الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
آدھار نے لاپتہ دِویانگ خاتون کو آسام میں اپنے خاندان سے دوبارہ ملایا
Posted On:
21 JUL 2023 5:44PM by PIB Delhi
ایک بار پھر، آدھار نے ایک خاندان کو دوبارہ ملا دیا ہے۔ اس بار آسام میں ایک دِویانگ خاتون کئی ہفتوں تک اپنے گھر سے لاپتہ رہنے کے بعد دوبارہ مل گئیں۔
اس خاتون کو ، جو گویائی اور سماعت سے معذور ہے اور بول نہیں سکتی ، آسام پولیس نے کامروپ ضلع کے سونا پور نیو مارکیٹ میں بے گھر پایا، جو سونیت پور ضلع کے خانمکھ گاؤں میں اس کے گھر سے تقریباً 165 کلومیٹر دور ہے اور آدھار کا استعمال کرتے ہوئے اس کا سراغ لگایا گیا۔
پولیس نے اسے سکھی ون اسٹاپ سینٹر نام کی ایک این جی او کے پاس بھیج دیا، جو حکومتِ ہند کی خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے مشن شکتی کی ذیلی اسکیم کے تحت خواتین کو نفسیاتی مشاورت اور عارضی پناہ فراہم کرتی ہے۔ جب تحریر اور اشاروں کی زبان سے رابطہ قائم نہیں ہوسکا تو اسے تصویریں دکھائی گئیں اور اس نے ایک آدھار کارڈ کی طرف اشارہ کیا۔
جب یونِک آئیڈنٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا ( یو آئی ڈی اے آئی ) کے گوہاٹی ریجنل آفس سے رابطہ کیا گیا تو اس نے اپنے تعاون کی پیشکش کی اور مشورہ دیا کہ عورت ممکنہ آدھار اندراج کے لیے اپنے فنگر پرنٹ بایو میٹرکس جمع کرا سکتی ہے۔
اسے جمع کروانے پر، اس کے موجودہ آدھار بایو میٹرکس کو ملایا گیا اور اس کے آدھار کی تفصیلات سے، اس کے گھر کا پتہ معلوم کیا جا سکا اور اس مہینے کے شروع میں اسے اپنے خاندان کے ساتھ دوبارہ ملایا جا سکا ۔
آدھار اندراج نہ صرف زندگی میں آسانی اور بہتر خدمات کی فراہمی میں مدد کرتا ہے، بلکہ اپنے خاندانوں سے الگ ہونے والے افراد کو دوبارہ جڑنے میں بھی مدد کر سکتا ہے۔ لہذا، یو آئی ڈی اے آئی ہمیشہ سے حوصلہ افزائی کرتا رہا ہے کہ بچوں کا جلد از جلد اندراج کیا جائے اور ان کے بایو میٹرکس کا اندراج ایک بار کیا جائے ، جب وہ پانچ سال کی عمر کو پہنچ جائیں اور 15 سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد اپ ڈیٹ کیا جائے۔ اس طرح کا اندراج اور اپ ڈیٹ مفت ہے اور ملک بھر کے تمام آدھار اندراج اور اپ ڈیٹ مراکز پر کیا جا سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U.No. 7315
(Release ID: 1941581)
Visitor Counter : 134