پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پیٹرولیم پر سبسڈی

Posted On: 24 JUL 2023 6:08PM by PIB Delhi

حکومت سب کے لیے سستی اور صاف توانائی تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے پر عزم ہے۔ حکومت کی یہ کوشش رہی ہے کہ کمپریسڈ نیچرل گیس (سی این جی)/پائپڈ نیچرل گیس (پی این جی)، مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی)، کمپریسڈ بایو گیس (سی بی جی)، بی ایس IV گریڈ پیٹرول اور ڈیزل، ایتھنول ملاوٹ شدہ پیٹرول، پائیدار ایندھن وغیرہ کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ حکومت ہند پورے ملک میں ایندھن کے طور پر قدرتی گیس کے استعمال کو فروغ دینے اور 2030 تک پرائمری انرجی مکس میں اپنا حصہ تقریباً 6.7 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کرنے کے لیے پر عزم ہے۔

گھرانوں کو صاف ستھرا ایندھن فراہم کرنے کے اپنے مقصد کی طرف ایک بڑے قدم کے طور پر، حکومت نے مئی 2016 میں پردھان منتری اجولا یوجنا شروع کیا تھا، جس کے تحت غریب گھرانوں کی بالغ خواتین کو ڈپازٹ مفت ایل پی جی کنکشن فراہم کیا جاتا ہے۔ دسمبر 2022 تک، ملک میں غریب گھرانوں کو 9.6 کروڑ پی ایم یو وائی کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔ ملک میں ایل پی جی کی کوریج 2016 میں 62 فیصد سے بڑھ کر آج تقریباً 100 فیصد ہو گئی ہے۔ فعال گھریلو ایل پی جی صارفین کی تعداد 01.04.2014 کو 14.52 کروڑ سے بڑھ کر 01.07.2023 تک 31.5 کروڑ ہو گئی ہے۔

روایتی طور پر، ہندوستان کی دیہی آبادی گھریلو کھانا پکانے کے لیے بنیادی طور پر ایندھن جیسے لکڑی، کوئلہ، گائے کا گوبر، مٹی کا تیل وغیرہ استعمال کرتی رہی ہے۔ یہ بنیادی طور پر، سستی، رسائی، اور بیداری سے متعلق مسائل کی وجہ سے تھا۔ تاہم کھانا پکانے کے یہ روایتی ایندھن صحت اور ماحول کو کافی نقصان پہنچاتے ہیں۔

پی ایم یو وائی گھرانوں میں ایل پی جی کے استعمال کو بڑھانے کے لیے، حکومت نے 2022-23 اور 2023-24 کے لیے فی 14.2 کلوگرام گھریلو ایل پی جی ری فل کے لیے 200 روپے کی ہدف سبسڈی شروع کی ہے۔ صارفین میں ایل پی جی کے استعمال کی حوصلہ افزائی کے لیے حکومت اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے اقدامات کے نتیجے میں، پی ایم یو وائی گھرانوں کے ذریعے فی کس ایل پی جی کی کھپت 2019-20 میں 3.01 ریفل سے بڑھ کر 2022-23 میں 3.71 ہو گئی ہے۔

ایل پی جی کے استعمال کے فوائد کے بارے میں بیداری بڑھانے کے لیے حکومت اور او ایم سی پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے ذریعے بڑے پیمانے پر بیداری پروگرام منعقد کر رہے ہیں۔ ایل پی جی صارفین بشمول پی ایم یو وائی کے مستفید مختلف طریقوں سے ری فل بک کر سکتے ہیں جن میں انٹر ایکٹو وائس رسپانس سسٹم (آئی وی آر ایس)، شارٹ میسج سروس (ایس ایم ایس)، واٹس ایپ، ڈسٹری بیوٹر کے فون پر براہ راست کال کرنا، ای کامرس پلیٹ فارم، او ایم سی موبائل ایپلی کیشن، او ایم سی ویب پورٹل وغیرہ شامل ہیں۔

پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت میں وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی۔

**************

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 7443


(Release ID: 1942327) Visitor Counter : 212
Read this release in: English , Marathi , Telugu