ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت

حکومت نے خواتین کاروباریوں کو مالی امداد فراہم کرنے کے لیے کئی اہم اقدامات کیے ہیں

Posted On: 02 AUG 2023 3:50PM by PIB Delhi

حکومت نے بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں (ایم ایس ایم ایز) کو مالیاتی رسائی اور بغیر کسی رکاوٹ کے قرض کو یقینی بنانے کے لیے جاری اسکیموں سمیت مختلف اقدامات کیے ہیں۔ ان میں سے کچھ درج ذیل  ہیں:

  • پرائم منسٹرز ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی) جو کہ قرض سے منسلک ایک بڑا سبسڈی پروگرام ہے جس کا مقصد ذاتی روزگار پیدا کرنا ہے؛
  • کریڈٹ گارنٹی اسکیم (سی جی ایس) قرض کی فراہمی کے نظام کو مضبوط بنانے اور بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں (ایم ایس ای) کے شعبے کو زیادہ سے زیادہ پانچ کروڑ روپے تک کی ضمانت اور تیسرے فریق کی ضمانت کی پریشانیوں کے بغیر قرض کی فراہمی کو آسان بنانے کے لیے؛
  • آتم نربھر بھارت (ایس آر آئی) فنڈ کے ذریعے 50,000 کروڑ کی ایکویٹی کا انتظام؛
  • ترجیحی شعبے کے قرض کے تحت دستیاب سہولیات کا فائدہ اٹھانے کیلئے غیررسمی بہت چھوٹی صنعتوں (آئی ایم ای) کو ایم ایس ایم ای کے رسمی دائرے میں لانے کیلئے 11.01.2023 کواُدیم اسسٹ پلیٹ فارم کا آغاز ؛ ترجیحی شعبے کے قرضے کے فوائد حاصل کرنے کے مقصد سے خوردہ اور تھوک تاجروں کو 02.07.2021 سے ایم ایس ایم ای کے طور پر شامل کرنا؛
  • اور ایم ایس ایم ای کی حیثیت میں تبدیلی کی صورت میں 3 سال کے لیے غیر ٹیکس  والے فوائد میں توسیع کی گئی ہے۔

وزارت کے ادیم پورٹل پر متعدد خواتین کاروباریوں کی ملکیت والی ایم ایس ایم ای رجسٹر کی گئی ہیں۔اُدیم کے کل رجسٹریشن میں سے 19فیصد ایم ایس ایم ای خواتین کی ملکیت ہیں۔ مزیدبرآں بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کے لیے کریڈٹ گارنٹی فنڈ ٹرسٹ (سی جی ٹی ایم ایس ای) اور ایس آر آئی فنڈ کے تحت خواتین کاروباریوں کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:

  1. کریڈٹ گارنٹی اسکیم: ایم ایس ایم ای کی وزارت، حکومت ہند،سی جی ٹی ایم ایس ای کے ذریعے بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کے لیے کریڈٹ گارنٹی اسکیم کو لاگو کر رہی ہے، جس میں 5000 روپے تک کی حد تک ضمانت سے پاک قرض فراہم کیا جا رہا ہے۔ایم ایس ای کو 500 لاکھ (01.04.2023 سے) خواتین کو قرضوں کے لیے 75فیصد  کی عام شرح کے برعکس  85فیصد تک گارنٹی کوریج ۔ آغاز سے لے کر30.06.2023 تک کل 72.59 لاکھ گارنٹی، جس میں  4.50 لاکھ کروڑروپئے  کی منظوری دی گئی ہے۔ اس میں سے 65,209 کروڑ روپے کی 15.10 لاکھ ضمانتیں خواتین کی ملکیت والے ایم ایس ای کو دی گئی ہیں۔
  2. آتم نربھر بھارت (ایس آر آئی) فنڈ: حکومت ہند نے فنڈ کا اعلان کیا ہے جسے آتم  نربھر بھارت یا سیلف ریلائنٹ انڈیا (ایس آر آئی) فنڈ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی  صنعتوں  میں ایکویٹی فنڈنگ کے طور پر 50,000 کروڑ روپئے میں حکومت ہند کی طرف سے 10,000 کروڑ روپے اور پرائیویٹ ایکویٹی/ وینچر کیپیٹل فنڈز کے ذریعے 40,000 کروڑ روپے کا انتظام ہے۔ اس اقدام کا مقصد ایم ایس ایم ای سیکٹر کی اہل اکائیوں کو ترقی کا سرمایہ فراہم کرنا ہے۔ 30.06.2023 تک، اور قیام کے بعد سے، کل 45 بیٹیوں کے فنڈز کو این وی سی ایف ایل  (مدر فنڈ) کے ساتھ شامل کیا گیا ہے اور4,885 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے ذریعے 342 ایم ایس ایم ای کی مدد کی گئی ہے جن میں سے 60 خواتین کی ملکیت ہیں۔

