کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کوئلے کی پیداوار میں کمی نہیں؛ جون 2023 تک ملکی پیداوار میں 8.51 فیصد کا اضافہ

Posted On: 24 JUL 2023 2:42PM by PIB Delhi

ملک میں پچھلے تین سالوں میں کوئلے کی سپلائی اور استعمال/مطالبہ کی تفصیلات حسب ذیل ہیں:

 

اعداد و شمار ملین ٹن میں

سال

2020-21

2021-22

2022-23*

کل گھریلو کوئلے کی سپلائی (a)

690.88

819.21

877.36

کل درآمد (b)

215.25

208.62

237.66

کل کھپت / مطالبہ (a+b)

906.13

1027.83

1115.02

 

گزشتہ برسوں میں کوئلے کی پیداوار میں بڑا  اضافہ دیکھا گیا  ہے۔ سال 2022-23 میں کل ہند کوئلے کی پیداوار 893.19 ملین ٹن   رہی جو کہ 2013-14 میں 565.77 ملین ٹن  کے مقابلے میں تقریباً 58% کی ترقی کے ساتھ تھی۔

موجودہ درآمدی پالیسی کے مطابق، کوئلے کو اوپن جنرل لائسنس (او جی ایل) کے تحت رکھا جاتا ہے اور صارفین قابل اطلاق ڈیوٹی کی ادائیگی پر اپنی معاہدے کی قیمتوں کے مطابق اپنی پسند کے ذریعہ سے کوئلہ درآمد کرنے کے لیے آزاد ہیں۔

ملک میں کوئلے کی پیداوار کی  کوئی کمی نہیں۔ ملک میں کوئلے کی زیادہ تر ضرورت مقامی پیداوار/سپلائی کے ذریعے پوری کی جاتی ہے۔ سال  2022-2023 میں کل ہند کوئلے کی پیداوار 893.19 ملین ٹن  تھی جو کہ 2021-2022 میں 778.21 ملین ٹن  کے مقابلے میں تقریباً 14.7 % کی ترقی کے ساتھ تھی۔ رواں سال کے دوران جون 2023 تک کوئلے کی گھریلو پیداوار میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 8.51 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

کوئلہ کمپنیوں کی طرف سے گرین مائننگ کو فروغ دینے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے جا رہے ہیں:

 

  1. آلودگی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا نفاذ۔
  2. کوئلہ کمپنیوں کے ذریعہ ہر سال درخت لگانے کا وسیع پروگرام شروع کیا جاتا ہے۔ جنگلات کی کٹائی کے نتیجے میں نئے جنگلاتی رقبے کے ساتھ نئے حیاتیاتی تنوع اور ماحولیاتی نظام کا قیام عمل میں آیا ہے۔
  3. ایکو پارکس کے ذریعے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کی کوشش۔
  4. صنعتوں  اور کمیونٹی کے استعمال کے لیے کانوں کے پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال۔
  • V. کوئلے کی نقل و حمل اور لوڈنگ سسٹم کے لیے فرسٹ مائل کنیکٹیویٹی پروجیکٹس کا تعارف۔
  1. پروسیسنگ اور ریت نکالنے کے ذریعے زیادہ بوجھ (او بی ) کے فائدہ مند استعمال کے لیے ریت کو الگ کرنے والے پلانٹس کی تنصیب۔ یہ ریت کے تجارتی اور اندرونی استعمال میں سہولت فراہم کرتا ہے اور ماحول کی حفاظت کرتا ہے کیونکہ اس سے دریا سے ریت نکالنے میں آسانی ہوتی ہے۔
  2. کول انڈیا لمیٹڈ نے آنے والے سالوں میں 3000 میگاواٹ کے سولر پاور پروجیکٹس لگانے کا پروگرام بنایا ہے اور اس نے پہلے ہی 11 میگاواٹ سے زیادہ سولر پاور پلانٹس لگائے ہیں۔ ایس سی سی ایل نے اپنے کمانڈ ایریا میں 224 میگاواٹ صلاحیت کے سولر پاور پلانٹس لگائے ہیں اور سال 2025-26 میں 556 میگاواٹ کے مجموعی سولر پاور پلانٹس قائم کرکے "نیٹ زیرو انرجی" بننے کا منصوبہ بنایا ہے۔
  3. کول انڈیا لمیٹڈ نے کمپنی کے موجودہ ڈیزل ڈمپروں میں دوہری ایندھن (ڈیزل – ایل این جی) آپریشن کو متعارف کرانے کے لیے ایک پہل کی ہے۔
  4. کول انڈیا لمیٹڈ اور اس کے ذیلی اداروں نے اگلے 5 سالوں (یعنی 2021-2026) میں توانائی کی بچت کے دیگر اقدامات کی منصوبہ بندی کی ہے جس میں روایتی  لائٹس کو ایل ای ڈی لائٹس سے تبدیل کرنا، توانائی کے موثر اے سیز، سپر پنکھے، موثر واٹر ہیٹر، توانائی کی بچت والی موٹریں ،اسٹریٹ لائٹس میں آٹو ٹائمر اور ای گاڑیاں بھی شامل کرنا جو ہر سال تقریباً 2.36 لاکھ ٹن سی او 2 کو پورا کریں گے۔

یہ معلومات کوئلہ، کانوں اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

***

 

ش ح۔ا م ۔

U.NO. 7415


(Release ID: 1942168)
Read this release in: English , Tamil , Kannada