بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
بحری شعبے کی توسیع اور جدید کاری
प्रविष्टि तिथि:
21 JUL 2023 3:24PM by PIB Delhi
حکومت ہند نے ملک میں بحری شعبے کی توسیع اور جدید کاری کے لیے ٹھوس کوششیں کی ہیں۔ بحری شعبے میں انفراسٹرکچر کی ترقی ایک مسلسل عمل ہے۔ اس عمل کے ساتھ ساتھ نئی گودیوں اور ٹرمینل کی تعمیر، موجودہ گودیوں اور ٹرمینل کی میکانائزیشن، سڑک اور ریل رابطے کی ترقی وغیرہ شامل ہیں جو بڑی بندر گاہوں کی صلاحیت کو بڑھانے میں مدد کرتے ہیں۔ نتیجے کے طور پر، بڑی بندر گاہوں کی کارگو ہینڈلنگ کی صلاحیت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ 31.3.2023 تک بڑی بندر گاہوں کی نصب صلاحیت 1,617 ایم ٹی پی اے ہے، جو بڑی بندر گاہوں پر موجودہ کارگو ٹریفک کو سنبھالنے کے لیے کافی ہے۔
حکومت نے میری ٹائم ٹریننگ، امتحان اور سرٹیفیکیشن سسٹم کے معیار کو بہتر بنانے، جہاز میں تربیت کے مواقع بڑھانے اور سمندری مسافروں کے لیے فلاحی اقدامات کے لیے کئی ترقی پسند اقدامات کیے ہیں۔ ان اقدامات کی وجہ سے اس کلینڈر سال میں ہندوستانی اور غیر ملکی پرچم والے جہازوں پر ملازمت کرنے والے ہندوستانی بحری جہازوں کی تعداد 2,82,918 کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔ جہاز سازی کے فروغ اور جہازوں پر ہندوستانی پرچم لگانے کے لیے چند پالیسیاں درج ذیل ہیں:
جہاز سازی کی مالی معاونت کی پالیسی (2016-2026): حکومت ہند نے ہندوستانی شپ یارڈ کے لیے مالی امداد کی پالیسی کو منظوری دے دی ہے۔ ہندوستانی شپ یارڈ کو مالی امداد معاہدے کی قیمت، اصل رسیدیں، مناسب قیمت (جو بھی کم سے کم ہو) کا 20 فیصد ہے۔ توسیع شدہ مالی امداد میں ہر تین سال بعد 3 فیصد کی کمی ہو جاتی ہے۔
پہلے انکار کے حق (آر او ایف آر) کے معیار پر نظر ثانی: ٹینڈر کے عمل کے ذریعے جہازوں کی چارٹرنگ میں پہلے انکار کا حق دینے کے معیار میں ہندوستانی پرچم اور ہندوستان میں جہاز سازی کے تحت محصول کو فروغ دینے کے لیے نظر ثانی کی گئی ہے، تاکہ ہندوستان کو آتم نربھر/ خود انحصاری کی اصطلاح میں ہندوستان اور ہندوستان میں بحری جہاز سازی کو فروغ دیا جا سکے۔ آر او ایف آر کی درجہ بندی درج ذیل ہے:
- ہندوستانی ساختہ، ہندوستانی پرچم بردار (ہندوستانی ملکیت)؛
- غیر ملکی ساختہ، ہندوستانی پرچم بردار (ہندوستانی ملکیت)؛
- ہندوستانی ساختہ، غیر ملکی پرچم بردار (غیر ملکی ملکیت)۔
اس سے ہندوستانی ساختہ اور ہندوستانی پرچم بردار جہازوں کی مانگ میں اضافہ ہوتا ہے کیونکہ ایسے جہازوں کو چارٹرنگ میں ترجیح حاصل ہوتی ہے۔
بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی۔
*************
ش ح۔ ف ش ع- م ف
U: 7346
(रिलीज़ आईडी: 1941764)
आगंतुक पटल : 83