دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

’پردھان منتری  آواس یوجنا –گرامین‘  کے تحت آنے والے  مستفدین

Posted On: 25 JUL 2023 2:28PM by PIB Delhi

دیہی علاقوں میں ’سبھی کےلئے  مکانات ‘کے ہدف کو حاصل کرنے کےلئے  ،دیہی ترقی کی وزارت نے   پردھان منتری گرامین آواس یوجنا –گرامین (پی ایم اے وائی -جی) کو یکم اپریل 2016 سے  نافذ کیا ہے ،جس کا مقصد اہل دیہی کنبوں کو  مالی مدد مہیا کر کے پکے مکانات فراہم کرنا ہے،جس کے لئے وزارت نے  مارچ 2024 تک  بنیادی ضروریات  سے لیس 2.95 کروڑ پکے مکانات تعمیر کرنے کا مجموعی ہدف مقرر کیا ہے۔2.95 کروڑ مکانات  تعمیر کرنے کے ہدف کے مقابلے میں  اب تک مختلف ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں   کے استفادہ کنندگان کو 2.92 کروڑ مکانات  فراہم کرنے کی منظوری مل چکی ہے  اور 19.07.2023 تک 2.41 کروڑ مکانات  تیار کئے جاچکےہیں۔

پی ایم اے وائی –جی کے تحت سماجی اقتصادی ذات کی مردم شماری (ایس ای  سی سی ) 2011 کے تحت مقرر کردہ مکانات سے محرومی کے پیرامیٹرز کی بنیاد پر مستفدین  کی شناخت کی گئی ہے۔ گرام سبھا کی طرف سے مناسب تصدیق اور اپیل کے عمل کی تکمیل کے بعد، گرام پنچایت کے لحاظ سے مستقل انتظار کی فہرست (پی ڈبلیو ایل ) تیار کی جاتی ہے۔ ایس ای سی سی ، 2011 کے ڈیٹا بیس سے گھرانوں کی خود کار طریقے سے تیار کردہ ترجیحی فہرست ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پی ڈبلیو ایل  کو حتمی شکل دینے کے لیے گرام سبھا کے اجلاسوں کے انعقاد کے لیے فراہم کی گئی تھی۔ 19.07.2023 تک، ایس ای سی سی ، 2011 سے پی ڈبلیو ایل  میں کل 2.04 کروڑ کنبوں  کی نشاندہی کی گئی ہے اور انہیں شامل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ، ایسے کنبوں  کی تفصیلات جنہوں نے ایس ای سی سی  2011 کی بنیاد پر پی ڈبلیو ایل  سے باہر رہنے کا دعویٰ کیا تھا اور پی ڈبلیو ایل  میں شامل ہونے کے اہل تھے، آواس + سروے، 2018 میں انہیں بھی شامل کیا گیا ہے۔ یہ سروے جنوری 2018 سے 7 مارچ 2019 کے دوران کیا گیا تھا۔ اس مشق میں، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اضافی گھرانوں کی تفصیلات اپ لوڈ کی ہیں۔ 91 لاکھ مکانات (2.95 کروڑ -2.04 کروڑ) کے خلا کو پُر کرنے کے لیے آواس + ڈیٹا کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس میں سے اب تک ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 91 لاکھ کا ہدف مختص کیا گیا ہے۔

پی ایم اے وائی –جی  کی نگرانی، ایم آئی ایس  یعنی آواس سافٹ میں کام کے بہاؤ سے چلنے والے لین دین کے اعداد و شمار کا استعمال کرتے ہوئے پیشرفت کی حقیقی وقت میں شمولیت  کے ذریعے کی جاتی ہے۔ عمل کی نگرانی کے لیے، معائنہ مرکزی ٹیموں [ایریا آفیسرز اور نیشنل لیول مانیٹرس (این ایل ایم )] کے ذریعے کیا جاتا ہے، مانیٹرنگ بھی ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کوآرڈینیشن اینڈ مانیٹرنگ (ڈی آئی ایس ایچ اے ) کمیٹی جس کی سربراہی ممبر پارلیمنٹ، سوشل آڈٹ وغیرہ کرتی ہے،کے ذریعہ کی جاتی ہے۔

دیہی ترقی کی وزارت کا قومی سطح کی نگرانی کا نظام ایک تیسری پارٹی کی نگرانی اور رپورٹنگ کا طریقہ کار ہے جو ملک میں پی ایم اے وائی-جی سمیت دیہی ترقیاتی پروگراموں/ اسکیموں کے نفاذ کا باقاعدہ جائزہ لینے کے لیے کام کرتا ہے۔

یہ معلومات  دیہی ترقی کی مرکزی وزیر مملکت سادھوی نرنجن جیوتی  نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

*******

ش ح۔ا م ۔

U.NO. 7477

 


(Release ID: 1942421)
Read this release in: English , Tamil , Telugu