کامرس اور صنعت کی وزارتہ

کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے بھارت اور لاطینی امریکہ اور کیریبیائی خطے کےدرمیان اعتمادسازی اور اشتراک بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے


مرکزی وزیر گوئل نے بھارت اور لاطینی امریکہ اور کیریبیائی خطے کے درمیان گہرے تعاون کیلئے چار نکاتی ایجنڈا پیش کیا، تجارت کی آمدورفت کو بڑھانے ، باہمی شراکت داری کو بروئے کار لانے، حفظان صحت اور دواسازی کے شعبے میں تعاون اور عالمی مسائل حل کرنے کے لئے بھی چارنکاتی ایجنڈا پیش کیا

بھارت اور لاطینی امریکہ وکیریبیائی خطے کو مختلف  کثیر فورموں میں بڑے عالمی جنوب تعاون کے لئے کام کرنا چاہیے: گوئل

مرکزی وزیر جناب گوئل نے بھارت اور لاطینی امریکہ و کیریبیائی خطے کے درمیان باہمی اشتراک کیلئے امکانات کو اُجاگر کیا تاکہ سرمایہ کاری کی آمداور سپلائی چین کو زیادہ مربوط کیا جاسکے

جناب گوئل نے بھروسے مند شراکت داروں کی حیثیت سے ملکر کام کرنے کیلئے بھارت کے ترقی کے سفر میں شامل ہونے کیلئے لاطینی امریکہ اور کیریبیائی ملکوں کو دعوت دی ہے

Posted On: 04 AUG 2023 2:20PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت اور صارفین کے اُمور ، خوراک وعوامی نظام تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے بھارت اور لاطینی امریکہ اور کیریبیائی خطے میں اعتمادسازی اور اشتراک بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔کل نئی دہلی میں منعقد نویں سی آئی آئی انڈیا ایل اے سی کنکلیو میں خصوصی وزارتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت اور لاطینی امریکہ وکیریبیائی خطے (ایل اے سی ریجن)   کے درمیان مشترکہ ثقافتی رشتے ہیں اور وہ ماضی کے نوآبادیاتی نظام سے باہر نکل کر آئے ہیں۔

جناب گوئل نے کہا کہ بھارت اشتراک اور آزاد تجارتی سمجھوتوں (ایف ٹی اے) کے ذریعے کاروبار کو مربوط کرنے اور تجارت اور سرمایہ کاری  بڑھاکر تیزی سے اقتصادی ترقی کا خواہاں ہے۔ انہوں نے بھارت اور ایل اے سی خطے کے درمیان گہرے تعاون کو بڑھانے کےمقصد سے ایک جامع چار نکاتی  ایجنڈا پیش کیا  جن میں  تجارتی آمد کو فروغ دینے، باہمی شراکت داری بڑھانے، حفظان صحت اور دوا ساز ی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے علاوہ عالمی مسائل حل کرنے جیسے اُمور شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017F9A.jpg

تجارتی لین دین کو فروغ دینے کیلئے جناب گوئل نے ایک منظم روڈ میپ وضع کرنے کی وکالت کی جس سے ہر ملک تقابلی اور مسابقتی طاقتوں کا فائدہ اٹھاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کلیدی نقطہ نظر  ہندوستان اور ایل اے سی ممالک کے درمیان تجارتی لین دین  کو بڑھانے میں سہولت فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور ایل اے سی خطہ کو مختلف کثیرالجہتی فورمز میں وسیع تر عالمی جنوبی تعاون کیلئے کام کرنا چاہئے۔

باہمی شراکت داری کا فائدہ اٹھانےکیلئے وزیر موصوف نے زیادہ سرمایہ کاری کی آمد کو بڑھانے کیلئے باہمی تعاون کے امکانات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے سیاحت، مہمان نوازی اور حفظان صحت جیسے شعبوں میں خاص کر سپلائی چین کو مربوط کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ جناب گوئل نے کہا کہ وسائل کو بروئے کار لاکر بھارت اور لاطینی امریکہ اور کیریبیائی خطہ عالمی مضمرات کے ساتھ سستا حل تیا رکرسکتے ہیں۔

حفظان صحت اور دواسازی کے شعبے میں تعاون کیلئے وزیر موصوف نے جدید انضباطی طریقہ کار اپنانے کے ساتھ دواساز ی کے شعبے میں آپسی سمجھوتے کی اہمیت پر زور دیا۔ جناب گوئل نے کہا کہ اس طریقہ کار کامقصد زیادہ قیمت کی دواؤں پر انحصار کو کم کرنا ہے اور پیچیدہ چیلنجوں کو مشترکہ طور پر حل کرنے کی راہ ہموار کرنا ہے۔

عالمی مسائل حل کرنے کیلئے وزیر موصوف نے اپنے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ بھارت اور لاطینی امریکہ و کیریبیائی خطے کے درمیان مشترکہ کوششیں  سب سے پیچیدہ عالمی مسائل کے اختراعی حل میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔ جناب گوئل نے کہا کہ عصری عالمی چیلنجز ہمیں اس بات کی تلقین کرتے ہیں کہ ہم شراکت داری کے ذریعے مل کر کام کریں ، سپلائی چینز کو مربوط کرکے اور اپنی معدنیاتی وسائل، ٹیکنالوجی، ہنرمندی اور لیبرفورس کا استعمال کرکے ہمیں ملکر کام کرنا ہے اور یہ کام مشترکہ طور پر کیا جاسکتا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اس سے غربت، آب وہوا میں تبدیلی اور عدم مساوات جیسے چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔

