وزارت خزانہ
جی-20 وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز (ایف ایم سی بی جی) کی تیسری میٹنگ 17-18 جولائی 2023 کو گاندھی نگر، گجرات میں منعقد
Posted On:
18 JUL 2023 6:01PM by PIB Delhi
جی-20 کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز (ایف ایم سی بی جی) کی بھارتی صدارت کے تحت تیسری میٹنگ گاندھی نگر، گجرات میں 17-18 جولائی 2023 کے دوران منعقد ہوئی۔ اس میٹنگ کی مشترکہ صدارت خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتارامن، اور ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر جناب شکتی کانت داس نے کی۔
اجلاس میں 500 سے زائد مندوبین بشمول جی - 20 کے رکن ممالک کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز، مدعو ممالک اور مختلف بین الاقوامی تنظیموں (آئی اوز) کے سربراہان نے شرکت کی۔ ایف ایم سی بی جی میٹنگ 14-15 جولائی 2023 کے دوران گجرات کے گاندھی نگر میں جی-20 خزانہ اور سنٹرل بینک کے نائبین (ایف سی بی ڈی) کی تیسری میٹنگ سے پہلے ہوئی تھی۔
ہندوستانی صدارت کے "ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل" کے موضوع کے تحت، جی- 20 کے وزراء اور گورنروں نے لوگوں اور کرہ ارض کی بھلائی کو ترجیح دینے کا عہد کیا اور بین الاقوامی اقتصادی تعاون کو بڑھانے، سب کے لیے عالمی ترقی کو مضبوط بنانے اور عالمی معیشت کو مضبوط، پائیدار، متوازن، اور جامع ترقی (ایس ایس بی آئی جی) کی طرف لے جانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
میٹنگ کا اہتمام پانچ موضوعاتی اجلاسوں میں کیا گیا، جس میں عالمی معیشت اور عالمی صحت، پائیدار مالیات اور بنیادی ڈھانچہ، بین الاقوامی مالیاتی آرکیٹیکچر، بین الاقوامی ٹیکسیشن، اور مالیاتی شعبے اور مالیاتی شمولیت کا احاطہ کیا گیا۔
مرکزی وزیر خزانہ نے اپنے استقبالیہ کلمات میں عالمی معیشت کو مضبوط، پائیدار، متوازن اور جامع ترقی کی طرف لے جانے کے لیے جی -20 کی اجتماعی ذمہ داری کا اعادہ کیا۔ میٹنگ میں 2023 کے لیے انڈین جی- 20 صدارت کے تحت فائنانس ٹریک کے اہم بہم رسانی والے عناصر پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ہندوستانی صدارت کو تمام ایجنڈوں پر وسیع حمایت حاصل ہوئی۔
اراکین نے عالمی اقتصادی نقطہ نظر اور خطرات پر تبادلہ خیال کیا، جس میں خوراک اور توانائی کے عدم تحفظ کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی کے میکرو اکنامک مضمرات شامل تھے۔ اراکین نے موسمیاتی تبدیلی اور منتقلی کے راستوں سے پیدا ہونے والے میکرو اکنامک رسکس پر جی-20 رپورٹ کی توثیق کی۔
اکیسویں صدی کے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کثیر الجہتی ترقیاتی بینکوں (ایم ڈی بیز) کو مضبوط بنانے کی ترجیح کے تحت، اراکین نے ایم ڈی بی ماحولیاتی نظام کو مضبوط اور تیار کرنے کی فوری ضرورت کو تسلیم کیا۔ ممبران نے اس سال کے شروع میں ہندوستانی صدر ارت کی طرف سے تشکیل کردہ ایم ڈی بیز کو مضبوط بنانے سے متعلق جی- 20 کے آزاد ماہر گروپ کی کوششوں کی تعریف کی۔ ماہرین کے گروپ نے رپورٹ کا جلد ایک تیار کیا ہے، اور جلد 2، اکتوبر 2023 میں متوقع ہے۔ جلد ایک کی سفارشات کو نوٹ کرتے ہوئے، اراکین نے اشتراک کیا کہ ایم ڈی بیز اپنی تاثیر کو بڑھانے کے لیے ان سفارشات پر تبادلہ خیال کرنے کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ اکتوبر 2023 میں چوتھی ایف ایم سی بی جی میٹنگ کے موقع پر ایم ڈی بیز کی مالی صلاحیت کو مضبوط بنانے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی سیمینار منعقد کیا جائے گا۔ جی- 20 کے اراکین نے ایم ڈی بیز کے کیپٹل ایڈی کوئیسی فریم ورک (سی اے ایف) کے جی- 20 کے آزادانہ جائزے کی سفارشات کے نفاذ کے لیے ایک روڈ میپ کی بھی توثیق کی۔ یہ روڈ میپ ایم ڈی بیز میں قرض دینے کے مزید وسائل کو کھولنے میں مدد کرے گا۔
عالمی قرض کی کمزوریوں کا انتظام 2023 کے لیے ایک اہم ترجیحی علاقہ ہے، جو گلوبل ساؤتھ کے خدشات کو اٹھانے کے لیے ہندوستانی صدارت کی کوشش کی عکاسی کرتا ہے۔ جی - 20 ممبران نے فعال طور پر اس بات پر غور کیا ہے کہ کس طرح قرضوں کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو مؤثر طریقے سے حل کرنے کے لیے کثیر الجہتی کوتال میل کو مضبوط کیا جائے اور قرضوں سے پریشان ممالک کے لیے قرضوں کے مربوط نپٹارے کی سہولت فراہم کی جائے۔ جی -20 ممبران نے مشترکہ فریم ورک کے تحت اور اس سے آگے قرضوں کے علاج کے مختلف معاملات پر حاصل ہونے والی پیش رفت کا خیرمقدم کیا،اور ان حالات سے فوری اور بروقت حل پر زور دیا۔ انہوں نے کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں قرضوں کے خطرات کو مؤثر، جامع اور منظم انداز میں حل کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ جی-20 نے قرضوں کے مؤثر علاج میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کلیدی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان رابطے کو مضبوط بنانے کے لیے عالمی خودمختار قرض گول میز (جی ایس ڈی آر) کی کوششوں کی حوصلہ افزائی کی۔ جی ایس ڈی آر کی سربراہی ہندوستان، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کرتے ہیں۔
ہندوستانی ایوان صدارت نے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) ایجنڈے کوجی-20 کے مباحثوں میں پیش کیا ہے۔ اراکین نے مالی شمولیت اور پیداواری فوائد کو تیزی سے آگے بڑھانے میں ڈی پی آئی کے تبدیلی کے کردار کو تسلیم کیا۔ وزراء اور گورنروں نے آخری میل تک مالی شمولیت کو تیز کرنے کے لیے ڈی پی آئیز سے فائدہ اٹھانے میں ہندوستان کی اہم کوششوں کی تعریف کی۔ یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ڈی پی آئیز کو استعمال کرنے سے ممالک کو ان کی ترقی کی رفتار کو آگے بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے، اراکین نے متفقہ طور پر ہندوستانی صدارت کے تحت تیار کردہ ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کے ذریعے مالی شمولیت اور پیداواری فوائد کو آگے بڑھانے کے لیے جی-20 پالیسی کی سفارشات کی توثیق کی۔ یہ پالیسی سفارشات جی -20 اور غیر جی -20 ممالک کو اپنے ترقیاتی عمل کو تیز رفتاری سے آگے بڑھانے اور مضبوط اور جامع ترقی حاصل کرنے کے لیے ڈی پی آئی سے فائدہ اٹھانے کے لیے رہنمائی کرنے میں معاون ثابت ہوں گی۔ جی- 20 ایف ایم سی بی جیز نے تین سال 2024-26 کے لیے نئے جی -20، 2023 مالی شمولیت ایکشن پلان (ایف آئی اے پی) کی توثیق کی، ایف آئی اے پی ، جی- 20 اور اس سے آگے لوگوں اور ایم ایس ایم ایز کی مالی شمولیت کو تیزی سے آگے بڑھانے کے لیے ایکشن کے شعبوں پر توجہ مرکوز کر کے، جن میں منجملہ دیگر باتوں کے ڈی پی آئی سمیت تکنیکی، اختراعات اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز ہے،ایک ایکشن پر مبنی اور ترقی پذیر روڈ میپ فراہم کرتا ہے۔ نیز، ہندوستان کو عالمی شراکت داری برائے مالیاتی شمولیت (جی پی ایف آئی) کے شریک صدر نشیں میں سے ایک کے طور پر مقرر کیا گیا ہے اور اس کی شریک صدر نشیں کی حیثیت سے، ہندوستان 2024 سے شروع ہونے والے اگلے تین سالوں کے لیے نئے ایف آئی اے پی کے نفاذ کی قیادت کرے گا۔
ہندوستانی صدارت نے مالی استحکام کے خدشات کے ساتھ کرپٹو اثاثوں کے میکرو فنانشل مضمرات پر غور کرنے کی ضرورت کو ترجیح دی ہے۔ صدارت نے گلوبل ساؤتھ کے مخصوص خدشات کو کرپٹو اثاثوں کے ایجنڈے میں لانے پر بھی توجہ مرکوز کی ہے۔ نتیجے کے طور پر، آئی ایم ایف نے، فروری میں، دوسری جی -20 ، ایف ایم سی بی جی کو میکرو فنانشل مضمرات پر ایک مقالہ پیش کیا تھا۔ مالی استحکام بورڈ (ایف ایس بی) نے اپنی آنے والی رپورٹوں اور غور و خوض میں ای ایم ڈی ای کے خدشات سے متعلق سیکشن بھی شامل کیے ہیں۔ اس عمل کے تسلسل میں، جولائی کے اجلاس میں، جی -20 اراکین نے کرپٹو اثاثہ کی سرگرمیوں اور عالمی اسٹیبل کوائن کے انتظامات پر ایف ایس بی کی اعلیٰ سطحی سفارشات کا خیر مقدم کیا۔
جب کہ آئی ایم ایف – ایف ایس بی مرکب پیپر کی تیاری کا کام جاری ہے، ہندوستانی صدار ت نے جی -20 کی رکنیت کو ایک "صدارتی نوٹ" جمع کرایا ہے، جس میں کرپٹو اثاثوں پر روڈ میپ کے لیے اہم معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ روڈ میپ، جو کہ مرکب پیپر میں شامل کیا جائے گا، ایک مربوط اور جامع پالیسی اور ریگولیٹری فریم ورک کی حمایت کرے گا، جس میں خطرات کی مکمل رینج، اور ابھرتی ہوئی مارکیٹ اور ترقی پذیر معیشتوں (ای ایم ڈی ایز) کے لیے مخصوص خطرات اورمنی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے خطرات سے نمٹنے کے لئے ایف اے ٹی ایف معیارات کے جاری عالمی نفاذ کو مدنظر رکھا جائے گا۔ جی-20 اب ستمبر 2023 میں لیڈرز کے سربراہی اجلاس سے پہلے روڈ میپ کے ساتھ آئی ایم ایف - ایف ایس بی مرکب پیپر حاصل کرنے کا منتظر ہے۔
کرپٹو اثاثوں کے ارد گرد جاری پالیسی کے کام کو مزید تقویت دینے کے لیے، گاندھی نگر میں تیسری جی -20، ایف ایم سی بی جی میٹنگ کے موقع پر "کرپٹو اثاثوں پر پالیسی ڈائیلاگز" کے عنوان سے ایک گول میز بحث ومباحثہ کا اہتمام کیا گیا۔ راؤنڈ ٹیبل سیشن کا مقصد کرپٹو اثاثوں سے متعلق کچھ اہم سوالات پر کھلے اور واضح انداز میں بحث کرنا اور ان پر غور کرنا تھا۔ سیشن میں جی-20 کے وزرائے خزانہ، گورنرز، اور آئی ایم ایف، ایف ایس بی اور ایف اے ٹی ایف – اداروں ، جو کہ جاری کرپٹو اثاثے کے ماحولیاتی نظام کے کام میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، کے سربراہان کی فعال شرکت دیکھنے میں آئی۔ راؤنڈ ٹیبل ڈسکشن میں پیدا ہونے والے خیالات مرکب پیپر کو اہم معلومات فراہم کریں گے۔
