زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

شمال مشرقی خطے کے مشن آرگینک ویلیو چین ڈیولپمنٹ کے تیسرے مرحلہ کی پیشرفت کا جائزہ


شمال مشرقی خطے کے مشن آرگینک ویلیو چین ڈیولپمنٹ کا مقصد شمال مشرقی ریاستوں میں آرگینک ویلیو چین کو ختم کرنا ہے

Posted On: 14 JUL 2023 8:12PM by PIB Delhi

شراکت داروں کی دو روزہ ورکشاپ میٹنگ آج یہاں اختتام پذیر ہوئی۔ یہ میٹنگ شمال مشرقی خطے کے مشن آرگینک ویلیو چین ڈیولپمنٹ(ایم او وی سی ڈی این ای آر)کےتیسرے مرحلہ کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے منعقد کی گئی تھی، جو کہ ایک مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم ہے۔ اس کا مقصد شمال مشرقی ریاستوں میں آرگینک ویلیو چین کو ختم کرنا ہے۔

13 جولائی 2023 کو اسکیم کے تحت ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا کہ کس طرح تیسرے مرحلہ کی پابند ذمہ داری اور 2023-24 کی اسکیم کے چوتھے مرحلہ کے نفاذ کے لیے روڈ میپ کو ختم کیا جائے ۔ ریاستوں سے درخواست کی گئی کہ وہ ایسی سرگرمیاں اور منصوبے تجویز کریں جو ایم او وی سی ڈی این ای آر اسکیم کے تحت  مالی امداد کی دستیابی سے منسلک ہو سکتے ہیں۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے  ایڈیشنل سکریٹری (آئی این ایم) جناب راکیش رنجن نے 14 جولائی 2023 کو  جوائنٹ سکریٹری  (آئی این ایم) ڈاکٹر یوگیتا رانا اور ڈپٹی جوائنٹ سکریٹری (ایم ڈی او این ای آر) اور جناب انگشومن کی موجودگی میں میٹنگ کی صدارت کی۔شمال مشرق کی آٹھ ریاستوں (میزورم، منی پور، میگھالیہ، آسام، سکم، اروناچل پردیش، ناگالینڈ اور تریپورہ) کے نمائندوں، این ای ڈی ایف آئی اور وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود اور وزارت دیہی ترقی کے افسران نے اس ورکشاپ میں  شرکت کی ۔ سیشن کا آغاز پہلے دن ریاستوں کی طرف سے دی گئی سفارشات پر پریزنٹیشن کے ساتھ ہوا تاکہ اسکیم کو بڑھایا جا سکے اور ایک نفاذ کا مضبوط نظام ہو۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001211O.jpg

ایڈیشنل سکریٹری (آئی این ایم) جناب راکیش رنجن نے بازار کے روابط کو آسان بنانے اور نامیاتی مصنوعات کی برانڈ ویلیو تیار کرنے کے لیے خدمات فراہم کرنے والوں کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے شمال مشرق میں حکومت کی توجہ کو بھی اجاگر کیا اور 8 ریاستوں کو نصیحت کی کہ وہ شمال مشرقی  ریاستوں کے لیے مختص فنڈ کے مکمل استعمال کو یقینی بنائیں اور  شمال مشرقی خطہ کے کسانوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کے لیے نامیاتی مصنوعات کی برآمد پر توجہ دیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00256WO.jpg

2015-16 کے دوران شروع کی گئی ایم ڈی او این ای آر اسکیم نے 1.89 لاکھ کسانوں کو فائدہ پہنچا کر 1.73 لاکھ ہیکٹر رقبے کو نامیاتی کاشتکاری کے تحت لانے میں مدد کی ہے۔ اس عرصے کے دوران 379 ایف پی او/ایف پی سی بنائے گئے جن میں 205 کلیکشن، ایگریگیشن اور گریڈنگ یونٹس، 190 کسٹم ہائرنگ سینٹر اور 123 پروسیسنگ یونٹ اور پیک ہاؤسز شامل تھے۔ 7 برانڈ بھی تیار کیے گئے ہیں۔

