وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

نائب صدر جمہوریہ نے نئی دہلی کے پرگتی میدان میں لائبریریوں کے  میلہ  کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا


ایک باخبر شہری کسی بھی جمہوری عمل کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتاہے۔ نائب صدر

 نائب صدرجمہوریہ  کہتے ہیں، لائبریری کی ترقی سے معاشرے اور ثقافت کی ترقی ہوتی ہے

تمام شہریوں کو علم تک رسائی کے ساتھ بااختیار بنا تے ہوئے ڈیجیٹل لائبریری اقدام رکاوٹوں کو  دور کرتا ہے،: نائب صدر

کتب خانوں کا میلہ ہندوستان میں لائبریریوں کی ترقی کی تاریخ میں ایک نئے  باب کا اضافہ کرتا ہے: محترمہ میناکشی لیکھی

Posted On: 06 AUG 2023 9:38PM by PIB Delhi

پہلی مرتبہ منعقد ہونےو الے ‘لائبریریز کے فیسٹیول 2023’ کے دوسرے دن اختتامی تقریب میں ، نائب صدر جمہوریہ ہند جگدیپ دھنکھر کی پروقار موجودگی کا مشاہدہ کیا۔ مرکزی وزارت ثقافت کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے اس میلے کا افتتاح کل  صدر جمہوریہ ہند  محترمہ دروپدی مرمو نے کیا۔ وزیر مملکت، ثقافت اور خارجہ امور، محترمہ میناکشی لیکھی، اور سکریٹری، ثقافت جناب گووند موہن، جوائنٹ سکریٹری، ثقافت محترمہ مگدھا سنہا بھی، اس موقع پر موجود تھیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/cullll1097SFDU.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/cullll1098QUPC.png

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/cullll1100KVZG.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/cullll1105HY3U.png

لائبریریوں کا میلہ، ‘آزادی کا امرت مہوتسو’ کے دوسرے مرحلے کا ایک حصہ، پڑھنے کے کلچر کو فروغ دیتے ہوئے ہندوستان میں لائبریریوں کی ترقی اور ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ دینے کے وزیر اعظم کے وژن سے ہم آہنگ ہے۔

آج لائبریریوں کے فیسٹیول کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے،  جناب  دھنکھر نے باخبر شہری کو کسی بھی جمہوری عمل کی ریڑھ کی ہڈی جیسی سب سے بڑی طاقت قرار دیا۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ صرف باخبر شہری ہی ملک دشمن قوتوں اور بیانیے کو بے اثر کر سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ باخبر شہری کا درجہ حاصل کرنے کے لیے لائبریریاں بہت ضروری ہیں۔

اس دور اندیشانہ اقدام کے لیے وزارت ثقافت کی ستائش کرتے ہوئے،  جناب  دھنکھر نے یقین ظاہر کیا کہ اس سے ملک میں پڑھنے کی ثقافت کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا۔ ‘‘لائبریری کی ترقی سے معاشرے اور ثقافت کی ترقی ہوتی ہے۔ یہ تہذیبوں اور ثقافتوں کی ترقی کا ایک پیمانہ بھی ہے،’’ لائبریریوں کے لیے ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ، تمام شہریوں کو علم تک رسائی کے ساتھ بااختیار بناتے ہوئے ڈیجیٹل لائبریری اقدام رکاوٹوں کو دورکرتا ہے ۔ تہذیبی ترقی کو  رفتار عطا  کرنے کے لیے تعلیم ہی واحد  انقلاب آفریں  تبدیلیوں  کا طریقہ کار ہے۔

