وزارتِ تعلیم
نائب صدر جمہوریہ كا جمہوریت کے مندروں میں خلل کو ہتھیار بنانے پر اظہار رنج وغم
نائب صدر کا کہنا ہے کہ خلل اور ركاوٹ جمہوری اقدار کے خلاف ہیں
فی سیکنڈ پارلیمنٹ کو عدم فعال بنانے كا کوئی عذر نہیں ہو سکتا : نائب صدر
وقفہِ سوالات نہ ركھنا کبھی بھی معقول نہیں ہو سکتا :نائب صدر
نائب صدر نے طلباء اور فیکلٹی ممبران سے کہا کہ وہ کچھ غیر ملکی یونیورسٹیوں کے ہند مخالف بیانیے کا حصہ نہ بنیں
قانون کی حکمرانی کو چیلنج کرنے کے لیے سڑکوں پر مظاہرے اچھی حکمرانی اور جمہوریت کی پہچان نہیں : نائب صدر جمہوریہ
نائب صدر کا کہنا ہے کہ قدرتی وسائل کو مالی صلاحیت کے مطابق نہیں بلكہ اپنی ضرورت کے مطابق استعمال کیا جانا چاہیے
نائب صدر جمہوریہ كا جامعہ ملیہ اسلامیہ کے صد سالہ جلسہَ تقسیم اسناد سے خطاب
’دریا پار کرنے والے کی طرح بنو، اپنا راستہ خود چنو، قوم کی اپنی طرف سے بہترین خدمت كرو‘ : طلباء كو نائب صدر كی صلاح
Posted On:
23 JUL 2023 6:13PM by PIB Delhi
نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھر نے خلل اور ركاوٹ کو جمہوری اقدار کے خلاف قرار دیتے ہوئے آج اس زور دے كر كہا کہ جمہوریت كا تعلق بات چیت، بحث، غور و خوض اور مزاكرات سے ہے۔ انہوں نے اس بات پر اپنے رنج اور تشویش کا بھی اظہار کیا کہ "جمہوریت کے مندروں میں خلل کو ہتھیار بنا دیا گیا ہے جبكہ ان اداروں كو عوام کو انصاف کو یقینی بنانے کے لیے 24X7 فعال ہونا چاہیے۔"
جمہوری اقدار کے جوہر کو محفوظ اور اسے برقرار رکھنے کے لیے ہر ایک سے سرگرم عمل ہونے کی اپیل کرتے ہوئے جناب دھنکھر نے اس بات پر زور دیا کہ فی سیکنڈ پارلیمنٹ کو غیر فعال بنانے کا کوئی عذر نہیں ہو سکتا۔
یہ بتاتے ہوئے کہ اس ملک کے عوام اس کی بہت بڑی قیمت ادا کر رہے ہیں، انہوں نے زور دے كر كہا كہ جب کسی خاص دن پارلیمنٹ میں خلل پڑتا ہے تو وقفہِ سوالات کا وقت نہیں بچ سکتا۔ وقفہِ سوالات حکمرانی میں احتساب اور شفافیت پیدا کرنے کا ایک طریقہ کار ہے۔ حکومت ہر سوال کا جواب دینے کی پابند ہے۔ اس سے حکومت کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ جب آپ جمہوری اقدار اور اچھی حكمرانی کے حوالے سے سوچتے ہیں تو سوال کا وقت نہ بچا پانا کبھی بھی معقول نہیں ہو سکتا۔
آج وگیان بھون میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے صد سالہ جلسہِ تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ اختلاف رائے اور عدم اتفاق جمہوری عمل کا فطری حصہ ضرورہیں لیکن ’’اختلافات کو دشمنی میں بدلنا جمہوریت کے لیے کسی لعنت سے کم نہیں۔‘‘ اس انتباہ كے ساتھ کہ ’مخالفت‘ کو ’انتقام‘ میں تبدیل نہیں كیا جانا چاہیے جناب دھنکھر نے بات چیت اور مزاكرات کو آگے بڑھنے کا واحد راستہ بتایا۔
اس ادراك كے ساتھ کہ قوم نے خود کو 'پانچ نازك' معیشتوں سے آج دنیا کی 'چوٹی كی پانچ' معیشتوں میں تبدیل کیا ہے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان کو اس شاندار ترقی کے ساتھ آزمائشوں کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ آپ کی ترقی سب کی پسند کے مطابق نہیں ہو سکتی۔ یہ بتاتے ہوئے كہ آپ کے اداروں اور ترقی کی کہانی کو داغدار، خراب اور بے اثر دکھانے کے لیے خطرناک طاقتیں موجود ہیں۔ انہوں نے نوجوان ذہنوں کو آگے بڑھ كر ایسی قوتوں کو بے اثر کرنے کی تلقین كی۔
کچھ غیر ملکی یونیورسٹیوں کا حوالہ دیتے ہوئے ناءب صدر نے کہا کہ وہ ناقابل برداشت بنیادوں پر ہندوستان مخالف بیانیہ گڑھنے کرنے كی افزائش گاہ بن گئی ہیں۔ اس انتباہ كے ساتھ کہ ایسے ادارے ہمارے طلباء اور فیکلٹی ممبران کو بھی اپنے محدود ایجنڈے کے لیے استعمال کرتے ہیں انہوں نے طلباء سے کہا کہ وہ ایسے حالات سے نمٹنے کے لیے متجسس رہیں اور معروضیت پر توجہ دیں۔ انہوں نے زور دے كر كہا كہ یہ باعثِ حیرت ہے کہ جن لوگوں کو کسی نہ کسی عہدے پر اس ملک کی خدمت کرنے کا موقع ملا وہ اپنا عہدہ کھوتے ہی ملك كی ہمہ جہت ترقی قصداً نظر انداز كرنے لگتے ہیں۔ میں نوجوان ذہین طلباء سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس طرح کے ہند مخالف بیانیے کو بے اثر اور ختم کریں۔ اس طرح کی غلط معلومات کو آزادانہ طور پر پھیلانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