این ای ڈی ایف آئی کی جانب سے مارکیٹنگ اور کاروباری معاونت کے بارے میں مختصر پریزنٹیشن دی گئی جس کے بعد  محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمے اور وزارت دیہی ترقی کی مختلف اسکیموں کے عہدیداروں کی جانب سے شمال مشرقی خطے میں انضمام  کے مواقع تلاش کرنے کے لیے پریزنٹیشن دی گئی۔ بحث کے دوران انضمام  کے درج ذیل نکات پر روشنی ڈالی گئی:

  1. فی قطرہ زیادہ فصل-  اسسٹنٹ ڈائریکٹر(آر ایف ایس)  جناب یوگیش راؤندال- ایف پی اوکے ذریعہ کسانوں کے مابین مائیکرو آبپاشی کافروغ اور فصل کے مخصوص تخمینے تیار کرکے ایم آئی  پروجیکٹوں کے لیےمنریگا کا فائدہ اٹھانا۔
  2. قومی دیہی  روزگار مشن (این آر ایل ایم) - ڈپٹی ڈائریکٹر (این آر ایل ایم) جناب رمن وادھوا –   دو ایف سی  کو ریاستی سطح پر این آر ایل ایم کے ساتھ انضمام کر کے ایس آر ایل ایم کے کرداروں اور ذمہ داریوں کو آئی اے اور سی ایل ایف کو بطور سی بی بی او متعین کرتے ہوئے تیار کیا جانا ۔
  3. زرعی انفراسٹرکچر فنڈ- ڈائریکٹر (اے آئی ایف)  جناب کے آر مینا - گوہاٹی میں ورکشاپ کا انعقاد کیا جائے گا جہاں ایف پی او کے مطابق چیلنجوں کی نشاندہی کی جائے گی، اور بینکوں کو قرض کی سہولت فراہم کرنے کے لیے مصروف عمل کیا جائے گا۔
  4. منریگا – منریکگا کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر محترمہ ہمانشی- باڑ لگانے اور زمین کی ترقی کے لیے منریگا کے ذرائع تلاش کی جائیں گی۔
  5. ذیلی مشن برائے زرعی میکانائزیشن- ڈپٹی کمشنر(ایس ایم اے ایم) جناب اروند میشرم – شمال مشرقی خطے   میں موزوں مشینوں کی شناخت کے لیے بسوناتھ اسکول آف ایگریکلچر کے  تعاون  سے مطالعہ کیا جائے گا۔ ریاستیں ایف پی او کی مشین کی ضرورت کے بارے میں معلومات فراہم کریں گی اور ان کے درمیان ویڈیو اور ماڈیول فراہم کر کے بیداری پیدا کی جائے گی۔
    1. زرعی مارکیٹنگ کی مربوط اسکیم- آئی ایس اے ایم کے ڈائریکٹر جناب کپل بیندرے – ایف پی او کے لیے تربیتی پروگراموں کا انعقاد اور انہیں ای-نیم پورٹل پر آن بورڈ کرنا اور ایف پی او  کو اے ایم آئی  اور اے آئی ایف اسکیموں کے امتزاج تک رسائی حاصل کرنے میں مدد کرنا۔
    2. زرعی ٹیکنالوجی مینجمنٹ ایجنسی - ایڈیشنل کمشنر (توسیع) ڈاکٹروائی آر مینا– کسانوں کے لیے تربیت اور بیداری کے پروگراموں کو یقینی بنانے کے لیے اے ٹی ایم اے کے کارکنوں اور ماہرین کو شامل کرنا۔

ریاستی نمائندوں کی فعال شرکت تھی، جنہوں نے اس اسکیم کے تحت پیش رفت، کامیابی کی کہانیاں اور آپریشنل چیلنجوں کو پیش کیا۔ سیشن کا اختتام جوائنٹ سکریٹری (آئی این ایم) ڈاکٹر یوگیتا رانا کے اختتامی کلمات کے ساتھ کیا گیا، جس میں انہوں نے اس اسکیم کے لیے اپنے وسیع تر وژن کا اشتراک کیا اور ریاستوں کو ایم او وی سی ڈی این ای آر اسکیم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہم آہنگی حاصل کرنے کی ترغیب دی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003KSYF.jpg

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

7062


(Release ID: 1939895) Visitor Counter : 149


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Telugu