وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

اکھل بھارتیہ شکشا سماگم 2023 کے موقع پر 106مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے


اکھل بھارتیہ شکشا سماگم کا انعقاد اتفاق سے قومی تعلیمی پالیسی کی تیسری سالگرہ کے موقع پر ہوا

Posted On: 30 JUL 2023 6:24PM by PIB Delhi

ات تعلیم و ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ نے اکھل بھارتیہ شکشا سماگم 106 اور قومی تعلیمی پالیسی کی تیسری سالگرہ کے موقع پر آج مختلف معزز تنظیموں اور اداروں کے ساتھ 2023 مفاہمت نامے (ایم او یو) پر دستخط کیے۔ مفاہمت نامے میں مختلف شعبوں میں جدت طرازی، تحقیق اور علم کے تبادلے کو فروغ دینے کے لیے سرکاری اور نجی دونوں اداروں کے ساتھ شراکت داری شامل ہے، جس سے تعلیم اور صنعت اور تعلیمی روابط میں تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔

اس معاہدے پر دستخط مرکزی وزیر برائے تعلیم و ہنرمندی و صنعت جناب دھرمیندر پردھان، وزیر مملکت برائے تعلیم جناب سبھاش سرکار، وزیر مملکت برائے تعلیم محترمہ اناپورنا دیوی اور وزیر مملکت برائے تعلیم جناب راج کمار رنجن سنگھ کی موجودگی میں ہوئے ۔ انہوں نے ملک کے موجودہ تعلیمی اور صنعتی رہنماؤں کی ستائش کی جنہوں نے اس تقریب کے تحت بھارت کے وزیر اعظم کی رہنمائی میں کل کے رہنماؤں کو پروان چڑھانے کے لیے اقدامات کیے۔

 

اسکول کی تعلیم اور خواندگی:

سی بی ایس ای کے تحت مختلف اداروں اور سیکٹر اسکل پرووائیڈرز کے ساتھ 15 مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے تاکہ ہنرمندی کی ترقی اور تعلیم پر خصوصی توجہ دی جاسکے۔ یہ شراکت داری مہارت کی تشخیص اور صلاحیت سازی کو بھی فروغ دے گی۔ ان مفاہمت نامے پر اٹل انوویشن مشن، آئی بی ایم، انٹیل، مائیکروسافٹ، اپیرل میڈ اپ اور ہوم فرنیشنگ سیکٹر اسکل کونسل، آٹوموٹو سیکٹر اسکل کونسل، اسپورٹس، فزیکل ایجوکیشن، فٹنس اینڈ لیژر سکلز کونسل، سینٹرل اسکوائر فاؤنڈیشن (سی ایس سی)، ایجوکیشنل انیشی ایٹوز پرائیویٹ لمیٹڈ، آکسفورڈ یونیورسٹی پریس انڈیا، لاجسٹکس سیکٹر اسکل کونسل، فرنیچر اینڈ فٹنگز سیکٹر اسکل کونسل ، لائف سائنسز سیکٹر اسکل کونسل، ٹیکسٹائل سیکٹر اسکل کونسل اور ہیلتھ کیئر سیکٹر اسکل کونسل کے تعاون سے دستخط کیے گئے۔

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوپن اسکولنگ (این آئی او ایس) کے لیے انڈین سائن لینگویج ریسرچ اینڈ ٹریننگ سینٹر (آئی ایس ایل آر ٹی سی) کے ساتھ 3 مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے ہیں تاکہ بھارتی سائن لینگویج کو فروغ دیا جاسکے۔ این آئی او ایس میں اسکول نہ جانے والے بچوں (او او ایس سی) کے داخلے، اندراج میں اضافہ اور ای خدمات فراہم کرنے کے لیے سی ایس سی ای گورننس سروسز کا فائدہ اٹھانے کے لیے سی ایس سی ای گورننس سروسز کا فائدہ اٹھانے کے لیے وزارت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے ساتھ مل کر تعلیمی ترقی کے لیے گرو گوبند سنگھ اندرپرستھا یونیورسٹی کے ساتھ۔ نوودیہ ودیالیہ سمیتی (این وی ایس) اور آئی بی ایم کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر بھی دستخط کیے گئے تاکہ جے این وی میں وگیان جیوتی پروگرام کے موثر نفاذ کے لیے کی جانے والی سرگرمیوں میں تیزی لائی جاسکے۔

این سی ای آر ٹی نے ای ودیا پہل کے تحت متعدد ریاستوں کے اسکولی تعلیم کے محکموں کے ساتھ 20 مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں تاکہ معیاری ای مواد کی ترقی اور مختلف زبانوں اور مختلف اسٹیک ہولڈرز کے لیے پی ایم ای وی ڈی ٹی ایچ ٹی وی چینلوں کے ذریعہ اس کی تشہیر کی جاسکے۔

اعلی تعلیم:

اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں بھارتی علم کے نظام کو فروغ دینے کے لیے 6 مفاہمت نامے طے پائے۔ نیشنل ایجوکیشنل ٹکنالوجی فورم (این ای ٹی ایف) اور آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی ای) کے تحت 14 مفاہمت نامے پر بھی دستخط کیے گئے جن میں اسکلزیئر ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ، میتھ ورکس انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ، ٹائمز پرو، گوگل انڈیا، گیٹ انڈیا الیکٹرانکس پرائیویٹ لمیٹڈ، فیوچر مائنڈز، دی اوپن گروپ، کنسورشیم فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (سی ٹی ای)، مہا لرننگ ٹیب انڈیا، درجیا سلوشنز پرائیویٹ لمیٹڈ ، فلانچ انوویشن پرائیوٹ لمیٹڈ، الیکٹرانکس سیکٹر اسکل کونسل، این آئی ای ایل آئی ٹی اور انسٹرومنٹیشن آٹومیشن سرویلنس اینڈ کمیونیکیشن سیکٹر اسکل کونسل شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف ریاستوں کے ساتھ 2 سمرتھ ایم او یو پر بھی دستخط کیے گئے جبکہ سمرتھ ڈی یو اور ایڈسیل کے ساتھ ایک ایم او یو پر بھی دستخط کیے گئے۔

بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے لیے آئی آئی ٹی مدراس زنجیبار کیمپس ایم او یو سمیت 6 ایم او یو پر دستخط کیے گئے ہیں۔ مزید برآں، آئی آئی ٹی تروپتی اور آئی آئی ایف سی ای ٹی کے درمیان "فاؤنڈری انڈسٹری کے لیے ڈیجیٹل مینوفیکچرنگ اور آٹومیشن" پر جدید سرٹیفیکیشن اور تربیتی کورس پیش کرنے کے لیے مفاہمت نامے پر بھی دستخط کیے گئے تاکہ صنعت میں کام کرنے والے ڈپلومہ ہولڈرز / گریجویٹ انجینئروں کی تربیت اور علم کو بہتر بنایا جاسکے۔ آئی آئی ٹی تروپتی اور میسرز سیمنز/ وپرو نے "سمارٹ مینوفیکچرنگ اور الیکٹرک وہیکل ٹکنالوجیز" پر سینٹر آف ایکسیلینس قائم کیا۔ آئی آئی ٹی جودھپور اور سی یو/ راج۔ آئی آئی ٹی روپڑ اور شمالی بھارت کی پانچ مرکزی یونیورسٹیاں تعلیمی تعاون اور وسائل کے اشتراک کے لیے؛ وی این آئی ٹی ناگپور اور ٹی سی ایس آٹوموٹو الیکٹرانکس، پاور الیکٹرانکس اور دیگر متعلقہ انٹرڈسپلنری مضامین کے شعبے میں اہم تحقیق کریں گے۔ این آئی ٹی رائے پور اور بھلائی سٹیل پلانٹ، بھارت کا سب سے بڑا سٹیل پلانٹ ہے، جو ابھرتے ہوئے طالب علموں کو صنعتی تربیت اور مشترکہ ڈگری پروگراموں سے روشناس کروا کر کاروباری مہارت کا موقع فراہم کرتا ہے۔ پی ایم اوشا اقدام کے نتیجے میں مختلف ریاستوں کے ساتھ 15 مفاہمت نامے بھی طے ہوئے۔

ڈی ایچ ای اور بی آئی ایس اے جی این کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر بھی دستخط کیے گئے۔ یو جی سی نے 5 مفاہمت ناموں پر دستخط کیے جو ممبئی یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف ایلینوس، امریکہ۔ یونیورسٹی آف ممبئی اور سینٹ لوئس یونیورسٹی، امریکہ۔ گرو گھاسیداس وشوودیالیہ  اور ایل این گومیلیوف یوریشین نیشنل یونیورسٹی، قازقستان۔ یونیورسٹی آف لکھنؤ- لنکن یونیورسٹی کالج کوالالمپور، ملائیشیا۔ یونیورسٹی آف لکھنؤ اور یونیورسٹی فیڈرل، سیرا، برازیل کے مابین ہوئے۔

ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت:

کل 14 مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے جن میں اے ڈبلیو ایس انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ اور ای ٹی ایس انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کے ساتھ ڈی جی ٹی کے ایم او یوز، آئی آئی ٹی روڑکی کے بزنس انکیوبیٹر ٹی آئی ڈی ای ایس بی یو ڈی کے ساتھ ایم او یو، آئی آئی ایم ایل کے ای آئی سی بزنس انکیوبیٹر اور ڈی اسرا فاؤنڈیشن شامل ہیں۔ آئی آئی ٹی گوہاٹی کے ساتھ آئی آئی ای کا ایم او یو۔ این ایس ڈی سی کا پیئرسن وی یو ای، سسکو، اجینورا، انڈو جرمن چیمبر آف کامرس، انڈس انڈ بینک، یاماہا آٹوموبائل، ای پاور ایکس لرننگ ٹیکنالوجیز پرائیوٹ لمیٹڈ اور ڈرون ڈیسٹینیشن کے ساتھ بھی مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے۔

یہ شراکت داری نوجوانوں کو جدید مہارتوں اور علم سے آراستہ کرنے، جدت طرازی کو فروغ دینے اور بھارت میں تعلیمی مہارت کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ وزارت تعلیم ان شراکت داریوں کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانے اور قوم کے روشن اور خوشحال مستقبل کی تشکیل میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی اجتماعی کاوشوں کی توقع کرتی ہے۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 7746


(Release ID: 1944190) Visitor Counter : 131