جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
پی ایم – کسم اسکیم سے تقریباً 2.46 لاکھ کسانوں نے فائدہ اٹھایا: مرکزی وزیر برائے بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی
Posted On:
01 AUG 2023 5:54PM by PIB Delhi
نئی اور قابل تجدید توانائی اور بجلی کے مرکزی وزیر نے مطلع کیا ہے کہ پردھان منتری کسان توانائی تحفظ ایوام اُٹھان مہابھیان (پی ایم- کسم) کے اہم مقاصد میں فارم سیکٹر کو ڈی ڈیزلائز کرنا، کسانوں کو پانی اور توانائی کی حفاظت فراہم کرنا، کسانوں کو پانی اور توانائی کی حفاظت فراہم کرنا ،کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنا اور ماحولیاتی آلودگی کو روکنا شامل ہے۔ اسکیم کے درج ذیل اہداف ہیں:
(i) جزو ‘اے’: کاشتکاروں کی بنجر/ نا کاشتہ زمین پر 2 میگاواٹ تک کی صلاحیت والے چھوٹے سولر پاور پلانٹس کی تنصیب کے ذریعے جی ڈبلیو 10 گیگا واٹ صلاحیت؛
(ii) جزو ‘بی’ 20: لاکھ مخصوص قسم کے گرڈ سے باہر سولر واٹر پمپس کی تنصیب؛ اور
(iii) جزو ‘سی’: ’15 لاکھ موجودہ گرڈ سے منسلک زرعی پمپوں کی سولرائزیشن اور فیڈر لیول سولرائزیشن(ایف ایل ایس) کے ذریعے۔
اسکیم کے رہنما خطوط پی ایم- کسم کے اجزاء‘بی’ اور جزو ‘سی’ کے تحت مقدار کی باہمی منتقلی کی اجازت دیتے ہیں۔
پی ایم- کسم ایک مانگ سے چلنے والی اسکیم ہے اور اس وجہ سے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے موصول ہونے والی مانگ کی بنیاد پر اسکیم کے تین اجزاء کے تحت مقدار/ صلاحیتیں مختص کی جاتی ہیں۔ تاہم، فنڈز سسٹم کی قسم/صلاحیت اور تنصیب کی پیش رفت کی بنیاد پر مختص کیے جاتے ہیں جن کی اطلاع ریاستی عمل درآمد کرنے والی ایجنسیوں نے دی ہے۔
اسکیم کے تحت مستفید ہونے والوں اور فنڈز کی ریاست / مرکز کے لحاظ سے تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں۔
30.06.2023 تک پی ایم- کسم ا سکیم کے تحت مستفید ہونے والے کسانوں اور فنڈز کی ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقہ وار تفصیلات
نمبرشمار
|
ریاست/ مرکز کے زیرانتظام علاقے
|
استفادہ کرنے و الے کسان(تعداد)
|
جاری کئے گئے فنڈز(روپے کروڑ میں)
|
1
|
اروناچل پردیش
|
179
|
0.82
|
2
|
گجرات
|
2459
|
11.78
|
3
|
ہریانہ
|
55751
|
375.55
|
4
|
ہماچل پردیش
|
546
|
8.65
|
5
|
جموں و کشمیر
|
632
|
15.69
|
6
|
جھارکھنڈ
|
12844
|
36.08
|
7
|
کرناٹک
|
314
|
3.64
|
8
|
کیرالہ
|
74
|
0
|
9
|
مدھیہ پردیش
|
7332
|
71.07
|
10
|
مہاراشٹر
|
61514
|
350.67
|
11
|
منی پور
|
78
|
0.89
|
12
|
میگھالیہ
|
35
|
0.28
|
13
|
ناگالینڈ
|
0
|
0.20
|
14
|
اوڈیشہ
|
1393
|
0.77
|
15
|
پنجاب
|
12864
|
63.09
|
16
|
راجستھان
|
60670
|
522.16
|
17
|
تمل ناڈو
|
3187
|
31.51
|
18
|
تریپورہ
|
1946
|
11.43
|
19
|
اتر پردیش
|
23843
|
111.37
|
20
|
اتراکھنڈ
|
318
|
4.00
|
21
|
مغربی بنگال
|
4
|
0
|
22
|
دیگر( فنڈزسی پی ایس یوز کو جاری کیے گئے)
|
-
|
16.75
|
|
کل
|
245983
