امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دہلی ہائی کورٹ نے خدمات چارج سے متعلق اپنی ہدایات پر عمل نہ کرنے کے لیے ریستوراں اور ہوٹل ایسو سی ایشنز پر 100000 روپئے کا جرمانہ عائد کیا


یہ جرمانہ امور صارفین کے محکمے، حکومت ہند کو ادا کیا جائے گا

سی سی پی اے رہنما خطوط جاری ہونے کے بعد سے خدمات چارج کو لے کر این سی ایچ پر 4000 سے زائد شکایتیں درج کی گئیں

Posted On: 27 JUL 2023 3:28PM by PIB Delhi

دہلی ہائی کورٹ نے 24 جولائی 2023 کو ایک فیصلہ جاری کرکے نیشنل ریسٹورینٹ ایسو سی ایشن آف انڈیا (این آر اے آئی) اور فیڈریشن آف ہوٹل اینڈ ریسٹورینٹ ایسو سی ایشن آف انڈیا (ایف ایچ آر اے آئی) کو 12 اپریل 2023 کے اپنے فیصلے کے مطابق ہدایات کی مکمل طور پر خلاف ورزی  کرنے پر جرمانے کی شکل میں ہر ایک 100000 روپئے ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ ہائی کورٹ نے حکم کے مطابق جرمانے کی ادائیگی حکومت ہند کے امور صارفین کے محکمے کی جائے گی۔

واضح رہے کہ 12 اپریل 2023 کے حکم کے مطابق عدالت نے ہدایت کی تھی کہ:

 (i) دونوں ایسو سی ایشنز 30 اپریل 2023 تک اپنے تمام تر اراکین کی مکمل فہرست دائر کریں گی جو موجودہ رٹ پٹیشنز کی حمایت کرتی ہیں۔

(ii) دونوں ادارے اپنا موقف رکھیں اور درج ذیل پہلوؤں پر ایک مخصوص حلف نامہ داخل کریں:-

(iii) دونوں انجمنیں اپنا موقف رکھیں اور درج ذیل پہلوؤں پر ایک مخصوص حلف نامہ داخل کریں:-

(اے)ان اراکین کا فیصد جو اپنے بلوں میں خدمات چارج کو لازمی شرط کے طورپر لگاتے ہیں۔

(بی)کیا انجمنوں کو سروس چارج کی اصطلاح کو متبادل اصطلاحات سے تبدیل کرنے پر اعتراض ہو گا تاکہ صارفین کے ذہنوں میں اس الجھن کو روکا جا سکے کہ یہ حکومتی ٹیکس نہیں ہے جیسے کہ ’اسٹاف ویلفیئر فنڈ‘، ’اسٹاف ویلفیئر کنٹریبیوشن‘، ’اسٹاف چارجز‘، ’اسٹاف ویلفیئر چارجز‘، وغیرہ۔

(سی)ان اراکین کا فیصد جو سروس چارج کو رضاکارانہ اور لازمی نہیں  کے طور پر کرنے کے خواہاں ہیں، صارفین کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اس حد تک اپنا تعاون دیں کہ وہ رضاکارانہ طور پر زیادہ سے زیادہ فیصد کے ساتھ مشروط ہوں جو چارج کیا جا سکتا ہے۔

ریسٹورنٹ ایسوسی ایشنز کو مندرجہ بالا ہدایات کے مطابق ضروری تعمیل کی ضرورت تھی۔ تاہم، کسی بھی ایسوسی ایشن نے مذکورہ حکم کے مطابق حلف نامہ داخل نہیں کیا۔

عدالت نے نوٹ کیا ہے کہ واضح تاثر یہ ہے کہ ریستوران ایسوسی ایشنز 12 اپریل 2023 کے احکامات کی مکمل تعمیل نہیں کر رہی ہیں اور انہوں نے جواب دہندگان کو مناسب طریقے سے پیش کیے بغیر حلف نامہ داخل کر دیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ سماعت اس سے پہلے آگے نہ بڑھے۔

عدالت نے ان حلف ناموں کو صحیح طریقے سے 4 دن کے اندر داخل کرنے کا ایک آخری موقع دیا جس کے تحت ہر ایک درخواست میں 100000 روپئے ادا کیے جائیں گے جو پے اینڈ اکاؤنٹس آفس، محکمہ امور صارفین، نئی دہلی کو اداکی جائیں گی۔ ڈیمانڈ ڈرافٹ کا طریقہ اس ہدایت کی عدم تعمیل کے نتیجے میں حلف نامے ریکارڈ پر نہیں لیے جائیں گے۔ اب اس معاملے کی سماعت 5 ستمبر 2023 کو ہونے والی ہے۔

واضح رہے کہ متعدد صارفین نے نیشنل کنزیومر ہیلپ لائن (این سی ایچ) پر زبردستی سروس چارج کی وصولی کے خلاف شکایت کی ہے۔ جولائی 2022 میں سی سی پی اے کی جانب سے جاری کردہ رہنما خطوط کے بعد سے، 4000 سے زائد شکایات درج کی گئی ہیں جن میں نمایاں کیا گیا ہے:

  1. صارفین کو غیر ارادی طور پر سروس چارج ادا کرنے پر مجبور کرنا ، خواہ وہ ریستوراں/ہوٹل کی جانب سے فراہم کردہ سروس سے غیر مطمئن ہی کیوں نہ ہوں۔
  2. سروس چارج کی ادائیگی کو لازمی بنانا۔
  3. سروس چارج کو ایک چارج کے طور پر پیش کرنا جو حکومت کی جانب سے لگایا جاتا ہے یا اس کی منظوری ہوتی ہے۔
  4. صارفین کو شرمناک اور ہراساں کرنا بشمول باؤنسرز کے ذریعے اگر وہ سروس چارج کی ادائیگی میں مزاحمت کرتے ہیں۔
  5. ایسے چارج کے نام پر 15 فیصد ، 14 فیصد تک حد سے زیادہ پیسے وصول کرنا۔
  6. ایس / سی، ’ایس سی‘، ’ایس سی آر‘ یا ’ایس۔ چارج‘ وغیرہ جیسے دیگر ناموں سے بھی سرچارج وصول کیا گیا ہے۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:7610


(Release ID: 1943337) Visitor Counter : 112


Read this release in: English , Hindi , Telugu