اس موقع پر نائب صدر نے ہمارے آزادی پسندوں کی تحریروں پر مبنی ایک کافی ٹیبل بک بھی جاری کی، جس پر نوآبادیاتی حکومت نے پابندی عائد کر دی تھی۔ کافی ٹیبل بک کو ہمارے آئین اور آزادی پسندوں کو خراج تحسین  قرار دیتے  ہوئے، نائب صدرجمہوریہ  نے اسے ہمارے قدر کے نظام کے لیے آزادی کے لیے ہندوستانی ذہانت کا سب سے مستند ریکارڈ قرار دیا۔‘‘ یہ آپ کو وہ چیز مہیا کرتا ہے جو آپ سے پوشیدہ تھی اور اس کو ممنوع قرار دیا ہوا تھا۔’’ ملک کی آزادی کے لیے ہمارے آباؤ اجداد کی لاتعداد قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے، انہوں نے تمام حاضرین سے کہا کہ وہ ہر بچے کو اس منفرد کتاب کے ذریعے جانے کے لیے آمادہ کریں۔

نائب صدر کی مکمل تقریر کے لیے یہاں کلک کریں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے محترمہ میناکشی لیکھی نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں میں شروع ہی سے پڑھنے کی عادت ڈالیں تاکہ وہ برائی کا شکار نہ ہوں۔ پڑھنے سے بچوں کو بہتر انسان اور مستقبل کے ہندوستان کے بہتر شہری بنانے میں مدد ملے گی۔ لائبریریوں کی ڈیجیٹلائزیشن کی کوششوں کو سراہتے ہوئے، انہوں نے وضاحت کی کہ ڈیجیٹائزیشن سے لوگوں کو لائبریریوں تک بہتر رسائی ملے گی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کتب خانوں کا میلہ ہندوستان میں لائبریریوں کی ترقی کی تاریخ میں ایک  نئے باب کا آغاز ہے۔

فیسٹیول آف لائبریریز 2023 نے دنیا بھر کی مشہور لائبریریوں کی نمائش کے لیے ایک متحرک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا، جس سے ہندوستان میں لائبریریوں کی جدید کاری اور ڈیجیٹلائزیشن پر معنی خیز مکالمے شروع ہوئے۔ لائبریرین، ماہرین تعلیم، ضلعی کلکٹر، اور ماڈل لائبریریوں کے ڈائریکٹرز سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے شراکت داروں کو اکٹھا کرکے، اس تقریب نے ہر سطح پر ماڈل لائبریریوں کو ترقی دینے کے لیے قابل عمل پالیسیوں کی تشکیل میں سہولت فراہم کی، یہاں تک کہ دیہاتوں اور برادریوں تک بھی رسائی حاصل کی۔

ثقافت کی مرکزی وزارت کے سکریٹری نے کہا کہ ‘‘لائبریریز کا فیسٹیول 2023 دنیا بھر میں لائبریریوں کے بہترین طریقوں اور خیالات کو بانٹنے کے لیے ایک باہمی تعاون پر مبنی پلیٹ فارم بنانے میں شاندار کامیابی ہے۔ ہندوستان بھر میں اس اقدام کے ذریعے، ہمارا مقصد ایسی لائبریریاں بنانا ہے جو نہ صرف علم کے ذخیرے ہوں بلکہ ایسی سرگرمیوں والے مقامات بھی ہوں جو تخلیقی صلاحیتوں، تحقیق اور کمیونٹی کی شمولیت کو متاثر کرتی ہیں۔’’

فیسٹیول میں ضرورت پڑنے پر کتابیات کی فراہمی کی ، لائبریری رینکنگ فریم ورک، دہلی پبلک لائبریری کی جدید کاری کے منصوبے، لائبریریوں کی ڈائرکٹری (جلد 1- دہلی)، ممنوعہ لٹریچر پر کافی ٹیبل بک وغیرہ کا اجرا بھی دیکھا گیا۔

