قانون اور انصاف کی وزارت

عدالتی اداروں میں ٹیکنالوجی کا استعمال

Posted On: 21 JUL 2023 6:28PM by PIB Delhi

نیشنل ای گورننس پلان کے ایک حصے کے طور پر، ای کورٹس مشن موڈ پروجیکٹ  بھارتی عدلیہ میں اطلاعاتی اور مواصلاتی ٹیکنا لوجی کے نفاذ کے لیے قومی پالیسی اور ایکشن پلان پر مبنی آئی سی ٹی کا فروغ بھارتی عدلیہ میں  زیر نفاذ ہے ۔ ای کورٹس پروجیکٹ کو ای-کمیٹی سپریم کورٹ آف انڈیا اور محکمہ انصاف کے اشتراک سے نافذ کیا جا رہا ہے۔ منصوبے کا پہلا مرحلہ  2015-2011 ء کے درمیان نافذ کیا گیا تھا۔ پروجیکٹ کے دوسرے مرحلے میں 23-2015 ء سے توسیع کی گئی ہے۔ حکومت نے انصاف کو سب کے لیے قابل رسائی اور دستیاب بنانے کے لیے درج ذیل ای-اقدامات کئے ہیں: -

  1. وائیڈ ایریا نیٹ ورک ( ڈبلیو اے این )  پروجیکٹ کے تحت، بھارت کے کل کورٹ کمپلیکس کے 99.4 فی صد (2994 میں سے 2976) کو 10 ایم بی پی ایس سے 100 ایم بی پی ایس بینڈوتھ کی رفتار کے ساتھ کنیکٹیویٹی فراہم کی گئی ہے۔
  2. نیشنل جوڈیشل ڈاٹا گرڈ ( این جے ڈی جی )  احکامات، فیصلوں اور مقدمات کا ایک ڈاٹا بیس ہے، جسے ای کورٹس پروجیکٹ کے تحت ایک آن لائن پلیٹ فارم کے طور پر بنایا گیا ہے۔ یہ ملک کی تمام کمپیوٹرائزڈ ضلعی اور ماتحت عدالتوں کی عدالتی کارروائیوں/فیصلوں سے متعلق معلومات فراہم کرتا ہے۔ مدعی 23.34 کروڑ سے زیادہ مقدمات اور 22.21 کروڑ سے زیادہ احکامات/فیصلوں (03 جولائی ، 2023 ء  تک) کیس کی صورتحال کی معلومات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
  3. اپنی مرضی کے مطابق فری اور اوپن سورس سافٹ ویئر ( ایف او ایس ایس )  پر مبنی کیس انفارمیشن سافٹ ویئر  ( سی آئی ایس )  تیار کیا گیا ہے۔ فی الحال سی آئی ایس نیشنل کور ورژن 3.2 ضلعی عدالتوں میں لاگو کیا جا رہا ہے اور سی آئی ایس نیشنل کور ورژن 1.0 کو ہائی کورٹس میں لاگو کیا جا رہا ہے۔
  4. کووڈ -19 کے بندوبست کے لیے ایک نیا سافٹ ویئر پیج اور کورٹ یوزر مینوئل بھی تیار کیا گیا ہے۔ یہ ٹول مقدمات کی اسمارٹ شیڈولنگ میں مدد کرے گا ، جس سے عدالتی افسران فوری مقدمات کو برقرار رکھنے اور کاز لسٹ میں فوری نہ ہونے والے مقدمات کو ملتوی کرنے کے قابل بنائے گا۔  فریقین کی آسانی کے لیے اس پیج کے لیے یوزر مینوئل بھی جاری کیا گیا ہے۔
  5. ای کورٹس پروجیکٹ کے ایک حصے کے طور پر، 7 پلیٹ فارم بنائے گئے ہیں تاکہ وکلاء/مقدمات کو ایس ایم ایس پش اینڈ پل (2,00,000 ایس ایم ایس یومیہ بھیجے جائیں)، کثیر لسانی اور ٹیکٹل ای کورٹس سروسز پورٹل (35 لاکھ جے ایسسی سینٹس ) سروس پورٹل کے ذریعے کیس کی حیثیت، کاز لسٹ، فیصلوں وغیرہ کے بارے میں حقیقی وقت کی معلومات فراہم کیے جا سکیں ۔ اس کے علاوہ، وکلاء کے لیے موبائل ایپ کے ساتھ الیکٹرانک کیس مینجمنٹ ٹولز ( ای سی ایم ٹی )  بنائے گئے ہیں  ، (30 جون ، 2023 ء تک کل 1.88 کروڑ ڈاؤن لوڈ) اور ججز کے لیے جسٹ آئی ایس ایپ (30 جون  ، 2023 ء تک 19,164 ڈاؤن لوڈز)۔
  6. بھارت ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالتی سماعت کرنے میں عالمی رہنما کے طور پر ابھرا ہے۔ ضلعی اور ماتحت عدالتوں نے 1,98,67,081 مقدمات کی سماعت کی ، جب کہ ہائی کورٹس نے ویڈیو کانفرنسنگ سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے 30 جون ، 2023 ء  تک 78,69,708 مقدمات (مجموعی طور پر 2.77 کروڑ) کی سماعت کی۔ بھارت کی معزز سپریم کورٹ نے 15 مئی ، 2023 ء  تک ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے 4,82,941 سماعتیں کیں۔ 3240 کورٹ کمپلیکس اور اسی طرح کی 1272 جیلوں کے درمیان وی سی کی سہولیات بھی فعال کی گئی ہیں۔ 2506 وی سی کیبنز اور 14,443 کورٹ رومز کے وی سی آلات کے لیے بھی فنڈز جاری کیے گئے ہیں۔ ورچوئل سماعتوں کو فروغ دینے کے لیے 1500 وی سی لائسنس حاصل کیے گئے ہیں۔
