نیتی آیوگ
گرین ٹرانزیشن کو حاصل کرنے کا ہدف 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان بننے کے وسیع تر ہدف سے ہم آہنگ ہے – سُمن بیری نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین
تقریباً 5 سے 6 لاکھ کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری سے تقریباً 90 لاکھ کروڑ ڈالر کے کاروباری مواقع پیدا ہوں گے: امیتابھ کانت، جی 20 شیرپا
نیتی آیوگ کاایسا ماحولیات نظام بنانے میں اہم رول ہے جو اہم تکنیکوں کو اپنانے کی سہولت فراہم کر سکے: بی وی آر سبرامنیم، نیتی آیوگ کے سی ای او
نیتی آیوگ نے نئی دہلی میں ’ عالمی معیشت کے لئے گرین اور پائیدار ترقی ایجنڈا‘پر دو روزہ جی20 پالیسی ورکشاپ کا اختتام کیا
Posted On:
29 JUL 2023 9:05PM by PIB Delhi
نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین جناب سمن بیری نے کہا، ’ گرین ٹرانزیشن کو حاصل کرنے کا ہدف 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان بننے کے بڑے ہدف اور عزت مآب وزیراعظم کے سب کا ساتھ ، سب کا وکاس کے منتر کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔ اس پالیسی ورکشاپ کے دوران ہوئی بات چیت سے گرین اور پائیدار ترقی کے لیے کئی اہم تجاویز سامنے آئی ہیں جنہیں نیتی آیوگ مختلف پلیٹ فارموں کے ذریعے آگے بڑھائے گا۔‘
نیتی آیوگ نے نئی دہلی میں ’عالمی معیشت کے لئے گرین اور پائیدار ترقی ایجنڈا ‘ پر دو روزہ جی 20 پالیسی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ اس دو روزہ ورکشاپ کے دوران عالمی سطح پر گرین اور پائیدار ترقی کے امکانات اور چیلنجوں پر بات چیت ہوئی۔ اسے جی20 کے ساتھ ساتھ منعقد ہونے والے دیگر پروگرام کے طور پر نامزد کیا گیا تھا جس میں گرین ترقی، توانائی، آب و ہوا وغیرہ سے متعلق مختلف موضوعات کو شامل کیا گیا تھا۔
جی 20 شرپا جناب امیتابھ کانت نے جی 20 ورکشاپ کے موقع پر کہا کہ آب و ہوا سے متعلق کام کو کرنے اور ایس ڈی جی کو حاصل کرنے کے لیے تقریباً 5 سے 6 لاکھ کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ اس سے تقریباً 90 لاکھ کروڑ ڈالر کے کاروباری مواقع پیدا ہوں گے ۔ انہوں نے یہ بھی اعادہ کیا کہ وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے اور عالمی سطح پر سرمایہ کاری کے لیے تقریباً 350 لاکھ کروڑ ڈالر کا فنڈ دستیاب ہے جس میں سے 150 لاکھ کروڑ ڈالر ادارہ جاتی فنڈز کے پاس ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پروجیکٹس کو جوکھم سے آزاد کرنے کے لئے ہمیں ایک عالمی پروجیکٹ ایکسلریٹر فنڈ کی ضرورت ہے۔
سال2070 تک نیٹ زیرو یعنی صفر کارکن اخراج کے ہدف کو حاصل کرنے سے متعلق وزیر اعظم کے نقطہ نظر کے بارے میں بات کرتے ہوئے، شیرپا نے کہا کہ ہندوستان گرین ترقی اور پائیدار ترقی میں اہم رول ادا کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کی جی 20 صدارت انتہائی آرزومندانہ اور کارروائی پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بیشتر وزارتی سطح کی میٹنگوں میں نتائج سے متعلق دستاویزات کو حتمی شکل دی جاچکی ہے۔
نیتی آیوگ کے سی ای او جناب بی وی آر سبرامنیم نے گرین ٹرانزیشن کو ممکن بنانے میں نیتی آیوگ کے رول پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اہم تکنیکوں کی سہولت فراہم کرنے والا ماحولیاتی نظام تیار کرنے میں نیتی آیوگ کا اہم رول ہے۔ انہوں نے الیکٹرک گاڑیوں کے شعبے میں کامیابی کے ساتھ تبدیلی کی مثال دی جہاں نیتی آیوگ نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے کہا کہ گرین انرجی پروجیکٹوں کے عمل درآمد میں ریاستوں کا رول انتہائی اہم ہوگا اور نیتی آیوگ اس میں ریاستوں کو ضروری مدد فراہم کرے گا۔
اس دو روزہ جی 20 پالیسی ورکشاپ کا اہتمام نیتی آیوگ نے انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ریسرچ سینٹر (آئی ڈی آر سی) اور گلوبل ڈیولپمنٹ نیٹ ورک (جی ڈی این) کے تعاون سے کیا تھا۔اس ورکشاپ کا پہلا دن توانائی، آب و ہوا اور ترقی کے علاوہ ، ٹیکنالوجی، پالیسی اور روزگار، منتشر تجارتی نظام کے ترقی پر پڑنے والے اثرات اور پائیدار ترقی کے لیے عالمی مالیات کو نئے سرے سے شکل دینے جیسے موضوعات پر مرکوز تھا ۔ دوسرے دن کثیرالجہتی کے ساتھ ہم آہنگی ، لچیلاپن اور غیریقینی دنیا میں شمولیت سے متعلق امور پر غوروخوض کیا گیا۔ ان ورکشاپس میں مختلف شعبوں کے 40 سے زائد عالمی ماہرین نے شرکت کی۔
