جل شکتی وزارت
پائپ سے پانی کے کنکشن
Posted On:
03 AUG 2023 3:38PM by PIB Delhi
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ اگست 2019 سے، حکومت ہند، جل جیون مشن(جے ایم ایم) - ہر گھر جل کو ریاستوں بشمول اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر کے اشتراک سے نافذ کر رہی ہے تاکہ ہر دیہی گھر میں نل کے پانی کی فراہمی کا بندوبست کیا جا سکے۔ جے جے ایم کے آغاز کے بعد سے، اضافی 9.45 کروڑ دیہی گھرانوں کو نل کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔ اس طرح، 31.07.2023 تک، ملک کے 19.42 کروڑ دیہی گھرانوں میں سے 12.69 کروڑ (65.33 فیصد) دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کی فراہمی کی گئی ہے۔
جیسا کہ اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر کی ریاستوں کی طرف سے اطلاع دی گئی ہے، 31.07.2023 کو جے جے ایم کے تحت بنائے گئے نل کے پانی کے کنکشن کی پیشرفت درج ذیل ہے:
نمبرشمار
|
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ کانام
|
31.07.2023تک کل دیہی ایچ ایچ ایس
|
15.08.2019تک نل کے پانی کے کنکشن کے ساتھ دیہی ایچ ایچ ایس
|
31.07.2023 جے جے ایم کے تحت فراہم لئے گئے نل کے پانی کے کنکشن کے ساتھ دیہی ایچ ایچ ایس کی تعداد
|
1.
|
اترپردیش
|
262.40
|
5.16
|
139.04
|
2.
|
مدھیہ پردیش
|
119.63
|
13.53
|
47.86
|
3.
|
مہاراشٹر
|
146.73
|
48.44
|
65.72
|
جے جے ایم کو پورے ملک میں لاگو کرنے کے لیے، تمام چیزوں کے ساتھ ساتھ متعدد اقدامات کیے گئے ہیں، جن میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سالانہ ایکشن پلان (اے اے پی) کو مشترکہ بحث اور حتمی شکل دینا، عمل آوری کا باقاعدہ جائزہ، صلاحیت سازی کے لیے ورکشاپس/ کانفرنسیں/ ویبینار اور معلومات کا اشتراک، تکنیکی مدد فراہم کرنے کے لیے کثیر الشعبہ ٹیم کے فیلڈ وزٹ وغیرہ شامل ہیں۔ آن لائن مانیٹرنگ کے لیے، جے جے ایم -انٹیگریٹڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (آئی ایم آئی ایس) اور جے جے ایم -ڈیش بورڈ کو جگہ دی گئی ہے۔ پبلک فنانشل مینجمنٹ سسٹم (پی ایف ایم ایس) کے ذریعے شفاف آن لائن مالی بندوبست کے لیے بھی انتظام کیا گیا ہے۔
جے جے ایم کے تحت کام کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے جے جے ایم کے آپریشنل رہنما خطوط میں پانی کی فراہمی کے تمام کاموں کے لیے تیسر ے فریق انسپیکشن ایجنسیوں(ٹی پی آئی ایز) کو شامل کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ پانی کی فراہمی کے نظام کی منصوبہ بندی، نگرانی اور O&M میں کمیونٹی کی نگرانی کو برقرار رکھنے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ شفافیت بورڈ کی تنصیب اور کام کی تکمیل کا سرٹیفکیٹ سونپنا اور اس کے بعد گرام سبھا میں 'ہر گھر جل' کے حوالے سے منظور شدہ قرارداد، اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ گاؤں کے تمام گھرانوں، اسکولوں اور آنگن واڑیوں میں نلکے کا پانی جو گاؤں کی سطح پر لازمی ہے ہر گھر جل کے طور پر تصدیق کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ، نیشنل واش (پانی کی صفائی اور حفظان صحت) کے ماہرین کو ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی مدد کے لیے تعینات کیا گیا ہے تاکہ وہ فیلڈ کی سطح پر تکنیکی مدد فراہم کریں اور گاؤں کا آزادانہ جائزہ لے سکیں۔ نیشنل واش ماہرین کی رپورٹس بھی پبلک ڈومین میں رکھی جاتی ہیں۔