شفافیت اور جوابدہی کو موجودہ حکومت كی توجہ کا بنیادی مرکز بتاتے ہوئے جناب دھنکھر نے کہا کہ بدعنوانی، میان كاروں اور طاقت کے دلالوں کے لیے آج کوئی جگہ نہیں۔ اسی سبب سے بدعنوانی کے اسٹیک ہولڈروں نے ایک گروپ بنا لیا ہے۔ وہ چھُپنے اور فرار ہونے کے لیے تمام قوتوں کو آزما رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قانون کی حکمرانی کو چیلنج کرنے کے لیے سڑکوں پر مظاہرے اچھی حكمرانی اور ہماری ہماری فطری جمہوریت کی پہچان نہیں ہیں۔
نائب صدر نے مزید کہا کہ بدعنوانی مساوی ترقی اور مساوی مواقع کی دشمن ہے اس ادراك كو سكون بخش سمجھا کہ بدعنوانی میں ملوث قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے فرار کے تمام راستوں کو بڑے پیمانے پر بند کر دیا گیا ہے۔
كامیاب ہونے والے تمام طلباء کو ان کی زندگی میں ایک نئے دور میں داخل ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے طلباء پر زور دیا كہ وہ جدت طراز اور صنعت کار بنیں دیا تاکہ ہمارے نوجوان طلباء نوکری کے متلاشیوں کے بجائے نوکری كے مواقع پیدا کرنے والے بن کرسامنے آئیں۔
اس تمہید كے ساتھ کہ مالیاتی فائدے کے لیے اقتصادی قوم پرستی سے سمجھوتہ کرنا قومی مفاد میں نہیں ہے جناب دھنکھر نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اقتصادی قوم پرستی كو مکمل طور پر اختیار کریں۔
تعلیمی کامیابیوں پر زور دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے علم کے حقیقی مقصد کی تکمیل کے لیے تعلیم کو وسیع تر سماجی ترقی سے جوڑنے پر بھی زور دیا اور كہا كہ انسانی وسائل کو بااختیار بنانا قوم کی تعمیر میں ایک اہم جزو ہے۔ آج نوجوانوں کو سیاسی نشے میں پڑنے كے بجاءے صلاحیت سازی اور شخصیت کی نشوونما کے میكانزم کے ذریعے خود کو بااختیار بنانا ہے۔
آموزش كے عمل كو زیادہ عملیت پسند باعثِ خوشی بنانے پر قومی پالیسی مجریہ 2020 کی تعریف کرتے ہوئے نائب صدر نے یقین ظاہر کیا کہ یہ بابصیرت پالیسی انقلاب آفریں ثابت ہوگی۔ یہ بتاتے ہوئے کہ ملک کے کچھ حصوں میں اس پالیسی کو اپنانے کی ضرورت ہے انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہر کوئی اس پالیسی سے فائدہ اٹھا سکے گا۔
ہر شہری کو ملک کے قدرتی وسائل کا امانت دار قرار دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے ان وسائل کی منصفانہ تقسیم پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئیے ایک ایسا کلچر اپناءیں کہ قدرتی وسائل کا استعمال مالی استعداد کے مطابق نہیں بلكہ ضرورت کے مطابق ہو۔
اس موقع پر تعلیم، ہُنرمندی كے فرقغ اور صنعت كاری كے مركزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان؛ جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی كی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر، فیکلٹی كے اراكین، طلباء اور دیگر نامور شخصیات موجود تھیں۔
جناب دھرمیندر پردھان نے جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے صد سالہ جلسہِ تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھر کا ان کی موجودگی اورمتاثر كُن قیمتی رہنمائی كے لیے شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے ڈگریاں اور میڈلز حاصل کرنے والے طلباء کو بھی مبارکباد دی اور کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ جیسے تعلیمی ادارے امرت کال کے اس اہم دور میں ملک کو فکری قیادت فراہم کرنے میں اہم رول ادا کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب جبكہ پوری دنیا امید بھری نظروں سے ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے، یونیورسٹی بصیرت افروز قومی تعلیمی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے عالمی اقدار كے حامل انسانوں کو تیار کرکے مغربی دنیا اور دنیائے جنوب کے درمیان عدم مساوات کو کم کرنے کے رُخ پر اپنا فرض ادا کرے گی۔
******
U.No:7377
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 1941950)