سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹرجتیندر سنگھ نے کہا کہ چندریان کی لانچنگ عالمی فورم پر ہندوستان کی ترقی میں تعاون کرے گی، ہندوستان کی کووڈ ویکسین کی کامیابی کے بعد چندریان -3 مشن ہی ہے جو ہندوستان کی ملک کی صلاحیتوں کا اعادہ کرے گا اور عالمی سطح پر ملک کی پوزیشن کومستحکم بنائے گا
ڈاکٹر جتیندر سنگھ، حیدرآبادمیں ہندوستان اور برطانیہ کے 11 ویں ہندوستان الائنس سالانہ کانفرنس 2023 کے مہمان خصوصی کے طورپر خطاب کررہے تھے
چندریان -3 کی لانچنگ کی ماقبل شام کے موقع پرکل منعقد ہونے والے انڈیا- یوکے سائنس کانکلیو اس بات کا ثبوت ہے کہ ترقی یافتہ ملک سائنس اور ٹکنالوجی کے شعبے میں ہندوستان کے ساتھ کام کرنے کے لئے آگے آرہے ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
انڈیا الائنس نے ہندوستان میں تحقیقی صلاحیت کے تصور کو بڑھانے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے،جس میں ہندوستانی محققین کے کیریئر کی پیش رفت ، پیشہ ورانہ ترقی اور صلاحیت سازی پر مثبت اثرات پڑے ہیں
Posted On:
13 JUL 2023 4:55PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹکنالوجی (آزادانہ چارج ) کے وزیر مملکت ، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ، خلاء، ایٹمی توانائی کے محکمے ، عملے اور عوامی شکایات اور پنشنز کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ کووڈ ویکسین کے بعد چندریان -3 ہندوستان کی کوانٹم صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہا کہ چندریان-3عالمی سطح پر ہندوستان کی پوزیشن کو مزیدمضبوط کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی صلاحیتوں کا استعمال کرکے کووڈ ویکسین تیار کرنے میں کامیاب ہندوستان چندریان -3کے ساتھ ایک بار پھر ہندوستان اپنی صلاحیتوں کو ثابت کرے گا۔حیدرآباد میں 11 ویں ہندوستان الائنس سالانہ کانفرنس 2023 میں مہمان خصوصی کے طورپر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ چندریان -3 کی لانچنگ کی ماقبل شام کے موقع پرکل منعقد ہونے والے انڈیا- یوکے سائنس کانکلیو اس بات کا ثبوت ہے کہ ترقی یافتہ ملک سائنس اور ٹکنالوجی کے شعبے میں ہندوستان کے ساتھ کام کرنے کے لئے آگے آرہے ہیں۔
انڈیا الائنس ،حکومت ہند کی بایو ٹکنالوجی کے محکمے اور یوکے (برطانیہ )کے ویلکم ٹرسٹ کے درمیان ایک منفرد شراکتداری ہے،جس کا زور ہندوستان میں بڑے پیمانے پر مضبوط عالمی معیار ، بایو میڈیکل تحقیقی انسانی وسائل تیار کرنے پر ہے۔جس سے ملک عالمی سطح پر اپنا اثر ڈال سکے ۔
ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہا کہ گزشتہ 15 برس میں انڈیا الائنس کے متاثر کن سفر نے ہندوستان کے تحقیق اور مالی اعانت والے ماحولیاتی نظام کو مضبوط کیا ہے اور ملک میں بایو میڈیکل اور کلینیکل تحقیقی ایکوسسٹم میں متاثر کن تبدیلی لانے کے لئے کامیاب عمل آوری اور دخل اندازیوں کو ممکن بنایا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 2019 میں دس سال مکمل ہونے پر انڈیا الائنس نےجدید معاشرے کے مسائل کا حل تلاش کرنے کے لئے ٹیم سائنس گرانٹس اور شفاخانہ /عوامی صحت تحقیق مراکز کا آغاز کیا، جن میں بین ضابطہ اور باہمی تحقیق کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زور دے کر کہا کہ رواں سال انڈیا الائنس جیو ٹکنالوجی محکمہ (ڈی بی ٹی ) ، حکومت ہند اور ویلکم ٹرسٹ ، برطانیہ کے درمیان ایک کامیاب شراکتداری کے 15سال مکمل کررہا ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ فراخ دلانہ فنڈنگ اسکیموں کے ذریعہ عمدگی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے انڈیا الائنس نے ہندوستان میں تحقیقی صلاحیت کو برقرار رکھنے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے اور ہندوستانی محققین کے کیرئیر کی ترقی اور پیشہ ورانہ ترقی پر اس کے مثبت اثرات پڑے ہیں۔ اس کے علاوہ اس نے صلاحیت سازی میں اضافہ ، ٹکنالوجی ، پالیسی اور طورطریقوں پر اثر ڈالنے کے ساتھ ناقابل تردید پوزیشن کو متحرک کیا ہے۔
