دیہی ترقیات کی وزارت
دین دیال انتودیہ یوجنا- قومی دیہی ذریعہ آمدنی مشن نے بہتر غذائی گوناگونیت اور ذریعہ معاش کے لئے زرعی غذائیت والی کھیتی باڑی اور مویشیوں کی پرورش کے سلسلے میں قومی مشارت کا انعقاد کیا
Posted On:
29 JUL 2023 12:02PM by PIB Delhi
دیہی ترقی کی وزارت (ایم او آر ڈی) کےدین دیال انتودیہ یوجنا -قومی دیہی ذریعہ آمدنی مشن (ڈی اے واےی- این آر ایل ایم) نےکمیونٹی پر مبنی تنظیم کے ذریعے زرعی غذائیت والی پائیدارکھیتی باڑی اور مویشی پروری کے طور طریقوں کو فروغ دے کر غذائی تحفظ کو آگے بڑھانےکے سلسلے میں ایک آن لائن مشاورت کا اہتمام کیا۔ تکنیکی شراکتدار کے طور پر روشنی اور ٹی اے ٹو این آر ایل ایم (پی سی آئی) نے اس مشارت کے انعقاد میں اپنا تعاون پیش کیا۔
دیہی ترقیات کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب چرنجیت سنگھ نے کلیدی خطبہ پیش کیا اور بے زمین ایس ایچ جی کنبوں کے نقطہ نظر سے زرعی غذائیت والی کھیتی باڑی اور مویشی پروری کو فروغ دینے پر ایک جامع نظریہ کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے بھوک اور مائیکرو نیوٹرینٹ کی کمیوں پر کام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا، جسے فصلوں کے بائیو فورٹیفیکیشن کے ذریعے دور کیا جاسکتا ہے۔ وزارت دیہی ترقیات کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ اسمرتی شرن نے اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ زرعی غذائی کھیتی اور مویشی پروری والے گھر کے لئے غذائیت سے بھرپور سستی خوراک ایک امکانی ذریعہ ہوسکتی ہے۔
انٹرنیشنل فوڈ پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار پاپولیشن سائنسز، ایم ایس سوامی ناتھن ریسرچ فاؤنڈیشن، ہرشا ٹرسٹ، سینٹر فار انڈین نالج سسٹمز، پردان، انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف گوٹ مینجمنٹ، ریوائٹلائزنگ رین فیڈ ایگریکلچر نیٹ ورک، اور واٹر شیڈ سپورٹ سروسز اینڈ ایکوٹیز نیٹ ورک (ڈبلیو اے ایس ایس اے این)، ٹرانسفورم رورل انڈیا، گرامیہ ریسورس سینٹر فار وومن، پروجیکٹ کنسرن انٹرنیشنل، یونیسیف اور عظیم پریم جی فاؤنڈیشن کے ماہرین اور بہار و جھارکھنڈ کے ریاستی قائدین نے اپنے تجربات سے اپنے فکری پہلوؤں کو مشترک کیا۔ ریاستی دیہی ذریعہ آمدنی کے مشن، دیگر شراکت دارایجنسیوں اور اداروں نے اس مشاورت میں حصہ لیا۔
مشاورت کے اہم نکات میں صلاحیت سازی، فصلو ں کی دیسی قسموں کو فروغ دیا جانا، بیجوں کا انتظام، کمیونٹی کچن گارڈنس اور مویشیوں کی صحت کے خطرات کو کم کرنے کی حکمت عملی کے ذریعے کمیونٹی کو مستحکم و مضبوط کرنا انتہائی اہم ہے۔ اس کے علاوہ مویشیوں کی صحت کی دیکھ بھال کے لئے مسلسل خدمات، پائیداری کو یقینی بنانا، پیداوار کی کھپت کو فروغ دینے کے لئے سماجی اور طرز عمل میں تبدیلی کے مواصلاتی نظریات اور غذائی خواندگی کے ساتھ ساتھ سماجی و ثقافتی معیارات ایسے شعبے ہیں، جن پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ خواتین میں غذائیت کو بہتر بنانے کے لئے مختلف محکموں اور پروگراموں کے ساتھ تال میل کرنا آمدنی میں اضافہ اور بہترغذائی نتائج کے لئے کفایتی ، پائیدار ماڈلزحقیقی حل ہوسکتا ہے۔
******
ش ح۔ ن ر
U NO:7710
(Release ID: 1943943)
Visitor Counter : 136