جی20 شیرپا جناب امیتابھ کانت نے افتتاحی اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ عصری اہم ضرورتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے کثیرالجہتی اداروں میں اصلاح اور تشکیل نو کی ضرورت ہے ساتھ ہی اس کے ڈیزائن کو بھی نئے سرے سےتیار کرنے کی ضرورت ہے۔
مالیاتی کمیشن کے چیئرمین اور اقتصادی ترقی کے ادارے کے صدر جناب این کے سنگھ نے بھی بعد کے مباحثہ میں اس خیال کی حمایت کی۔ جناب سنگھ ’ری شیپنگ گلوبل فائنانس فار سسٹینبل گروتھ ‘ یعنی پائیدار ترقی کے لئے عالمی مالیات پر نئے سرے سے غوروخوض کے موضوع پر بات کررہے تھے۔ گرین معیشت میں خاطرخواہ تبدیلی کے لحاظ سے عالمی مالیاتی ڈھانچہ کی تشکیل نو کی ضرورت ہے۔
وزارت خزانہ کے چیف صلاح کار جناب وی اننت ناگیشورن نے جیو پالیٹکلس میں کثیرالجہتی رول کو نمایاں کرنے کے سلسلے میں اپنی بات رکھی اور ایک مستحکم کثیر قطبی دنیا کے لیے کثیرالجہتی کو ایک ضرورت بتایا ۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نےسی او پی 26 گلاسگو چوٹی کانفرنس میں، 2070 تک صفر کارن اخراج کو حاصل کرنے کا عہد کیا تھا۔ اس پالیسی ورکشاپ میں، شرکاء نے اس ہدف کو حاصل کرنے کے عمل اور امکانات پر بات کی۔ رکن پالیمان جناب جینت سنہا نے 'توانائی، آب و ہوا اور ترقی' کے موضوع پر بات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہر لحاظ سے ’ 'نیٹ زیرو بالکل نیٹ پازیٹیو ‘ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیٹ زیرو کو حاصل کرنے کے لیے عالمی مالیاتی ڈھانچے کو از سر نو درست کرنا ضروری ہے۔
انفوسس کے چیئرمین اور شریک بانی اور یو آئی ڈی اے آئی (آدھار) کے بانی چیئرمین جناب نندن نیلیکنی نے اپنے خطاب میں ہندوستان میں ڈیجیٹل سرکاری بنیادی ڈھانچہ کی وجہ سے نظرآنے والے مثبت اثرات پر روشنی ڈالی۔جناب نیلیکنی نے حقائق اور اعداد و شمار کی بنیاد پر تعریف کرتے ہوئےکہا کہ ڈیجیٹل سرکاری بنیادی ڈھانچہ کی وجہ سے پچھلے 9 برسوں کے درمیان مالی شمولیت میں تیزی آئی ہے ۔ جناب نیلیکنی نے اعتماد ظاہر کیا کہ ہندوستان 'سنگل، آن لائن، رسمی، اعلی پیداواروالی میگا معیشت' بننے کی طرف گامزن ہے۔
نیتی آیوگ کے سی ای او جناب بی وی آر سبرامنیم نے ' گروتھ امپلیکیشنز آف اے فریکچرڈ ٹریڈنگ سسٹم ‘ یعنی منتشر تجارتی نظام کی ترقی کی پیچیدگیاں ، موضوع پر منعقد اجلاس میں اپنے ماہرانہ نظریہ سے واقف کرایا۔ انہوں نے ہندوستان کو علاقائی تجارتی معاہدوں کے ساتھ مربوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اس دو روزہ پالیسی ورکشاپ میں بڑی تعداد میں عالمی ماہرین نے حصہ لیا ۔ مباحثہ میں حصہ لینے والے رہنماوں میں رکن پارلیمان اور پارلیمنٹ کی مالی کمیٹی کے چیئرمین جناب جینت سنہا ، ترقی پذیر ملکوں کے لئے تحقیق و اطلاعاتی نظام (آر آئی ایس)ٰ ، نئی دہلی کے ڈائرکٹر جنرل جناب سچن چترویدی، آسٹریلیائی نیشنل یونیورسٹی کینبرا میں اقتصادیات کے پروفیسر ایمیرٹس اور ایسٹ ایشین بیورو آف اکنامک ریسرچ کے سربراہ ، پیٹر ڈریسڈیل، مالی کمیشن کے چیئرمین جناب این۔ کے سنگھ، اندرا گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ ریسرچ، کی پروفیسر آشیما گوئل، حکومت ہند کی وزارت خزانہ کے چیف اقتصادی صلاح کار جناب وی اننت ناگیشورن اور ورلڈ بینک (فرانس) کے سابق ماہر اقتصادیات جناب فرانکوئس بورگوئگنن اور دیگر شامل تھے۔
اس دو روزہ ورکشاپ میں جی20 کے لیے کئی اہم تجاویز پیش کی گئیں۔ ان میں پائیدار اور شفاف قرض کے بندوبست کو یقینی بنانا، مالی سیفٹی لائنوں کو مضبوط کرنا، ابھرتے ملکوں کے غیر جانبدارانہ تجزیہ کے لیے کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کو ریگولیٹ کرنا، گرین فنانسنگ کی کوششوں کو بڑھانا، گرین معیشت کو فروغ دینے کے لیے ڈیجیٹل پبلک بنیادی ڈھانچے کے استعمال کو موزوں بنانا ، کثیرجہتی ترقیاتی بینکوں کی تبدیلی والی اصلاحات میں شامل ہونا ، ڈبلیو ٹی او میں بڑی تبدیلی ، گلوبل ساؤتھ کی قیادت کرنے کے لیے جی20 کا فائدہ اٹھانا، منی لیٹرلس کے فروغ کی حوصلہ افزائی کرنا وغیرہ شامل ہیں۔
************
ش ح ۔ ف ا ۔ م ص
(U:7728)
(Release ID: 1944158)