|
1636.40
|
اسکیم کے مختلف اجزاء کے تحت حاصل کردہ کامیابیاں ذیل میں دکھائی گئی ہیں۔
اسکیم کے مختلف اجزاء کے تحت کامیابیاں (30.06.2023 تک)
نمبرشمار
|
ریاست
|
جزو۔ اے(ایم ڈبلیو)
|
جزو ۔بی(تعداد)
|
جزو۔ سی(تعداد
|
منظور شدہ
|
نصب شدہ
|
منظور شدہ
|
نصب شدہ
|
منظور شدہ(آئی پی ایس)
|
منظور شدہ(ایف ایل ایس)
|
نصب شدہ
|
1
|
اروناچل پردیش
|
2
|
0
|
400
|
179
|
0
|
0
|
0
|
2
|
آسام
|
10
|
0
|
4000
|
0
|
1000
|
0
|
0
|
3
|
چھتیس گڑھ
|
30
|
0
|
0
|
0
|
0
|
330500
|
0
|
4
|
بہار
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
5
|
گجرات
|
500
|
0
|
8082
|
2459
|
2000
|
300500
|
0
|
6
|
گوا
|
150
|
0
|
200
|
0
|
0
|
11000
|
0
|
7
|
ہریانہ
|
85
|
2.25
|
252655
|
55749
|
0
|
65079
|
0
|
8
|
ہماچل پردیش
|
50
|
20.2
|
1580
|
501
|
0
|
0
|
0
|
9
|
جموں و کشمیر
|
20
|
0
|
5000
|
632
|
4000
|
0
|
0
|
10
|
جھارکھنڈ
|
20
|
0
|
36717
|
12844
|
1000
|
0
|
0
|
11
|
کرناٹک
|
0
|
0
|
10314
|
314
|
0
|
337000
|
0
|
12
|
کیرالہ
|
40
|
0
|
100
|
8
|
45100
|
3200
|
74
|
13
|
لداخ
|
0
|
0
|
2000
|
0
|
0
|
0
|
0
|
14
|
مدھیہ پردیش
|
600
|
10.13
|
17000
|
7325
|
0
|
295000
|
0
|
15
|
مہاراشٹر
|
700
|
0
|
225000
|
61514
|
0
|
275000
|
0
|
16
|
منی پور
|
0
|
0
|
150
|
78
|
0
|
0
|
0
|
17
|
میگھالیہ
|
0
|
0
|
1035
|
35
|
0
|
0
|
0
|
18
|
میزورم
|
0
|
0
|
4700
|
0
|
0
|
0
|
0
|
19
|
ناگالینڈ
|
5
|
0
|
265
|
0
|
0
|
0
|
0
|
20
|
اوڈیشہ
|
500
|
0
|
5741
|
1393
|
40000
|
10000
|
0
|
21
|
پڈوچیری
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
0
|
22
|
پنجاب
|
220
|
0
|
78000
|
12864
|
186
|
100000
|
0
|
23
|
راجستھان
|
1200
|
80.5
|
198884
|
59234
|
1144
|
100000
|
1375
|
24
|
تمل ناڈو
|
424
|
0
|
7200
|
3187
|
0
|
0
|
0
|
25
|
تلنگانہ
|
0
|
0
|
400
|
0
|
0
|
8000
|
0
|
26
|
تریپورہ
|
5
|
0
|
8021
|
1896
|
2600
|
0
|
50
|
27
|
اتر پردیش
|
155
|
0
|
66842
|
23843
|
1000
|
370000
|
0
|
28
|
اتراکھنڈ
|
0
|
0
|
3705
|
318
|
200
|
0
|
0
|
29
|
مغربی بنگال
|
0
|
0
|
10000
|
0
|
23700
|
0
|
20
|
|
کل
|
4716
|
113.08
|
947991
|
244373
|
121930
|
2205279
|
1519
|
اہم اقدامات بشمول نئے اقدامات جن میں حکومت کی طرف سے وزیر اعظم کوسم کے اہداف کو بروقت حاصل کرنے کے لیے اٹھائے گئے ہیں:
پی ایم۔ کسم اسکیم کو 31.03.2026 تک بڑھا دیا گیا ہے۔
مرکزی مالی امداد(سی ایف اے) شمال مشرقی ریاستوں، جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیرانتظام علاقے، اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش کی ریاستوں اور جزیرہ مرکز کے زیرانتظام علاقے کے انفرادی کسانوں کے لیے 15 ایچ پی (7.5 ایچ پی سے بڑھ کر) تک پمپ کی صلاحیت کے لیےانڈمان اور نکوبار اور لکشدیپ، اور تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پانی کے اعلی ٹیبل والے علاقوں میں کلسٹر/ کمیونٹی آبپاشی پروجیکٹوں میں ہر کسان کے لیے دستیاب ہے ۔