حکومت کی طرف سے نافذ کی جانے والی کچھ دیگر اسکیموں/پروگراموں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

  1. پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) وزارت خزانہ کے مالیاتی خدمات کے محکمے کے ذریعے 08.04.2015 کو شروع کی گئی تھی تاکہ افراد کو 10 لاکھ روپے تک کے ضمانتی مفت قرضے فراہم کیے جائیں جس سے وہ اپنی کاروباری سرگرمیاں قائم کر سکیں یا اسے بڑھا سکیں۔ یہ اسکیم تین زمروں میں قرضوں کی سہولت فراہم کرتی ہے یعنی شیشو (50000 روپے تک)، کشور (50000 سے زیادہ اور 5 لاکھ روپے تک) اور ترون (5 لاکھ روپے سے اوپر اور 10 لاکھ روپے تک)  مینوفیکچرنگ،تجارتی، سروس سیکٹرز اور زراعت سے منسلک سرگرمیوں کے لیے آمدنی پیدا کرنے والی سرگرمیوں کے لیے۔  پی ایم ایم وائی کے تحت قرض دینے والے رکن ادارے (ایم ایل آئی) یعنی بینک، غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیاں (این بی ایف سی)، مائیکرو فنانس انسٹی ٹیوشنز (ایم ایف آئی) اور دیگر مالیاتی ثالثین فراہم کرتے ہیں۔ کولیٹرل فری کوریج کو بڑھانے کے لیے، حکومت کی مکمل ملکیت والی کمپنی نیشنل کریڈٹ گارنٹی ٹرسٹی کمپنی لمیٹڈ (این سی جی ٹی سی) سے مائیکرو یونٹس کے لیے ایک کریڈٹ گارنٹی فنڈ (سی جی ایف ایم یو) قائم کیا گیا ہے۔

30.06.2023 تک اور قیام کے بعد سے،24.34 لاکھ کروڑ روپےکے  42.20 کروڑ سے زیادہ قرضے تقسیم کیے گئے ہیں۔ اس میں سے 10.96 لاکھ کروڑ روپے کے 29.00 کروڑ سے زیادہ قرض خواتین صنعت کاروں کو دئیے گئے ہیں۔

  1. مالیاتی خدمات کے محکمہ کی اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم (ایس یو پی آئی) 05.04.2016 کو شروع کی گئی تھی اور اسے سال 2025 تک بڑھا دیا گیا ہے۔ اسکیم کا مقصد شیڈولڈ کمرشل بینکوں (ایس سی بی) سے قرضوں کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ مینوفیکچرنگ، خدمات یا تجارتی شعبے میں گرین فیلڈ انٹرپرائز قائم کرنے کے لیے کم از کم ایک درج فہرست ذات (ایس سی) یا شیڈولڈ ٹرائب (ایس ٹی) قرض لینے والے اور فی بینک برانچ میں ایک خاتون قرض لینے والے کے لیے 10 لاکھ سے 1 کروڑ روپے کے درمیان کی مالیت، اور زراعت سے منسلک سرگرمیوں کے لیے بھی۔ اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم حکومت کی مکمل ملکیت والی کمپنی نیشنل کریڈٹ گارنٹی ٹرسٹی کمپنی لمیٹڈ (این سی جی ٹی سی) سے کریڈٹ گارنٹی فنڈ اسکیم برائے اسٹینڈ اپ انڈیا (سی جی ایف ایس آئی) کے ذریعے کسی بھی ضمانتی تحفظ کی عدم موجودگی میں مالی امداد بھی فراہم کرتی ہے۔ہندوستان کے ایس یو پی آئی  نے ملک بھر میں  ایس سی/ ایس ٹی اور خواتین کاروباریوں کے لیے 1.90 لاکھ سے زیادہ گرین فیلڈ مائیکرو اور چھوٹے کاروباری ادارے قائم کرنے کے لیے 43,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے قرض کی سہولت فراہم کی ہے۔ اس میں سے 36,000 کروڑ روپے کے  1.60 لاکھ سے زیادہ قرضے آغاز سے لے کر 30.06.2023 تک خواتین کاروباریوں کیلئے منظورکیے گئے ہیں۔

یہ معلومات ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ق ت۔ع ن

(U: 7872)



(Release ID: 1945097) Visitor Counter : 93


Read this release in: English , Hindi , Telugu