امور داخلہ کی وزارت
دہشت گردانہ تشدد اور دراندازی
Posted On:
01 AUG 2023 4:59PM by PIB Delhi
داخلہ امور کے وزیر مملکت جناب نتیا نند رائے نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں گزشتہ دو سالوں کے دوران دہشت گردانہ تشدد اور دراندازی کے واقعات میں کمی آئی ہے۔ تفصیلات درج ذیل ہیں:
سال
|
2021
|
2022
|
(30 جون تک) 2023
|
دہشت گردی سے متعلق واقعات
|
129
|
125
|
26
|
دراندازی
|
34
|
14
|
0
|
حکومت کی دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے اور جموں و کشمیر (جے اینڈ کے) میں سیکورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ دہشت گردی کے تشدد کو روکنے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات میں دہشت گردوں کے خلاف انسداد بغاوت کی کارروائیاں، دہشت گردوں کی زمینی حمایت کرنے والوں کی شناخت اور گرفتاری، پولیس، فوج، سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف) کی تعیناتی رات کا گشت اور علاقے پر بالا دستی شامل ہیں۔ قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت دہشت گردوں اور ان کے ساتھیوں کی جائیدادوں کو ضبط کرنا، تمام سیکورٹی فورسز کے درمیان انٹیلی جنس معلومات کا حقیقی وقت کی بنیاد پر اشتراک اور جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے کسی بھی واقعے کو ناکام بنانے کے لیے محاصرے اور تلاشی کے آپریشنز (سی اے ایس او) کو تیز کیا گیا ہے۔
مزید یہ کہ حکومت ہند نے سرحد پار سے ہونے والی دراندازی سے نمٹنے کے لیے ایک مربوط اور کثیر الجہتی حکمت عملی اپنائی ہے۔ اس میں بین الاقوامی سرحد (آئی بی)/لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر افواج کی حکمت عملی کے ساتھ تعیناتی، نگرانی کیمروں، نائٹ ویژن کیمرے، ہیٹ سینسنگ گیجٹس وغیرہ جیسی ٹیکنالوجی کے استعمال کے ساتھ ساتھ، آئی بی/ایل او سی کے ساتھ ملٹی ٹائرڈ تعیناتی، سرحد پر باڑ لگانا، فوج/بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کی طرف سے دراندازی، گھات لگا کر حملوں اور پیدل گشت پر پیشگی اور ہدف پر مبنی معلومات جمع کرنے کے لیے انٹیلی جنس اہلکاروں کی تعیناتی، مقامی انٹیلی جنس پیدا کرنے کے لیے بارڈر پولیس چوکیوں کا قیام اور دراندازوں کے خلاف فعال کارروائی کرنا شامل ہیں۔
*************
( ش ح ۔ج ق ۔ رض (
U. No.7846
(Release ID: 1944894)