وزارت آیوش

روایتی ادویات پر ہندوستان اور آسیان کی کانفرنس کا آج نئی دہلی میں انعقاد


آسیان کانفرنس کا اچھی صحت اور بہبود کے لیے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول پر زور

ایکٹ - ایسٹ پالیسی آسیان کے ساتھ شراکت داری میں کنکٹیوٹی، کامرس اور ثقافت پر زور دیتی ہے، کانفرنس اس میں مزید اضافہ کرے گی: مرکزی آیوش وزیر

Posted On: 20 JUL 2023 6:12PM by PIB Delhi

آیوش کی وزارت نے وزارت خارجہ اور آسیان میں ہندوستانی مشن کے ساتھ مل کر آج نئی دہلی میں روایتی ادویات پر ہندوستان اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کی کانفرنس کا انعقاد کیا۔ تقریباً ایک دہائی کے بعد دوبارہ منعقد ہونے والی کانفرنس نے پائیدار ترقیاتی اہداف اور یونیورسل ہیلتھ کوریج کو حاصل کرنے کے لیے پائیدار اور لچکدار حفظان صحت کے نظام کو مستحکم کرنے کا وعدہ کیا۔

کانفرنس میں آیوش اور بندرگاہوں، جہاز رانی و آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال اور آیوش اور ڈبلیو سی ڈی کے وزیر مملکت ڈاکٹر منجپارا مہندر بھائی کالو بھائی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر سکریٹری آیوش ویدیہ راجیش کوٹیچا، دیگر معززین اور آسیان ممالک کے نمائندے بھی موجود تھے۔

ورچوئل موڈ کے ذریعے حصہ لینے والے دو آسیان ممالک کے مندوبین سمیت بھارت اور آسیان کے کل  75 مندوبین نے اس باوقار کانفرنس میں شرکت کی۔

اپنے صدارتی خطاب میں جناب سربانند سونووال نے کہا کہ ہندوستان اور آسیان ممالک کے درمیان روایتی ادویات پر کانفرنس پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول اور روایتی ادویاتی نظامات کو آگے بڑھانے کے طور طریقوں پر حکمت عملی بنانے کی خاطر دواؤں کے روایتی نظاموں کے مختلف جہتوں پر غور و خوض کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان وسو دھیو  کٹم بکم کے اصول پر یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روایتی میڈیسن سسٹم میں ’’ایک صحت‘‘ کے مقصد کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرنے کی بڑی صلاحیت ہے۔

وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نومبر 2014 میں میانمار میں 12ویں آسیان انڈیا چوٹی کانفرنس میں ’ایکٹ ایسٹ پالیسی‘ کا اعلان کیا، جس سے اسٹریٹجک شراکت داری کو ایک نئی رفتار ملی۔ ایکٹ ایسٹ پالیسی رابطے، تجارت اور ثقافت پر زور دیتی ہے۔

سکریٹری جنرل آسیان ڈاکٹر کاؤ کم ہورن بھی ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے کانفرنس میں شریک ہوئے۔ انہوں نے ہندوستان اور آسیان کے درمیان مشترکہ ثقافتی اور روایتی دواؤں کے طور طریقوں کے جذبات کی ترجمانی کی۔ سکریٹری جنرل نے آسیان اور ہندوستان کے درمیان ہم آہنگی کی عکاسی کرنے والے تین اہم نکات پر روشنی ڈالی جس میں مختلف پہلوؤں کو شامل کیا گیا، جس میں روایتی اور تکمیلی ادویات کے ذریعے صحت عامہ کے شعبے میں تعاون شامل ہے۔

اس موقع پر، ڈاکٹر منجپارا مہندر بھائی کالو بھائی نے روایتی ادویات پر ہندوستان اور آسیان کی مشترکہ جڑوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اور آسیان کے پاس بھرپور روایتی شفا یابی کے نظام ہیں جو جڑی بوٹیوں کے ذریعے علاج، مجموعی نقطہ نظر، اور آیوروید جیسے ثقافتی طور طریقوں یا آیوروید پر مبنی ہیں۔

آیوروید میں بتائی گئی ملیٹس کی خوبیوں اور روزمرہ کی زندگی میں اس کے فوائد پر زور دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ’’ملیٹس جسم کو ضروری معدنیات، ریشے اور دیگر اجزاء جو کہ حیاتیاتی طور پر دستیاب ہیں،  فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ہندوستان کی تجویز پر اقوام متحدہ نے 2023 کو ’ملیٹ کا بین الاقوامی سال‘ قرار دیا ہے۔ سال 2023 کے آغاز سے، لوگوں کی علاقائی پسند کے مطابق ملیٹس کو روزانہ کی خوراک میں شامل کیا جا رہا ہے۔

معزز مہمانوں، معززین اور مندوبین کا خیرمقدم کرتے ہوئے، آیوش کی وزارت کے سکریٹری ویدیہ راجیش کوٹیچا نے کانفرنس کے لیے اپنے ابتدائی کلمات میں کہا کہ یہ کانفرنس ہمارے اقوام کے درمیان تعاون اور علم کے تبادلے کو فروغ دینے میں ایک اہم سنگ میل کی نشان دہی کرتی ہے۔ ہم فکر انگیز بات چیت، انٹرایکٹو سیشنز اور سائنسی پیشکشوں میں مشغول ہوں گے جو تعاون اور اختراع کے جذبے کو فروغ دیں گے۔

کانفرنس کو مختلف سیشنوں میں تقسیم کیا گیا تھا، جس میں ہندوستان اور آسیان کے روایتی طب کے ماہرین نے اپنی تحقیق اور لوگوں کو کووڈ سے بچانے کے لیے اٹھائے گئے دیگر اقدامات کے بارے میں معلومات مشترک کیں۔ دوسرے سیشن میں ریگولیٹری فریم ورک، کوالٹی کنٹرول کے اقدامات، اور حفظان صحت کے نظام میں روایتی ادویات کے انضمام کے بارے میں معلومات کے تبادلے پر گفت و شنید ہوئی۔

******

ش  ح۔ م  م۔ م ر

U-NO. 7255



(Release ID: 1941197) Visitor Counter : 83


Read this release in: English , Hindi , Tamil