نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ نے جمہوریت کے مندر وں  میں  ہنگامہ آرائی کو ہتھیار بنائے جانے پر اپنے دکھ کا اظہار کیا


نائب صدر جمہوریہ نے کہا  ہے کہ خلل اندازی اور ہنگامہ آرائی جمہوری اقدار کے  متضاد ہیں

پارلیمنٹ کو  ہر لمحہ فعال نہ بنانے کے لیے کوئی بہانہ نہیں ہو سکتا - نائب صدرجمہوریہ

وقفۂ سوال کا نہ ہونا کبھی بھی معقول نہیں ہو سکتا   - نائب صدر جمہوریہ

نائب صدرِ جمہوریہ نے طلباء اور فیکلٹی ممبران سے کہا کہ وہ کچھ غیر ملکی یونیورسٹیوں کے بھارت مخالف بیانیے کا حصہ نہ بنیں

قانون کی حکمرانی کو چیلنج کرنے کے لیے سڑکوں پر مظاہرے اچھی حکمرانی اور جمہوریت کی پہچان نہیں ہیں – نائب صدر جمہوریہ

نائب صدرِ جمہوریہ  نے کہا کہ  قدرتی وسائل کو  کسی کی مالی صلاحیت کے مطابق نہیں بلکہ اس کی ضرورت کے مطابق استعمال کیا جانا چاہیے

نائب صدر جمہوریہ نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے صد سالہ کنووکیشن سے خطاب کیا

"دریا کے دھارے کی طرح اپنا راستہ خود منتخب کرو ،  ملک کو اپنی بہترین صلاحیتیں پیش کرو " – نائب صدرِ جمہوریہ کی طلباء  کو ہدایت

Posted On: 23 JUL 2023 4:05PM by PIB Delhi

نائب صدر  جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھڑ نے آج اس بات پر زور دیا کہ جمہوریت   کا مطلب مذاکرات ،  تبادلۂ خیال ، غور و خوض اور  مباحثہ ہے اور انہوں نے  اس بات پر زور دیا کہ خلل اندازی اور ہنگامہ آرائی جمہوری اقدار کے  متضاد ہے ۔ انہوں نے "جمہوریت کے مندروں میں   ، جنہیں  وسیع طور پر عوام کے لیے انصاف کو یقینی بنانے کی خاطر  ساتوں دن ، چوبیس گھنٹے سرگرم عمل ہونا چاہیئے ، ہنگامہ آرائی کو ہتھیار بنائے جانے پر اپنے دکھ اور تشویش کا اظہار کیا ۔ "

جمہوری اقدار کے  جذبے کو  محفوظ اور اسے برقرار رکھنے کے لیے ہر ایک سے کام کرنے کی اپیل کرتے ہوئے،  جناب دھنکھڑ نے اس بات پر زور دیا کہ ہر  لمحہ پارلیمنٹ کو فعال نہ بنائے جانے کے لیے کوئی  بہانہ نہیں ہو سکتا ۔ یہ بتاتے ہوئے کہ اس ملک کے لوگ اس کی بہت بڑی قیمت ادا کر رہے ہیں، انہوں نے  اس بات کو اجاگر کیا کہ  "جب کسی خاص دن پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی  ہوتی ہے، تو  وقفۂ سوال نہیں ہو سکتا۔  وقفۂ سوال حکمرانی میں احتساب اور شفافیت پیدا کرنے کا ایک طریقہ کار ہے۔ حکومت ہر سوال کا جواب دینے کی پابند ہے۔ اس سے حکومت کو بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ جب آپ جمہوری اقدار اور  اچھی حکمرانی کے حوالے سے سوچتے ہیں تو  وقفۂ سوال کا نہ ہونے کو  کبھی بھی معقول نہیں  سمجھا جا  سکتا۔

آج وگیان بھون میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے صد سالہ کنووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے ، نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ عدم رضا مندی اور اختلاف رائے جمہوری عمل کا فطری حصہ ہے لیکن ’’اختلافات کو دشمنی میں بدلنا جمہوریت کے لیے کسی لعنت سے کم نہیں ہے۔‘‘  اس بات سے خبردار کرتے ہوئے کہ ’مخالفت‘ کو ’انتقام‘ میں تبدیل نہیں ہونا چاہیے،  جناب دھنکھڑ نے  آگے بڑھنے کے لیے مذاکرات اور تبادلۂ خیال کو ہی واحد راستہ بتایا ۔

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ  ملک نے خود کو 'پانچ نازک ' معیشتوں میں سے  بدل کر آج دنیا کی ' پانچ اعلیٰ ترین ' معیشتوں میں شامل  کر لیا ہے، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ  بھارت کو شاندار ترقی کے ساتھ، چیلنجز کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے نوجوان ذہنوں کو پہل کرنے اور ایسی قوتوں کو بے اثر کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ "آپ کی ترقی سب کی پسند کے مطابق نہیں ہو سکتی۔ آپ کے اداروں اور ترقی کی کہانی کو داغدار اور  بدنام کرنے کے لیے خطرناک قوتیں موجود ہیں،‘‘ ۔