ہندوستانی جی-20 کی صدارت نے موسمیاتی مالیات کے مباحثہ کو بھی اجاگرکیا ہے۔ ممبران نے پائیدار مالیاتی ورکنگ گروپ کی طرف سے تیار کردہ موسمیاتی فنانس کے لیے وسائل کی بروقت اور مناسب تحریک میں مدد کے لیے میکانزم سے متعلق سفارشات کا خیرمقدم کیا۔ پائیدار مالیات کو بڑھانے کے عزم کے ساتھ، اراکین نے ایس ڈی جی سے منسلک فنانس کے لیے تجزیاتی فریم ورک کا بھی خیر مقدم کیا۔
اراکین نے مالیاتی اور صحت کی وزارتوں کے درمیان بہتر تعاون کے ذریعے وبائی امراض کی روک تھام، تیاری اور ردعمل میں عالمی کوششوں کو آگے بڑھانے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ممبران نے ملک کے مخصوص حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے، وبائی امراض سے پیدا ہونے والے معاشی خطرات اور رِسک (ایف ای وی آر) کے فریم ورک پر بحث کا خیرمقدم کیا۔
بنیادی ڈھانچے کے ایجنڈے پر اراکین نے ہندوستانی صدارت کی 'کل کے شہروں کی مالی اعانت' کی ترجیح کے تحت کام کے لیے بھرپور حمایت کا اظہار کیا۔ ہندوستانی صدارت کے ذریعہ وضع کردہ اصول شہروں کو اپنی مرضی کے مطابق پالیسیاں تیار کرنے کے قابل بنائیں گے، جو متبادل مالیاتی ذرائع کی حوصلہ افزائی کریں گے اور ہمارے شہروں میں بنیادی ڈھانچے کے مالیاتی فرق کو پر کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ عوامی -نجی تعاون کو فعال کریں گے۔
16 جولائی، 2023 کو 'فنڈنگ اور فنانسنگ کے طریقہ کار اور کل کے شہروں کے لیے نقطہ ہائے نظر سے فائدہ اٹھانے ' کے بارے میں جی-20 انفراسٹرکچر کے سرمایہ کاروں کا مکالمہ بھی منعقد ہوا۔ موسمیاتی لچکدار اور پائیدار شہر کے بنیادی ڈھانچے کو تیار کرنے میں حکومتوں اور ایم ڈی بیز کی طرف سے تکنیکی اختراعات، صلاحیت کی تعمیر اور حمایت کو بڑھانے کے استعمال کرتے ہوئے مخلوط مالیات میں اختراعات کے لئے اور پروجیکٹوں کو خطرات میں نہ ڈالنے اور بہتر شہری منصوبہ بندی کے لئے طریقہ کار پر پینل مباحثے میں توجہ مرکوز کی گئی۔ ممالک کے عملی تجربات سے سیکھنے نے گفتگو کو بے حد تقویت بخشی۔
ٹیکس ایجنڈے پر اراکین نے دو ستون والے بین الاقوامی ٹیکس پیکج کے حوالے سے ہونے والی اہم پیش رفت کو سراہا اور طے شدہ ٹائم لائنز کے مطابق زیر التواء کام کو حتمی شکل دینے کا مطالبہ کیا۔ اراکین نے ترقی پذیر ممالک کے لیے اضافی معاونت اور تکنیکی مدد کے منصوبے کا خیرمقدم کیا اور اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا کہ ٹیکس کی شفافیت کو بڑھانے کے لیے جی-20 کی کوششوں کو مؤثر نتائج کی شکل میں عملی جامہ پہنایا جائے ۔
