ریلوے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دہلی – ممبئی اور دہلی – ہاوڑہ کوریڈورز (تقریباً 3000 روٹ کلومیٹر) کے لیے ’ کَوَچ ٹینڈرز‘ دئے گئے


• بھارتی  ریلوے مزید 6000 آرکے ایم  کے لیے ڈی پی آر اور تفصیلی تخمینہ تیار کر رہا ہے

Posted On: 21 JUL 2023 5:27PM by PIB Delhi

کَوَچ مقامی طور پر تیار کردہ آٹومیٹک ٹرین پروٹیکشن (اے ٹی پی) سسٹم ہے۔ کَوَچ ایک انتہائی ٹیکنالوجی کا حامل نظام ہے، جس کے لیے اعلیٰ ترین ترتیب کی حفاظتی سرٹیفیکیشن کی ضرورت ہوتی ہے۔ کَوَچ لوکو پائلٹ کو مخصوص رفتار کی حد کے اندر چلنے والی ٹرین میں بریکس کے خود کار طریقے سے استعمال کرنے میں مدد کرتا ہے، اگر لوکو پائلٹ ایسا کرنے میں ناکام ہو جاتا ہے اور خراب موسم میں ٹرین کو محفوظ طریقے سے چلانے میں بھی مدد کرتا ہے۔

مسافر ٹرینوں پر پہلے فیلڈ ٹرائلز فروری 2016 میں شروع کیے گئے تھے۔ تیسرے فریق (آزاد سیفٹی اسیسسر: آئی ایس اے) کے حاصل کردہ تجربے اور سسٹم کے آزادانہ سیفٹی اسیسمنٹ کی بنیاد پر، کَوَچ  کیسپلائی کے لیے 2018-19 میں تین فرموں کو منظوری دی گئی۔ اس کے بعد جولائی 2020 میں کَوَچ کو قومی اے ٹی پی سسٹم کے طور پر اپنایا گیا۔

کَوَچ کو اب تک جنوبی وسطی ریلوے پر 1465 کلومیٹر روٹ اور 121 لوکوموٹیوز (بشمول الیکٹرک ملٹیپل یونٹ ریک) پر تعینات کیا گیا ہے۔ دہلی – ممبئی اور دہلی – ہاوڑہ کوریڈورز (تقریباً 3000 روٹ کلومیٹر) کے لیے کَوَچ کے ٹینڈرز دیے گئے ہیں اور ان راستوں پر کام جاری ہے۔ ہندوستانی ریلوے مزید 6000 آر کے ایم  کے لیے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ (ڈی پی آر) اور تفصیلی تخمینہ تیار کر رہا ہے۔

کَوَچ کے نفاذ پر اب تک خرچ کی گئی رقم 351.91 کروڑ روپے ہے۔ کَوَچ کے اسٹیشن کے سامان سمیت ٹریک سائیڈ کی فراہمی کی لاگت تقریباً50 لاکھ/کلومیٹر روپے ہے اور لوکو پر کَوَچ آلات کی فراہمی کی لاگت تقریباً 70 لاکھ / لوکو روپے ہے۔ ۔اس وقت تین ہندوستانی اوای ایم  ہیں جو کَوَچ کے لیے منظور شدہ ہیں۔ صلاحیت کو بڑھانے اور کَوَچ کے نفاذ کو بڑھانے کے لیے مزید وینڈرز تیار کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

یہ معلومات  ریلوے، مواصلات اور الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

*****

ش ح۔ا م ۔

U.NO. 7308


(Release ID: 1941497)
Read this release in: English , Marathi , Bengali