کچھ غیر ملکی یونیورسٹیوں کا حوالہ دیتے ہوئے،  نائب صدرِ جمہوریہ نے کہا کہ وہ ناقابل اعتبار بنیاد پر  بھارت مخالف بیانیہ  تیار کرنے کی آماجگاہیں بن گئی ہیں۔  اس بات سے خبردار کرتے ہوئے کہ ایسے ادارے ہمارے طلبا ء اور فیکلٹی ممبران کو بھی اپنے  مذموم  ایجنڈے کے لیے استعمال کرتے ہیں، انہوں نے طلباء  سے کہا کہ وہ   ایسی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے متجسس رہیں اور  اپنے مقصد  پر توجہ مرکوز کریں ۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ بہت  تعجب کی بات ہے کہ جنہیں اس ملک کی کسی نہ کسی  پوزیشن    میں خدمت  کا موقع ملتا ہے لیکن جب وہ اپنی  اس پوزیشن  سے محروم ہو جاتے ہیں تو وہ  ہمارے ملک کی زبردست ترقی   سے نیلسن کی طرح آنکھیں پھیر لیتے ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ میں نوجوان ذہین طلباء سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس طرح کے بھارت مخالف بیانیے کو بے اثر اور ختم کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی غلط معلومات کو آزادانہ طور پر  پھیلانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے ۔

شفافیت اور جوابدہی کو موجودہ حکومت کا بنیادی مرکز قرار دیتے ہوئے ، جناب دھنکھڑ نے کہا کہ بدعنوانی، بچولیے اور اقتدار کے دلالوں کے لیے  آج کوئی جگہ نہیں ہے ۔  انہوں نے کہا کہ "ایسا ہونے کی وجہ سے، بدعنوانی کے فریقین ایک گروپ میں تبدیل ہو گئے ہیں۔ وہ چھپنے اور بچنے کے لیے تمام قوتوں  کو استعمال کر رہے ہیں  ۔ "  انہوں نے  اس بات کو اجاگر کیا کہ "  قانون کی  بالا دستی کو چیلنج کرنے کے لیے سڑکوں پر مظاہرے  اچھی حکمرانی اور ہماری  طرز کی جمہوریت  کی پہچان نہیں ہیں۔"

نائب صدرِ جمہوریہ نے مزید کہا کہ بدعنوانی  مساوی ترقی اور برابر کے مواقع  کے   ہے اور  انہوں نے اس بات کو سمجھ لیا ہے کہ "بدعنوانی میں ملوث قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے بچنے کے تمام راستے بند کر دیئے گئے ہیں ۔"

پاس ہونے والے تمام طلباء کو اپنی زندگی میں ایک نئے دور میں داخل ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے ، نائب صدر جمہوریہ نے طلباء کو اختراعی اور کاروباری بننے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ہمارے نوجوان طلباء نوکری کے متلاشیوں کے بجائے نوکری تخلیق کرنے والے بن کر ابھریں۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ مالی فائدے کے لیے معاشی قوم پرستی سے سمجھوتہ کرنا قومی مفاد میں نہیں ہے،  جناب دھنکھڑ نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ " مکمل طور پر  خود کو اقتصادی  قوم پرستی میں شامل کرلیں ۔"

تعلیمی کامیابیوں پر زور دیتے ہوئے  ، نائب صدر جمہوریہ نے علم کے حقیقی مقصد کی تکمیل کے لیے تعلیم کو وسیع تر سماجی ترقی سے جوڑنے پر بھی زور دیا۔  انہوں نے کہا کہ "انسانی وسائل کو بااختیار بنانا قوم کی تعمیر میں ایک اہم جزو ہے۔ آج نوجوانوں کو سیاسی نشہ میں نہیں بلکہ صلاحیت سازی اور شخصیت کی نشوونما کے طریقہ کار کے ذریعے خود کو بااختیار بنانا  چاہیے ۔

این ای پی – 2020 کی زیادہ لچک اور اور  آموزش کی مسرت فراہم کرنے کی ستائش کرتے ہوئے ، نائب صدرِ جمہوریہ نے  ، اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ بصیرت انگیز پالیسی بڑی تبدیلی کا باعث بنے گی۔   اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ ملک کے کچھ حصوں میں اس پالیسی کو اپنانے کی ضرورت ہے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہر کوئی اس پالیسی سے  ہر کوئی فائدہ  حاصل کر سکے گا۔

ہر شہری کو ملک کے قدرتی وسائل کا امانت دار قرار دیتے ہوئے  ، نائب صدر جمہوریہ نے ان وسائل کی منصفانہ تقسیم پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "آئیے  ہم  ایک ایسا کلچر قائم کریں ، جس میں قدرتی وسائل کا استعمال  آپ کی مالی صلاحیت کے مطابق نہیں بلکہ آپ کی ضرورت کے مطابق ہو"۔

اس موقع پر  تعلیم ، ہنر مندی کے فروغ اور انٹرپرینیور شپ کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان،  جامیہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر،   فیکلٹی کے ارکان ، طلباء اور دیگر  اہم شخصیات موجود تھیں۔

تصاویر –

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No. 7374



(Release ID: 1941933) Visitor Counter : 93