ممبران نے بڑی دلچسپی کے ساتھ ،ایف ایم سی بی جی میٹنگ کے موقع پر 16 جولائی 2023 کو ہندوستانی صدارت کے زیر اہتمام منعقدہ ٹیکس چوری، بدعنوانی اور منی لانڈرنگ سے نمٹنے کے جی- 20 کے اعلیٰ سطحی ٹیکس سمپوزیم میں ہونے والی بات چیت کو نوٹ کیا۔ پینلسٹ میں ایف اے ٹی ایف اور او ای سی ڈی کے سربراہان، یورپی کمشنر برائے اقتصادیات اور انڈونیشیا کے وزیر خزانہ شامل تھے۔ یہ سمپوزیم ٹیکس چوری، بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے انسداد کے لیے درکار موثر کثیر الجہتی ردعمل پر بحث کا آغاز کیا۔ پینلسٹس نے تسلیم کیا کہ مالیاتی جرائم پیچیدہ ہیں، بین الاقوامی سرحدوں کے پار کام کرتے ہیں اور ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک میں حکومتوں کو بہت زیادہ ضروری وسائل سے محروم کر دیتے ہیں۔ انہوں نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر زیادہ تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ پینل ڈسکشن نے ایسی حکمت عملیوں پر بھی روشنی ڈالی، جو ٹیکس کے جرائم اور دیگر مالیاتی جرائم سے لڑنے کے لیے مربوط ردعمل کے لیے تیار کی جا سکتی ہیں۔
مرکزی وزیر خزانہ نے ایف ایم سی بی جی میٹنگ کے موقع پر اپنے ہم منصبوں کے ساتھ مختلف دو طرفہ بات چیت میں بھی حصہ لیا۔
وفود کی میزبانی 'راتری بھوج پر سمواد' (عشائیہ پر گفتگو) کی گئی تھی، اس سے قبل حکومت گجرات کی طرف سے تیار کردہ ثقافتی پروگرام پیش کیا گیا، جس نے تہذیبی تاریخ میں گجرات کے مقام اور ہندوستان کی تجارت اور صنعت کاری میں اس کے تعاون کو ظاہر کیا۔
مندوبین کے لیے 19 جولائی 2023 کو گھومنے پھرنے کی تقریبات کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے۔ مندوبین کو ادالج اسٹیپ ویلز، سابرمتی آشرم، سابرمتی ریور فرنٹ، پٹن اور موڈھیرا کے دوروں کے ذریعے گجرات کا تجربہ کرنے کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
تیسرا جی-20، ایف ایم سی بی جی اجلاس جی -20 نتائج کی دستاویز اور صدر نشیں کے 26 پیراگراف اور 2 ضمیموں پر مشتمل خلاصے کے ساتھ اختتام پذیر ہوا ۔ نتائج کی دستاویز اور صدر نشیں کا خلاصہ میٹنگ کے دوران ہونے والی بات چیت کی عکاسی کرتا ہے اور اس وسیع حمایت کا اظہار کرتا ہے، جو ہندوستانی جی- 20 صدارت کو 2023 کے لیے تصور کردہ مختلف بہم رسانی پہنچانے والے عناصر کے لیے موصول ہوئی۔
تیسری جی-20 کی ایف ایم سی بی جی میٹنگ کے دوران ہونے والی بات چیت سے رہنماؤں کو ستمبر 2023 میں ہندوستان میں منعقد ہونے والی جی - 20 سربراہی کانفرنس کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا۔ جی-20 ، ایف ایم سی بی جیز، آئی ایم ایف / ڈبلیو بی جی کی سالانہ میٹنگوں کے موقع پر مراقش میں اکتوبر 2023 میں اگلی بار ملیں گے۔
مہاتما گاندھی کی تعلیمات کو یاد دلاتے ہوئے، جی-20 ممالک کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک کے گورنرز نے ایک ایسے مستقبل کے لیے اپنے ویژن کا اشتراک کیا، جس میں ہر قوم ترقی کرتی ہے، خوشحالی وسیع پیمانے پر مشترک ہوتی ہے، اور انسانیت اور کرۂ ارض کی فلاح و بہبود ہم آہنگی کے ساتھ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ا ک- ق ر)
U-7167
(Release ID: 1940641)
Visitor Counter : 193