امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

مرکز نے صارفین کو راحت پہنچانے کے لیے پرائس اسٹیبلائزیشن فنڈ کے تحت ٹماٹر کی خرید کی


نیشنل کوآپریٹو کنزیومر فیڈریشن اور نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن،جیسی تنظیمیں  ٹماٹر 70 روپے فی کلو فروخت کر رہی ہیں

ٹماٹر سمیت زرعی باغبانی اجناس کی قیمت میں اضافے اور فصل کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لیے آپریشن گرینز نافذ کیا گیا

Posted On: 21 JUL 2023 3:35PM by PIB Delhi

مہاراشٹر کے ناسک، نارائن گاؤں  اور اورنگ آباد پٹی اور مدھیہ پردیش سے بھی نئی فصل کی آمد میں اضافہ کے ساتھ ٹماٹر کی قیمت میں کمی آنے کی توقع  ہے۔

 صارفین کے امور کا محکمہ  ٹماٹر سمیت 22 ضروری اشیاءکی یومیہ قیمتوں کی نگرانی کرتا ہے۔ ٹماٹر کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو روکنے اور اسے صارفین کو مناسب قیمت پر دستیاب کرانے کے لیے حکومت نے پرائس اسٹیبلائزیشن فنڈ کے تحت ٹماٹروں کی خریداری شروع کی ہے اور اسے صارفین کو انتہائی رعایتی نرخوں پر دستیاب کرایا جا رہا ہے۔ نیشنل کوآپریٹو کنزیومر فیڈریشن (این سی سی ایف) اور نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن (این اے ایف ای ڈی ،نافیڈ) آندھرا پردیش، کرناٹک اور مہاراشٹر کی منڈیوں سے مسلسل ٹماٹر خرید رہے ہیں اور اسے ، بڑے پیمانے پرٹماٹر کا  استعمال کرنے والے مراکز جیسے  دہلی-این سی آر، بہار، راجستھان وغیرہ میں صارفین کو قیمتوں پر سبسڈی کے ساتھ سستی قیمتوں پر دستیاب کرا  رہے ہیں۔ ابتدائی طور پر 90 روپے فی کلوگرام کی خوردہ قیمت پر صارفین ٹماٹر فروخت  کیا گیا تھا جسے 16.07.2023 سے کم کر کے 80 روپے فی کلو اور مزید 20.07.2023 سے کم کر کے 70 روپے فی کلو کر دیا گیا ہے۔

ٹماٹر کی قیمتوں میں موجودہ اضافہ کسانوں کو ٹماٹر کی مزید فصل اگانے کی ترغیب دے سکتا ہے جس سے آنے والے مہینوں میں قیمتیں مستحکم ہونے کی امید ہے۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کا محکمہ (ڈی اے ایف ڈبلیو) خراب ہونے والی زرعی باغبانی اجناس کے کاشتکاروں کو نقصان دہ فروخت سے بچانے کے لیے مارکیٹ میں مداخلت کی اسکیم (ایم آئی ایس ) کو لاگو کرتا ہے جب کہ قیمتیں اقتصادی سطح سے نیچے گرنے اور پیداواری لاگت کے عروج کے دوران بمپر فصل کی صورت میں فروخت ہونے سے بچ جاتی ہیں۔ اس اسکیم کے تحت، قیمت میں کمی کی وجہ سے نقصان مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کے درمیان 50:50 کی بنیاد پر برداشت کیا جاتا ہے۔ ایم آئی ایس  کے آغاز سے لے کر آج تک، محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کو ریاستی حکومتوں سے ٹماٹر کی فروخت کی پریشانی سے نمٹنے کے لیے بازار میں مداخلت کے لیے کوئی تجویز موصول نہیں ہوئی ہے۔

ڈبہ بند خوراک  کی صنعتوں  کی وزارت ٹماٹر سمیت زرعی باغبانی اجناس کی فصل کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم کرنے اور قیمت میں اضافے کے لیے آپریشن گرینز کا نفاذ کرتی ہے۔ اسکیم کے مقاصد ہیں (i) کسانوں کے لیے پیداوار کی قدر میں اضافہ؛ (ii) کاشتکاروں کو پریشان کن فروخت کرنے سے بچانا۔ (iii) ڈبہ بند خوراک/تحفظ کی صلاحیتوں اور قدر میں اضافہ؛ اور (iv) فصل کے بعد کے نقصانات میں کمی۔ اس اسکیم میں قلیل مدتی مداخلت کا جزو اور طویل مدتی مداخلت کا جزو دونوں شامل ہیں۔ قلیل مدتی مداخلتوں میں انفرادی کسانوں، کسانوں کے گروپ، فارمر پروڈیوسر تنظیموں، فارمر پروڈیوسر کمپنیوں، کوآپریٹو سوسائٹیز، اسٹیٹ مارکیٹنگ اور کوآپریٹو فیڈریشن، فوڈ پروسیسرز، لائسنس یافتہ کمیشن ایجنٹس، برآمد کنندگان اور خوردہ فروشوں وغیرہ کو نقل و حمل اور ذخیرہ کرنے کی سبسڈی شامل ہے۔ طویل مدتی مداخلتوں کے تحت انٹیگریٹڈ ویلیو چین ڈویلپمنٹ پروجیکٹس اور اسٹینڈ الون  پوسٹ ہارویسٹ انفراسٹرکچر پروجیکٹس کے لیےمالی  امداد فراہم کی جارہی ہے۔

یہ معلومات صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

*****

ش ح۔ا م ۔

U.NO. 7289



(Release ID: 1941450) Visitor Counter : 114


Read this release in: English , Marathi , Tamil , Telugu