صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
غیر متعدی امراض (این سی ڈیز) کی روک تھام اور کنٹرول پر اپ ڈیٹ
سات سو چوبیس (724) ڈسٹرکٹ این سی ڈی کلینکس، 210 کارڈیک کیئر مراکز، 326 ڈسٹرکٹ ڈے کیئر مراکز اور 6110 کمیونٹی ہیلتھ مراکز این سی ڈی کلینکس قائم کیے گئے ہیں
سال 10-2009 سے 17-2016 تک تمباکو کے استعمال میں 17.3 فیصد کی نسبتاً کمی، سال 2020 کے لیے مقرر کردہ ہدف سے زیادہ ہو رہی ہے
Posted On:
04 AUG 2023 3:14PM by PIB Delhi
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ بھارتی حکومت کا صحت اور خاندانی بہبود کامحکمہ، قومی صحت مشن (این ایچ ایم) کے ایک حصے کے طور پر غیر متعدی امراض کی روک تھام اور کنٹرول کے قومی پروگرام (این پی-این سی ڈی) کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرتا ہے۔ جو ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے موصول ہونے والی تجاویز پر مبنی اور وسائل کے لحاظ سے مشروط ہے۔ مذکورہ پروگرام بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے، انسانی وسائل کی ترقی، صحت کو فروغ دینے اور روک تھام کے لیے بیداری پیدا کرنے، جلد تشخیص، انتظام اور صحت کی دیکھ بھال کی مناسب سہولت کے حوالے سے توجہ مرکوز کرتا ہے۔ غیرمتعدی امراض (این سی ڈی) کے علاج کے لیے ضلعی سطح تک اور اس سے نیچے کی سرگرمیوں کے لیے، ریاستوں کو این ایچ ایم کے تحت60:40 یعنی 60 سے40 فیصد کے تناسب سے (شمال مشرق اور پہاڑی ریاستوں کے معاملے میں 90:10 یعنی 90سے10 فیصد کے تناسب سے) مالی امداد دی جاتی ہے۔ این پی- این سی ڈی کے تحت 724 ضلعی این سی ڈی کلینکس، 210 کارڈیک کیئر مراکز، 326 ڈسٹرکٹ ڈے کیئر مراکزاور 6110 کمیونٹی ہیلتھ سنٹرز این سی ڈی کلینک قائم کیے گئے ہیں۔
قومی صحت پالیسی (این ایچ پی)، 2017 میں 2010 کی بنیادی سطحوں سے 2020 تک تمباکو کے استعمال میں 15 فیصد اور 2025 تک 30 فیصد کمی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ گلوبل ایڈلٹ ٹوبیکو (جی اے ٹی ایس-2) کی دوسرے راؤنڈ کے جائزےکی رپورٹ کے مطابق 10-2009 سے 17-2016 تک تمباکو کے استعمال میں 17.3 فیصد تک نسبتاً کمی آئی ہے۔ اس طرح 2020 کے لیے مقرر کردہ ہدف حاصل کر لیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے 2025 تک تمباکو کے استعمال میں کمی کے ہدف کو مزید حاصل کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔
تمباکو کی مصنوعات کے استعمال کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک جامع قانون سازی، یعنی سگریٹ اور دیگر تمباکو کی مصنوعات (اشتہارات کی ممانعت اور تجارت اور تجارت، پیداوار، فراہمی اور تقسیم کا ضابطہ) ایکٹ، 2003 (سی او ٹی پی اے2003) نافذ کیا گیا ہے۔ تمباکو، آئین کی دفعہ 47 میں درج عام طور پر صحت عامہ کی بہتری کو حاصل کرنے کے مقصد سے سی او ٹی پی اے، 2003 کے تحت دفعات اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد، نابالغوں کو تمباکو کی مصنوعات کی فروخت پر پابندی، تعلیمی اداروں کے 100 گز کے دائرے میں تمباکو کی مصنوعات کی فروخت؛ تمباکو کی مصنوعات کی براہ راست اور بالواسطہ تشہیر پر پابندی اور صحت سے متعلق مخصوص انتباہات کی لازمی نمائش،عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی عائد کرتے ہیں۔