پانی کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ وقتاً فوقتاً پانی کے معیار کی جانچ کریں، یعنی سال میں ایک بار کیمیکل اور فزیکل پیرامیٹرز کے لیے، اور سال میں دو بار جراثیمی پیرامیٹرز کے لیے اور جہاں بھی ضروری ہو، تدارک کی کارروائی کریں۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ گھرانوں کو فراہم کیا جانے والا پانی مقررہ معیار کا ہو۔
جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے اطلاع دی گئی ہے کہ31.07.2023 تک میں مختلف سطحوں ریاست، ضلع، سب ڈویژن اور/یا بلاک کی سطح یعنی پر پینے کے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی 2,087 لیبارٹریز ہیں۔ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پانی کے معیار کی جانچ کی حوصلہ افزائی کے لیے، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے عام لوگوں کے لیے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی لیبارٹریوں کو معمولی شرح پر اپنے پانی کے نمونوں کی جانچ کے لیے کھول دیا ہے۔
ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پانی کے معیار کی خاطر پانی کے نمونوں کی جانچ کرنے اور پینے کے پانی کے ذرائع کے نمونے جمع کرنے، رپورٹنگ، نگرانی اور سروے کے لیے ایک آن لائن جے جے ایم - واٹر کوالٹی مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ڈبلیو کیو ایم آئی ایس) پورٹل تیار کیا گیا ہے۔ جیسا کہ ڈبلیو کیو ایم آئی ایس پر ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے ذریعہ رپورٹ کیا گیا ہے،23-2022 کے دوران پانی کے نمونے کی جانچ کرنے والی لیبارٹریوں میں 62.81 لاکھ سے زیادہ پانی نمونوں کی جانچ کی گئی اور 107.92 لاکھ پانی کے نمونوں کی فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے نمونوں کی جانچ کی گئی ہے۔ ڈبلیو کیو ایم آئی ایس کے ذریعے رپورٹ شدہ پانی کے معیار کے ٹیسٹ کی ریاست کے لحاظ سے تفصیلات جے جے ایم ڈیش بورڈ پر پبلک ڈومین میں دستیاب ہیں اور اس پر بھی رسائی حاصل کی جا سکتی ہے:
https://ejalshakti.gov.in/WQMIS/Main/report
انٹرنیٹ آف تھنگز (آئی او ٹی) جیسی سمارٹ ٹیکنالوجیز کے بارے میں جے جے ایم کے آپریشنل رہنما خطوط میں انتظامات کیے گئے ہیں۔ حکومت ہند نے تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو دیہی علاقوں میں پانی کی فراہمی کی پیمائش اور نگرانی کے لیے سینسر پر مبنی آئی او ٹی حل پر غور کرنے کے لیے ایڈوائزری بھی جاری کی ہے۔ ریاستوں کو اس طرح کی تمام سرگرمیوں کے لیے جے جے ایم کے سپورٹ فنڈز کو استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
آئی او ٹی سینسر کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حوصلہ افزائی کے لیے، پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے نے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) کے تعاون سے ایک انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی(آئی سی ٹی) گرینڈ چیلنج کا انعقاد کیا جس میں ملک بھر میں 100 مقامات پر آئی او ٹی سینسر تعینات کیے گئے تھے۔ ان سینسرز کو جے جے ایم ڈیش بورڈ کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے اور یہ واٹر سروس ڈیلیوری کا حقیقی وقت میں ڈیٹا فراہم کرتے ہیں۔ گوا، گجرات اور بہار جیسی ریاستوں نے پینے کے پانی کی فراہمی کے بنیادی ڈھانچے میں آئی او ٹی سینسر کی تعیناتی میں برتری حاصل کی ہے۔
************
ش ح۔ح ا ۔ ف ر
(U: 7917 )
(Release ID: 1945485)
Visitor Counter : 95