  7. گجرات، گواہاٹی، اڑیسہ، کرناٹک، جھارکھنڈ، پٹنہ، مدھیہ پردیش اور سپریم کورٹ آف انڈیا میں عدالتی کارروائی کی لائیو اسٹریمنگ شروع کر دی گئی ہے ۔ اس طرح میڈیا اور دیگر دلچسپی رکھنے والے افراد کو کارروائی میں شامل ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔
  8. ٹریفک چالان کے معاملات کو نمٹانے کے لیے 18 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 22 ورچوئل عدالتیں چلائی  جا رہی ہیں۔ 22 ورچوئل عدالتوں کے ذریعہ 3.26 کروڑ سے زیادہ مقدمات نمٹائے گئے ہیں اور 39 لاکھ (39,16,405) سے زیادہ مقدمات میں 26 جون ، 2023 ء تک 419.89 کروڑ روپے سے زیادہ کا آن لائن جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
  9. نئے ای فائلنگ سسٹم (ورژن 3.0) کو اپ گریڈ شدہ خصوصیات کے ساتھ قانونی کاغذات کی الیکٹرانک فائلنگ کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔ ای فائلنگ کے قوانین کا مسودہ تیار کیا گیا ہے اور اسے اپنانے کے لیے ہائی کورٹس کو بھیج دیا گیا ہے۔ کل 19 ہائی کورٹس نے 30 جون ، 2023 ء  تک ای فائلنگ کے ماڈل رولز کو اپنایا ہے۔
  10. مقدمات کی ای فائلنگ کے لیے فیس کی الیکٹرانک ادائیگی کے اختیار کی ضرورت ہوتی ہے ، جس میں کورٹ فیس، جرمانے شامل ہوتے ہیں ، جو براہ راست کنسولیڈیٹڈ فنڈ کو قابل ادائیگی ہوتے ہیں۔ کل 20 ہائی کورٹس نے اپنے اپنے دائرہ اختیار میں ای پیمنٹ کو لاگو کیا ہے۔ کورٹ فیس ایکٹ میں 30 جون ، 2022 ء  تک 22 ہائی کورٹس میں ترمیم کی گئی ہے۔
  11. ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کے لیے، 819 ای سیوا کیندروں کو وکیل یا مدعی کی سہولت فراہم کرنے کے ارادے سے شروع کیا گیا ہے ، جنہیں معلومات سے لے کر سہولت اور ای فائلنگ تک کسی بھی قسم کی مدد کی ضرورت ہے۔ یہ آن لائن ای کورٹس کی خدمات تک رسائی میں قانونی چارہ جوئی کرنے والوں کی مدد کرتا ہے اور  ان لوگوں کے لیے ، جو دور دراز علاقوں میں موجود  ہیں یا جو ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل نہیں کر پاتے ، ان کے لیے ایک مددگار کے طور پر کام کرتا ہے ۔ یہ بڑے پیمانے پر شہریوں میں ناخواندگی کی وجہ سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ یہ وقت کی بچت، مشقت سے بچنے، طویل فاصلوں کا سفر کرنے، اور پورے ملک میں مقدمات کی ای فائلنگ کی سہولت فراہم کرکے عملی طور پر سماعت کرنے، اسکیننگ، ای کورٹس کی خدمات تک رسائی وغیرہ سے متعلق لاگت کی بچت میں فائدہ فراہم کرے گا ۔
  12. ای سیوا کیندر کے علاوہ، دِشا (انصاف تک مکمل رسائی کے لیے اختراعی حل تیار کرنا) اسکیم کے ایک حصے کے طور پر حکومت ہند نے 2017 ء سے ٹیلی لاء  پروگرام شروع کیا ہے، جو ضرورت مند اور پسماندہ طبقوں کو جوڑنے کے لیے گرام پنچایت میں واقع کامن سروس سینٹرز ( سی ایس سیز )  پر دستیاب ویڈیو کانفرنسنگ، ٹیلی فون اور چیٹ کی سہولیات کے ذریعے پینل وکلاء کے ساتھ قانونی مشورہ اور مشاورت اور ٹیلی لا موبائل ایپ کے ذریعے ایک موثر اور قابل اعتماد ای-انٹرفیس پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔
  13. نیشنل سروس اینڈ ٹریکنگ آف الیکٹرانک پروسیسز (این ایس ٹی ای پی) کو ٹیکنالوجی سے چلنے والے عمل کو پیش کرنے اور سمن جاری کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ اسے فی الحال 28 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نافذ کیا گیا ہے۔
  14. بینچ کی تلاش، کیس کی قسم، کیس نمبر، سال، درخواست گزار/ مدعا کا نام، جج کا نام، ایکٹ، سیکشن، فیصلہ: تاریخ سے تاریخ تک اور مکمل متن کی تلاش جیسی خصوصیات کے ساتھ ایک نیا "ججمنٹ سرچ" پورٹل شروع کیا گیا ہے۔ یہ سہولت سب کو مفت فراہم کی جا رہی ہے۔