جناب گوئل نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں 2047 تک 35 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت کے حصول کیلئے ہندوستانی آرزو کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اپنے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ آرزو مند مقصد بھارت اور ایل اے سی کے درمیان شراکت داری کے لئے بہت سے مواقع پیدا کریگا جو مثبت عالمی اثرات کیلئے ایک عمل انگیزی کے طور پر خدمات انجام دے سکتے ہیں۔ وزیر موصوف نے ایل اے سی ملکوں کو اس بات کیلئے مدعو کیا کہ وہ بھروسے مند شراکت داروں کی حیثیت سے ملکر کام کرنے کیلئے بھارت کے ترقی کے سفر میں شامل ہوں اور مشترکہ مفادات کو وسعت دیں۔

جناب گوئل نے کہا کہ بھارت اور ایل اے سی خطے کو مستقبل کی نسلوں کیلئے دنیاکو ایک بہتر مقام دلانے کیلئے بھی ملکر کام کرنا چاہیے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ  بھارت اور ایل اے سی خطے کے درمیان تجارت کی غیرمعمولی ترقی کیلئے کام کرنے اور ایک سازگار ماحول اور اعتماد تیار کرنے کیلئے بھی کوششیں کرنی چاہئیں۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ آبادیاتی فائدے کے ساتھ بنیادی ڈھانچے کی ترقی، ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی اور مضبوط میکرواکانومک بنیادیں ، بھارت کو معاشی ترقی کیلئے ایک سرکردہ ساجھیدار کے طور پر پیش کرتی ہیں۔

اس اجلاس میں ایل اے سی  خطے کی مختلف معزز ہستیوں نے  شرکت کی۔  جن میں وینزوئیلا کے غیرملکی تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ ، معیشت اور خزانہ اور غیرملکی تجارت کی پاپولر پاور کی وزارت کے نائب وزیر عالی جناب جوہان الواریز، جمہوریہ کیوبا کے  سنفیوگوز صوبے کے پیپلز پاور کے گورنرعالی جناب الیگزینڈر کورونا کوئنٹرو، میکسیکو کی حکومت کے نیووو نیو لیون ریاست کے گورنر عالی جناب  سیموئل الیجینڈرو گارسیا سیپولویڈا، جمہوریہ ہینڈوراس کے پریسیڈنسی کے دفتر میں سیکریٹری آف اسٹیٹ عالی جناب  روڈلفو پاسٹر ڈی ماریا وائی کیمپوس، اینٹیگوا اور باربوڈا کی حکومت کے سیاحت، شہری ہوا بازی، نقل و حمل اور سرمایہ کاری کے وزیر عالی جناب ہنری چارلس فرنانڈیز، بولیویا کی پلوری نیشنل ریاست کے ترقیاتی منصوبہ بند ی کے وزیر عالی جناب سرگیو آرمینڈو کوسیکانکی لوئیزا، گریناڈا کی حکومت کے موبلائزیشن، نفاذ اور ٹرانسفارمیشن کے وزیر اینڈی جوزف ولیمز شامل ہیں۔

مجموعی طور پر، اجلاس نے ہندوستان اور ایل اے سی خطے کے مشترکہ وژن پر زور دیا کہ وہ قریبی تعلقات استوار کریں، ایک دوسرے کی طاقت کا فائدہ اٹھائیں، اور اجتماعی طور پر عالمی فلاح و بہبود اور ترقی میں اپنا تعاون دیں۔‘9ویں سی آئی آئی انڈیا-ایل اے سی کنکلیو’ نے 12 الگ الگ شعبوں میں بات چیت کا احاطہ کیا، جس میں ‘مشترکہ اور پائیدار ترقی کے لیے اقتصادی شراکت داری کو آگے بڑھانا’ کے مرکزی موضوع کو مجسم بنایا گیا۔ یہ موضوع باہمی خوشحالی کے لیے مضبوط اور دیرپا اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے اجتماعی مقصد کی نشاندہی کرتا ہے۔

کامرس کے محکمے کے تجارت اور سرمایہ کاری آؤٹ ریچ حکمت عملی کے تحت ،سی آئی آئی انڈیا- ایل اے سی کنکلیو کو انویسٹ انڈیا، ایکسپورٹ پروموشن کونسلز جیسے ای ای پی سی،فارمیکسل ، کیمکسل،ای ایس سی،اے سی ایم اے اورایس آئی اے ایم کے اشتراک سے بڑھایا گیا ہے۔ کنکلیو کے موقع پر، محکمہ تجارت نے لاطینی امریکہ اور کیریبیائی ملکوں  کے ساتھ باہمی میٹنگوں کی میزبانی کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ح ا۔ع ن

(U: 7962)



(Release ID: 1945768) Visitor Counter : 77