تمباکو کنٹرول کے لیے کوششوں کو مزید تیز کرنے کے لیے، حکومت نے 08-2007 میں قومی تمباکو کنٹرول پروگرام (این ٹی سی پی) شروع کیا تھا۔ نیشنل ٹوبیکو کنٹرول پروگرام کا مقصد بچوں اور نوجوانوں کے تحفظ پر خصوصی زور دیتے ہوئے تمباکو کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔ یہ باقاعدہ اور مسلسل عوامی بیداری مہمات کے ذریعے تمباکو کے استعمال کے مضر اثرات کے بارے میں بیداری پیدا کرنے میں بھی اہم رول ادا کرتا ہے۔ نیشنل ٹوبیکو کوئٹ لائن یعنی تمباکو کے استعمال کو چھوڑنے کے خواہشمند، تمباکو استعمال کرنے والوں تک پہنچنے کے لیے تمباکو کی روک تھام کی خدمات فراہم کرتی ہے۔ ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے وقتاً فوقتاً سی او ٹی پی اے 2003 کے نفاذ کے لیے مہم چلاتے ہیں۔ ریاستی تمباکو کی روک تھام سے متعلق سیلز (ایس ٹی سی سیز) اور ڈسٹرکٹ ٹوبیکو کنٹرول سیلز(ڈی ٹی سی سیز) کے ذریعے بھی نفاذ کی کوششوں کی نگرانی کی جاتی ہے۔ مزید یہ کہ، وزارت نے سی او ٹی پی اے، 2003 کے سیکشن-6 کے مؤثر نفاذ کے لیے ’’تمباکو سے پاک تعلیمی ادارے (نظرثانی شدہ)‘‘ کے لیے رہنما خطوط بھی جاری کیے ہیں۔ قومی صحت پالیسی (2017) کے مطابق، غیر متعدی بیماریوں کے لیے 2025 تک دل کی بیماریوں، کینسر، ذیابیطس یا سانس کی دائمی بیماریوں سے قبل از وقت اموات میں 25 فیصد کمی لائے جانے کا ہدف طے کیا گیا ہے۔
کامن این سی ڈیز یعنی ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور عام کینسر کی روک تھام، کنٹرول اور اسکریننگ کے لیے آبادی پر مبنی پہل، ملک میں این ایچ ایم کے تحت اور جامع بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے ایک حصے کے طور پر شروع کی گئی ہے۔ اس اقدام کے تحت، 30 سال سے زیادہ عمر کے افراد کو ان کی اسکریننگ کے لیے ہدف بنایا گیا ہے۔ ان کامن این سی ڈیز کی اسکریننگ آیوشمان بھارت - صحت اور تندرستی کے مراکز کے تحت خدمات کی فراہمی کا ایک لازمی جزو ہے۔
کمیونٹی کی سطح پر فلاح و بہبود سے متعلق سرگرمیوں اور طے کئے گئے کمیونیکیشن کے فروغ کے ذریعے، آیوشمان بھارت ہیلتھ ویلنس سینٹر اسکیم کے ذریعے جامع پرائمری ہیلتھ کیئر کے تحت این سی ڈیز کے روک تھام کے پہلو کو مضبوط کیا گیا ہے۔ این سی ڈیز کے بارے میں عوامی بیداری بڑھانے اور صحت مند طرز زندگی کے فروغ کے لیے دیگر اقدامات میں بین الاقوامی اور قومی صحت کے دنوں کا مشاہدہ اور کمیونٹی کی مسلسل آگاہی کے لیے پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کا استعمال شامل ہے۔ مزید یہ کہ ایف ایس ایس اے آئی کے ذریعے صحت مند کھانے کو بھی فروغ دیا جاتا ہے۔ فٹ انڈیا موومنٹ کو نوجوانوں کے امور اور کھیل کی وزارت کے ذریعہ نافذ کیا جاتا ہے، اور آیوش کی وزارت کے ذریعہ یوگا سے متعلق مختلف سرگرمیاں انجام دی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ، این پی- این سی ڈیز دل کی بیماریوں کے لیے بیداری پیدا کرنے (آئی ای سی) کی سرگرمیوں کے لیے این ایچ ایم کے تحت مالی مدد فراہم کرتا ہے جنھیں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ان کے پروگرام کے نفاذ کے منصوبوں (پی آئی پیز) کے مطابق شروع کیا جائے گا۔
*************************
ش ح۔ش م۔ س ا
U- 7978
(Release ID: 1945873)
Visitor Counter : 108