جل شکتی وزارت
جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے قدرتی آفات کے بندوبست کے پلان کے لیے مینوئل جاری کیا
پلان کا مقصد پانی، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت کے اثاثوں کی تباہی کے خطرے کو کم کرنے اور خدمات کے لیے لچک کو بڑھانا ہے
پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے کی طرف سے تمام محکموں کو این ڈی ایم اے کی ایڈوائزری پر مبنی منصوبہ تیار کیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں پیدا ہونے والی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اپنے اپنے منصوبے بنائیں اور تیار رہیں
Posted On:
22 JUL 2023 2:22PM by PIB Delhi
جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے نئی دہلی کے وگیان بھون میں رورل واش پارٹنرز فورم کی آج اختتام پذیر دو روزہ قومی کانفرنس کے دوران ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان (ڈی ایم پی) کا دستورالعمل جاری کیا۔ یہ ہدایت نامہ پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے کی طرف سے تیار کیا گیا ہے تاکہ بلا تعطل فراہمی اور پانی، صفائی اور حفظان صحت (ڈبلیو اے ایس ایچ) کے اثاثوں کے کم از کم نقصان اور خدمات کو یقینی بنایا جاسکے جس میں قومی، ریاستی، ضلعی اور گاؤں کی سطح پر اسٹیک ہولڈرز شامل ہیں۔ یہ منصوبہ ڈبلیو اے ایس ایچ پر دو اہم پروگراموں یعنی جل جیون مشن (جے جے ایم) اور سوچھ بھارت مشن-گرامین (ایس بی ایم-جی) کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے جو محکمہ کے ذریعہ لاگو کیے گئے ہیں۔
ڈیزاسٹر پلان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی طرف سے جاری کردہ ایڈوائزری کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے جو ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کے سیکشن 37 کے تحت ہر وزارت/محکمہ سے خواہش کرتا ہے کہ وہ مستقبل میں پیدا ہونے والی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اپنا ڈیزاسٹر پلان تیار کرے۔ منصوبے کا مقصد اتفاق شدہ معیارات کے مطابق آفات کے لیے فوری طور پر واش ردعمل کو یقینی بنانا ہے۔ تباہی کے خطرے کو کم کرنے کے لیے واش کو بڑھانا؛ مطلوبہ اہداف کے حصول کے لیے ایک مضبوط ماحول، فنڈ اور کوآرڈینیشن میکانزم قائم کرنا اور ایک ایسا منصوبہ تیار کریں جو آفات کی تیاری، ردعمل، بحالی، تعمیر نو اور تخفیف کو پورا کرے۔
محکمہ کی طرف سے تیار کردہ دستاویز میں مختلف قسم کے آفات کے تحت واش کے اثاثوں کے خطرات اور خدمات، واش کے بنیادی ڈھانچے پر تباہی کے اثرات، ڈیزاسٹر مینجمنٹ سائیکل اور تمام مراحل پر قدرتی آفات سے بچنے والے واش کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے سرگرمیاں، آفات کی تیاری کے لیے ادارہ جاتی میکانزم، ردعمل، بحالی، مختلف سطح پر معیاری خدمات کی فراہمی، بحالی کے لیے معیاری طریقہ کار کا جائزہ لیا گیا ہے۔ آفات کے دوران اور بعد ازاں اور مالیاتی طریقہ کار ڈبلیو اے ایس ایچ اثاثوں اور خدمات میں آفات سے لچک کے انضمام کے لیے فنڈز فراہم کرنا۔ اس ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان میں صنفی بنیاد پر خطرات، درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل (ایس سی/ایس ٹی) سے متعلق مسائل، بزرگ، بچے اور معذور افراد شامل ہیں۔
قدرتی آفات کی صورت میں بازآبادکاری کے معاملے کو سب سے زیادہ ترجیح کے مطابق مینول کمیونٹی کی تیاری، ٹیکنالوجی کے استعمال اور بین الاقوامی تعاون سے نمٹنے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر پیش کرتا ہے۔ دستاویز میں تیاری، ردعمل، بحالی اور تعمیر نو اور خطرات میں کمی کے لیے 10 نکاتی ایجنڈے کے مطابق مسائل کو حل کرنے کے علاوہ منصوبہ بندی کے چار مراحل پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ آفات کی صورت میں تین طرح کی تشخیص کی ضرورت ہے۔
1. قدرتی آفات سے پہلے: ایک خطرہ-قابلیت کا نقشہ تیار کرنے کی سرگرمیوں کی رہنمائی کے لیے جس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
2. ردعمل کے دوران ایک تیز ضرورت کی تشخیص (آر این اے) جو ایک دن میں مکمل ہو سکتی ہے اور متاثرہ آبادی کی فوری ضروریات کی نشاندہی کرسکتی ہے۔
3. بحالی اور تعمیر نو کے دوران قدرتی آفات کے بعد کی ضرورتوں کا ایک تفصیلی جائزہ (پی ڈی این اے) جو کمیونٹی کی طویل مدتی ضروریات کو اجاگر کرتا ہے اور انتظامیہ کو تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی "بہتر تعمیر" میں مدد کرتا ہے اور مستقبل کی آفات سے نمٹنے کے لیے خدمات کی فراہمی کے طریقہ کار کو اپ ڈیٹ کرتا ہے۔
یہ تصور کیا گیا ہے کہ دستور العمل ریاستوں اور اضلاع کو آفات کے خطرے میں کمی کی منصوبہ بندی، آفات کی تیاری اور آفات کے بعد بحالی کے لیے فوری اور موثر کوششیں کرنے کے لیے واضح رہنمائی فراہم کرے گا۔
ڈی ڈی ڈبلیو ایس ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ع۔ع ن
(U: 7339)
(Release ID: 1941712)
Visitor Counter : 106