- کسانوں کو کم لاگت کی مالی امداد کی دستیابی کے لیے بینکوں / مالیاتی اداروں کے ساتھ میٹنگز۔
- مخصوص قسم کے سولر پمپس کی خریداری کے لیے ریاستی سطح کے ٹینڈر کی اجازت دی گئی۔
- نفاذ کے لیے معینہ وقت کی مدت کو ابتدائی منظوری کی تاریخ سے 24 ماہ تک بڑھا دیا گیا ہے۔
- جزو -اے اور جزو-سی (فیڈر لیول سولرائزیشن) کے تحت کارکردگی کی بینک گارنٹی کی شرائظ میں نرمی کی گئی۔
- ٹینڈر کی شرائط پر نظرثانی کی گئی ہے تاکہ اسکیم کے تحت توسیعی فائدہ کو تیز کرنے کے لیے انسٹالر کی بنیاد کو بڑھایا جا سکے۔
- کسانوں کو رعایتی قرض فراہم کرنے کے لیے زرعی انفراسٹرکچر فنڈ (اے آئی ایف) کے تحت شامل اسکیم کے تحت پمپوں کی سولرائزیشن۔
- اسکیم کو ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے ترجیحی شعبے کے قرضے(پی ایس ایل) کے رہنما خطوط کے تحت شامل کیا گیا ہے تاکہ مالی وسائل کی فراہمی تک آسانی سے رسائی حاصل کی جاسکے۔ اس کے علاوہ، متعدد بینکوں نے اسکیم کے لیے قرض دینے کے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔
- تنصیبات کے معیار کو فروغ دینے کے لیے شمسی پمپوں کی تفصیلات اور جانچ کے طریقہ کار پر وقتاً فوقتاً نظر ثانی کی گئی ہے۔
- اسکیم کی نگرانی کے لیے مرکزی اور ریاستی سطح پر ویب پورٹل تیار کیے گئے ہیں۔
- سی پی ایس یوز کے ذریعے پبلسٹی اور بیداری پیدا کرنا۔
- ٹول فری نمبر (1800-180-3333) اسکیم کے بارے میں معلومات حاصل کرنے میں آسانی کے لیے فراہم کیا گیا ہے۔
- عمل درآمد کے دوران حاصل کئے گئے تجربات اور شراکت داروں کے تاثرات کی بنیاد پر اسکیم کے رہنما خطوط میں پیشرفت اور وضاحتوں کے اجراء اور ترامیم کی باقاعدہ نگرانی۔
- جزو بی کے تحت جنوری، مارچ اور جون 2021 کے دوران منظور شدہ منصوبوں کے لیے 31.12.2023 تک توسیع دی گئی
- مالی سال 2020-2019 کے دوران جاری کردہ منظوری کے لیے، جزو-اے کے تحت 31.01.2024 تک توسیع دی جاتی ہے۔ اسی طرح کی توسیع مالی سال 2021-2020 کے دوران جزواے کے تحت دی گئی منظوری کے لیے 30.09.2024 تک جاری کی گئی ہے۔
- اس اسکیم کے رہنما خطوط پر 12.07.2023 کو نظر ثانی کی گئی ہے تاکہ جزو ‘سی’ میں زمین کی جمع کرنے کے عمل کو آسان بنایا جاسکے۔
- پی ایم کسم اسکیم کے رہنما خطوط واضح طور پر بتاتے ہیں کہ مقامی شمسی خلیوں کے ساتھ مقامی طور پر تیار کردہ سولر ماڈیول کا استعمال کرنا لازمی ہوگا۔ مزید یہ کہ نظام کا توازن مقامی طور پر تیار کیا جانا ہے۔ اس کے علاوہ موٹر پمپ سیٹ، کنٹرولر اور بیلنس آف سسٹم بھی مقامی طور پر تیار کیا جانا ہے۔
نئی اور قابل تجدید توانائی اور بجلی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے آج 1 اگست 2023 کو راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے۔
*************
( ش ح ۔س ب ۔ رض (
U. No.8023
(Release ID: 1946318)
Visitor Counter : 138