قانون اور انصاف کی وزارت

پارلیمانی اور اسمبلی حلقوں کی حد بندی

Posted On: 23 MAR 2023 5:45PM by PIB Delhi

قانون اور انصاف کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ  پارلیمانی اور اسمبلی حلقوں کی حد بندی، حد بندی ایکٹ 2002 میں  وضع  کردہ طریقہ کار کے مطابق کی گئی تھی۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے مطلع کیا ہے کہ حد بندی ایکٹ، 2002 (2002 کا 33) کی دفعات کے مطابق، حد بندی کمیشن کو رجسٹرار جنرل اور مردم شماری کمشنر آف انڈیا کے ساتھ ریاستی الیکشن کمشنروں، چیف الیکٹورل افسران اور ریاستوں کے ایسوسی ایٹ ممبران سے دوبارہ حد بندی میں مدد ملی اور اسی کے ساتھ ساتھ  متعلقہ فریقوں سے تجاویز بھی لی گئیں۔

ریاستی حکومتوں کا انتخابی حلقوں کی سرحدوں کو دوبارہ ڈیزائن کرنے میں کوئی کردار نہیں ہے۔

درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے لیے نشستیں آئینی اور قانونی دفعات کے مطابق محفوظ کی گئی تھیں، یعنی آئین ہند کے آرٹیکل 330 اور 332 جو کہ حد بندی ایکٹ  2002کے سیکشن 9(1)(c) اور 9(1)(d) کے ساتھ پڑھے گئے ہیں۔

جیسا کہ ایس سی آئی  کی طرف سے مطلع کیا گیا، حد بندی ایکٹ،2002 کی دفعات کے تحت، اس وقت کے حد بندی کمیشن نے تمام متعلقہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں عوامی/ سیاسی جماعتوں/ تنظیموں سے موصول ہونے والی تجاویز/ اعتراضات سننے کے لیے عوامی اجلاس منعقد کیے تھے، یا دوسری صورت میں ڈبلیو آر ٹی  اس کی تجاویز کا مسودہ مرکزی اور ریاستی گزٹوں میں شائع ہوا۔  مزید برآں، موصول ہونے والی تمام تجاویز/ اعتراضات پر غور کرنے کے بعد مسودہ تجاویز یا  عوامی اجلاسوں میں، حد بندی کمیشن نے اپنے حتمی احکامات کو مرکزی اور ریاستی گزٹوں میں عوامی معلومات کے لیے شائع کیا۔ معلومات  کی تفصیلات پہلے سے ہی کمیشن کی ویب سائٹ http://eci.gov.in پر "حد بندی" کے عنوان کے تحت عوامی ڈومین میں موجود ہے۔

موجودہ قانون کے مطابق، اگلی حد بندی کی مشق سال 2026 کے بعد ہونے والی پہلی مردم شماری کے بعد کی جا سکتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ا ک- ق ر)

U-7139



(Release ID: 1940413) Visitor Counter : 86


Read this release in: English , Marathi