ای کورٹس مرحلہ II باضابطہ طور پر 31 مارچ ، 2023 ء کو  مکمل ہوا۔ ڈیجیٹل انقلاب کے ذریعے انصاف کی رسائی کو مزید وسعت دینے کے لیے، حکومت ہند نے مرکزی بجٹ 2024-2023 ء  میں، ای کورٹس پروجیکٹ کے تیسرے مرحلے کے لیے 7000 کروڑ روپے کا اعلان کیا تھا۔  سپریم کورٹ آف انڈیا کی ای کمیٹی کی طرف سے منظور شدہ تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ کی بنیاد پر، اخراجات کی مالیاتی کمیٹی نے 23 فروری ، 2023 ء  کو منعقدہ اپنی میٹنگ میں 7210 کروڑ روپے کے کل اخراجات کے ساتھ ای کورٹس کے تیسرے مرحلے کی سفارش کی ہے۔  اس کے علاوہ ، وزیر اعظم کے پرنسپل سائنسی مشیر کی سربراہی میں بااختیار ٹیکنالوجی گروپ نے 21 جون ، 2023 ء کی اپنی میٹنگ میں بھی ای کورٹس کے تیسرے مرحلے کی منظوری کے لیے سفارش کی ہے۔

یہ معلومات آج قانون اور انصاف کے مرکزی وزیر جناب ارجن رام میگھوال نے لوک سبھا میں ایک  سوال کے تحریری جواب میں  فراہم کیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا  )

U.No.  7318



(Release ID: 1941636) Visitor Counter : 85


Read this release in: English , Punjabi