محنت اور روزگار کی وزارت

عمارات سازی اور دیگر تعمیراتی مزدوروں سے متعلق اسکیم کے تحت فوائد حاصل کرنے کے لیے اہلیت کی شرائط

Posted On: 27 JUL 2023 3:40PM by PIB Delhi

عمارات سازی اور دیگر تعمیراتی مزدوروں سے متعلق (روزگار کے ضابطے اور سروس کی شرائط) ایکٹ، 1996 ]بی او سی ڈبلیو(آر ای اینڈ سی ایس) ایکٹ، 1996[ کی نافذ دفعہ 12 کی موجودہ شقوں کے مطابق منجملہ اور باتوں كے  یہ ذکر کیا گیا ہے کہ ہر اٹھارہ سے ساٹھ سال كی عمر كا تعمیراتی مزدور جو پچھلے بارہ مہینوں میں کم از کم نوے دنوں سے کسی عمارت یا دوسری تعمیر میں مصروف رہا ہو اس ایکٹ کے تحت اسٹیٹ ویلفیئر بورڈز میں بطور مستفید رجسٹریشن کے لیے مجاز ہو گا اور ایکٹ کے لیے وہی انتظامات جاری رہیں گے۔

علاوہ ازیں ہر عمارات ساز اور دوسرے تعمیراتی کارکن کے لیے بی او سی ورکرز کے طور پر رجسٹریشن کے ساتھ ساتھ رجسٹریشن کی تجدید کے لیے موجودہ شرائط کو پورا کرنا لازمی ہے تاكہ وہ بغیر کسی تفریق کے فائدہ اٹھاتے رہیں۔

مرکزی حکومت نے عمارات ساز اور دیگر تعمیراتی کارکنوں کے لیے ایک ماڈل ویلفیئر اسکیم اور ایکشن پلان عمل درآمد کی مشینری کو مضبوط بنانے کے لیے تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ان كے بی او سی ڈبلیو ویلفیئر بورڈز کے ذریعےبھیجا تھا اور انہیں مشورہ دیا گیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کارکن کی ڈومیسائل کی حیثیت کارکن کو اس کی اصل ریاست سے باہر رجسٹرڈ ہونے سے نہ روكے۔

مزید مشورہ دیا گیا کہ بی او سی ڈبلیو (آر ای اینڈ سی ایس) ایکٹ مجریہ 1996 کے تحت نقل مكانی كرنے والے  بی او سی کارکنوں کی رجسٹریشن میں سہولت فراہم کرنے کی خاطر بی او سی کارکنوں کی مدد کے لیے سہولتی مراکز/ہیلپ ڈیسک کی تشکیل، مہاجر بی او سی کارکنوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے خصوصی مہم کا انعقاد كیا  جائے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ان کے ساتھ رجسٹریشن اور فوائد کی فراہمی کے معاملے میں کوئی امتیازی سلوک نہ ہو۔

رجسٹریشن/اندراج کے عمل کو آسان بنانے کے لیے مذکورہ ماڈل ویلفیئر اسکیم میں کارکنوں کی رجسٹریشن کے لیے مشینری کے طور پر تفصیلی گنجائشیں رجسٹرڈ بی او سی کارکنوں کو منفرد شناختی نمبر الاٹ کرنے، مقامی/میونسپل/پنچایت سطح پر اہل افسران کی تقرری، خود سرٹیفیکیشن کی اجازت دینے، اہم لیبر چوکوں/اڈوں پر باقاعدہ کیمپوں کے انعقاد/سہولت مراکز کی تشکیل، بی او سی کارکنوں وغیرہ کو شناختی کارڈ کے اجراء كے ذریعہ دی گئی ہیں۔

علاوہ ازیں مرکزی حکومت نے بی او سی ڈبلیو (آر ای اینڈ سی ایس) ایکٹ، 1996 کی دفعہ 60 کا استعمال کرتے ہوئے تمام ریاستوں اور مركزی خطوں كی حکومتوں کو مشورہ دیا تھا كہ اس بات کو یقینی بنایا جاءے کہ باقی رہ جانے والے تمام بی او سی کارکن اسٹیٹ ویلفیئر بورڈز کے ساتھ رجسٹرڈ ہوں اور ان کے ریکارڈ کو ایک مقررہ وقت میں اپ ڈیٹ کیا گیا ہو جو رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانے پر انحصار کرتا ہے، رجسٹریشن اور تجدید کے لیے کارکنوں کی جسمانی موجودگی کو ختم کرتا ہے، اپنی تصدیق آپ كر نے كے عمل کے ذریعہ کارکنوں پر اعتماد بحال کرتا ہے اور تمام اہل تعمیراتی کارکنوں کو عالمی سماجی تحفظ اور مرکزی/ریاستی حکومتوں کی فلاحی اسکیموں جیسے ہیلتھ انشورنس اسکیم کے لحاظ سے مناسب فوائد دیتا ہے۔ یہ فوائد پی ایم - جے (آیوشمان بھارت)، پی ایم-جیون جیوتی بیما یوجنا، پی ایم تحفظ بیما یوجنا اور پی ایم شرم یوگی مندھان یوجنا کے ذریعے 60 سال بعد زندگی بھر کی پنشن اور بی او سی کارکنوں کی فلاح و بہبود کے لیے سیس فنڈ کا بہترین استعمال کرکے بے روزگاری، بیماری، وبائی امراض، قدرتی آفات۔ کے دوران گزارہ الاؤنس كی شكل میں ہے۔

 یہ اطلاع محنت اور روزگار کے مرکزی وزیر مملکت رامیشور تیلی نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

******

U.No:7627

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1943341) Visitor Counter : 84


Read this release in: English , Punjabi , Telugu