3.040

0.760

7.470

5.600

12.688

-

8

ہریانہ

10.760

2.690

16.140

4.035

14.500

-

9

ہماچل پردیش

0.840

0.410

0.965

0.370

1.450

-

10

جموں و کشمیر

0.410

0.100

0.615

0.154

0.725

-

11

جھارکھنڈ

 

-

 

-

0.725

-

12

کرناٹک

43.030

29.320

60.430

45.326

73.225

18.310

13

کیرالہ

 

-

 

-

0.181

-

14

لداخ

 

-

0.360

-

0.363

-

15

مدھیہ پردیش

11.190

2.800

17.385

4.350

19.970

4.990

16

مہاراشٹر

41.290

13.360

61.935

30.967

88.080

22.010

17

منی پور

0.999

0.250

1.500

-

1.631

-

18

میگھالیہ

0.999

0.034

1.500

0.370

1.631

-

19

میزورم

0.999

0.250

1.500

-

1.631

-

20

ناگالینڈ

0.999

0.250

1.500

0.750

1.631

-

21

اوڈیشہ

3.440

2.247

5.160

1.290

5.438

-

22

پنجاب

-

-

-

-

0.181

-

23

راجستھان

32.420

8.104

49.040

24.420

72.500

-

24

سکم

0.998

0.250

1.500

0.750

1.631

-

25

تمل ناڈو

8.120

5.876

25.920

19.440

18.125

4.530

26

تلنگانہ

1.998

-

3.000

-

3.625

-

27

تریپورہ

1.000

0.629

1.480

0.370

1.631

0.410

28

اترپردیش

20.630

5.160

30.960

15.48

34.438

-

29

اترا کھنڈ

3.340

0.835

4.990

3.746

5.438

-

30

مغربی بنگال

0.190

0.050

0.310

0.220

0.330

0.080

کل

196.789

75.075

308.670

161.248

378.852

51.680

 

*************

( ش ح ۔س ب ۔ رض (

U. No.8029


(Release ID: 1946330)
Read this release in: English , Telugu