 ببلیو آن ڈیمانڈ سروس کی تفصیلات کے لیے یہاں کلک کریں۔

اس میلے میں مختلف قسم کی دلچسپ سرگرمیاں شامل ہیں، جن میں گول میز مباحثے، انٹرایکٹو پینلز، اور ادبی میلوں کے منتظمین، نوجوان مصنفین، اور اشاعتی اداروں کے ساتھ بصیرت انگیز گفتگو شامل ہے۔ خصوصی سیشن لائبریریوں کی ترقی بشمول لائبریریوں کے مسودات اور آرکائیوز پر قومی مشن،کے لیے اسکیموں کو تلاش کرنے کے لیے وقف کیے گئے تھے۔

دوسرے دن، فیسٹیول میں کئی اہم پیش رفت دیکھنے میں آئیں جنہوں نے لائبریریوں کی جدید کاری پر گفتگو کو تقویت بخشی۔ آرکیٹیکٹس کے ساتھ ایک پینل مذاکرات  جو لائبریریوں کی بحالی اور جدید کاری میں شامل رہے ہیں، ثقافتی عمارتوں کو کمیونٹی کے لیے متحرک جگہوں میں تبدیل کرنے کے دوران درپیش چیلنجوں پر روشنی ڈالتے ہیں۔ مزید برآں، لائبریری کی پالیسیوں اور ترقی کے بارے میں بین الاقوامی تناظر کو ایک پینل مذاکرات  کے ذریعے دریافت کیا گیا جس میں جی 20اور ایس سی او  ممالک کے لائبریرین شامل تھے۔ فیسٹیول میں  مختلف اشاعتی اداروں اور لائبریریوں کے درمیان بات چیت کی سہولت فراہم کرتے ہوئے پڑھنے کی ثقافت کو فروغ دینے پر بھی زور دیا گیا، جس کا مقصد ملک میں بہتر مجموعے کی تعمیر اور پڑھنے کی عادت کو فروغ دینا ہے۔

لائبریریوں کے فیسٹیول  کے دوران  آرکائیوز اور زبانی تاریخ کے ذریعے تاریخ اور علم کو محفوظ کرنے کی اہمیت کے مسئلے پر  بھی غوروخوض کیا گیا۔ ایک پینل مذاکرات کے دوران  اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ کس طرح کارپوریٹ اور انفرادی تنظیمیں فعال طور پر آرکائیوز بنا رہی ہیں، آنے والی نسلوں کے لیے اپنے ورثے کو محفوظ کر رہی ہیں۔ مزید برآں، ادبی اداروں  اور مراکز  کو طاقتور پلیٹ فارم کے طور پر زیر بحث لایا گیا جو تصنیف اور اشاعت کو فروغ دیتے ہیں۔ ان اجلاس کے دوران  ہندوستان بھر میں تخلیقی ذہنوں کی پرورش اور ادبی صلاحیتوں کو فروغ دینے میں ادبی مقامات کے اہم کردار پر زور دیا گیا۔

فیسٹیول آف لائبریریز 2023 نے تمام شرکاء پر ایک دیرپا اثر ڈالا، علم اور ثقافت کے اہم ذخیرے کے طور پر لائبریریوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ اس نے ہندوستان کے ترقی پسند وژن کے مطابق لائبریریوں کو سیکھنے اور فکری تبادلے کے متحرک مرکزوں کے طور پر  دوبارہ زندہ کرنے کے مشترکہ عزم کو متاثر کیا ہے۔ تقریب کے اختتام پر، قوم تہوار سے حاصل ہونے والی قیمتی سفارشات اور بصیرت کو لاگو کرنے کی بے تابی سے توقع رکھتی ہے۔ ہندوستانی حکومت کی غیر متزلزل لگن، جس کی مثال نیشنل مشن آن لائبریریز نے دی ہے، ملک بھر میں لائبریریوں کو بڑھانے اور پڑھنے کے کلچر کو فروغ دینے کے اپنے عزم کو ظاہر کرتی ہے۔

*************

 ( ش ح ۔س ب ۔ رض (

U. No.8013


(Release ID: 1946277)
Read this release in: English , Hindi , Punjabi