ڈاکٹرجتیندر سنگھ نے کہا کہ انڈیا الائنس نے ہندوستانی تحقیقی اداروں میں تحقیقی بندوبست کے لئے صلاحیت سازی میں سرمایہ کاری کی ، جو ہندوستان کے تحقیقی ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرنے کے لئے ضروری ہے۔ انڈیا الائنس نے اپنے کل ہندنقطہ نظر سے 589 تحقیقی سائنسدانوں کو فائدہ پہنچایا ہے اور پورے ہندوستان کے 48شہروں میں137 مختلف تنظیموں کو مالی اعانت فراہم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا الائنس کی ایک اور پہچان، قومی اور بین الاقوامی دونوں سطحوں کو تعاون کو بڑھانے پر مرکوز ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ اسکیمیں یو ایس اے ، برطانیہ ، آسٹریلیا اور فرانس جیسے ممالک سے غیر ملکی تعاون لے کر آئی ہیں،جس سے ہندوستانی سائنس اور تحقیق کو عالمی معیار کے ساتھ مسابقت بنانے میں مدد ملی ہے۔
ڈاکٹرجتیندرسنگھ نے کہا کہ یوروپیئن مالی کیولر بایولوجی آرگنائزیشن -ای ایم بی او کے ساتھ انڈیا الائنس کی شراکتداری میں تحقیق کے اب تک محروم شعبوں میں بین ضابطہ سائنسی میٹنگو ں کی بھی حمایت کی ۔ انہوں نے کہا کہ کینسر ریسرچ یو کے ، افریقی سائنسی اکیڈمی کے ساتھ شراکتداری اور سوئس نیشنل سائنس فاؤنڈیشن کے اس شعبے میں دلچسپی کے بیان کے ذریعہ انڈیا الائنس نے مسلسل بین الاقوامی تعاون کو متحرک کیا ہے۔
وزیرموصوف نے بتایا کہ ٹیم سائنسی گرانٹس اور عوامی صحت سے متعلق تحقیقی مرکز گرانٹس کی ماتحتی میں انڈیا الائنس نے بین الاقوامی اور کثیر ضابطہ تعاون کو زیادہ سہل بنایا ہے، جو ملک کی تحقیقی صلاحیتوں کو مزید مضبوط بنانے میں اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ وبانے ایسے ڈاکٹروں کی ضرورتوں کواجاگر کیا ہے ،جو تحقیق کرنے کے لئے بھی تربیت یافتہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک تربیت یافتہ ڈاکٹر کے طورپر میں زیادہ ڈاکٹروں کو تحقیق میں شامل کرنے میں اہل بناکر بنیادی ، طبی اور عوامی صحت تحقیق کے درمیان فرق کو پُر کرنے میں انڈیا الائنس کے ذریعہ ادا کئے گئے کردار کو بھی منظوری دیتا ہوں ۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کووڈ کے دوران انڈیا الائنس کے بہت سے گرانٹ وصول کنندگان نے اپنے متعلقہ اداروں کی ضرورت کے مطابق کووڈ -19 کی تشخیص اور علاج میں حصہ لیا اور کلینیکل اور پبلک ہیلتھ ریسرچ کی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے انڈیا الائنس نے حال ہی میں مزید فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پبلک ہیلتھ ریسرچ سینٹر گرانٹس کے ساتھ کلینیکل اور پبلک ہیلتھ فیلو شپ کا بھی آفر کیا۔ڈاکٹرجتیندر سنگھ نے کہا کہ انڈیا الائنس کی ایک اور کامیاب صنعت، ہندوستان میں طبیعاتی سائنسدانوں کو تیار کرنے (ڈی آئی پی ایس ) کی ورکشاپ ہے ،جس کا مقصد طب اور متعلقہ سائنس کی حدود کو فروغ دینے کےساتھ نوجوان ڈاکٹروں میں سائنسی دلچسپی کو فروغ دینا ہے۔ انڈیا الائنس ملک میں عوامی صحت تحقیق کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے لئے بھی پابند عہد ہے۔ گزشتہ کچھ سالوں میں انڈیا الائنس نے ون ہیلتھ ریسرچ ، ملٹی موربی ڈیٹی تحقیق نے دل کی بیماری اور غیر متعدی امراض جیسے سربائیکل کینسر ،ذیابیطس کی بیماریاں اور قبائلی صحت کی تحقیق میں مدد کی ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ا س بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ شفاخانہ اور عوامی صحت تحقیق کو مضبوط کرنے کے انڈیا الائنس کی کوششیں کے تنائج سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گرانٹس کے امیدواروں کی تحقیق نے سنگین اسکرب ٹائیفس کے علا ج کے لئے طبی متبادل پر اثراندازہونے کے ساتھ غذائی اجزا کی حیاتیاتی دستیابی کا جائزہ لینے کے لئے نئے طریقے تلاش کئے اور ریویز تحقیق میں ون ہیلتھ اپروچ کو متاثر کیااو ر تپ دق کے علاج کے لئے ٹیلی ہیلتھ سے متعلق امور کو انجام دیا۔
وقت کی اہم ضرورت اور انڈیا الائنس کا زورسائنس اور مواصلات اور سائنس میں عوامی شراکتداری کو فروغ دینا ہے۔نوجوان محققین کو نہ صرف اپنے کیرئیر کو آگے بڑھانے کے لئے بلکہ سائنس کے تئیں عوام میں اعتماد اور مدد کے لئے تحریری طورپر اور صوتی مواصلاتی مہارت کی اہمیت کے بارے میں بیداری کے لئے پورے سال سائنسی موصلاتی ورکشاپ منعقد کی جارہی ہے ۔
ڈاکٹر جتیندر نے یہ کہتے ہوئے اپنے خطاب کا اختتام کیا کہ اس کانفرنس میں انڈیا الائنس کی مالی مدد سے محققین اہم تحقیقی نتائج پیش کریں گے، جن میں بایو میڈیکل آلات ، جراثیم کش مزاحمت ، متعدی امراض ، زچہ بچہ کی صحت اور ویٹرنری تحقیق سمیت متعدد موضوعات کا احاطہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس میں عوامی شراکتداری کے اقدامات پر بھی اہم تبادلہ خیال ہوگااور اہم چیلنجوں سے نمٹنے اور اختراع اورترقی کے لئے نئے مواقع پیدا کرنے کی خاطر تعاون ، نیٹ ورکنگ اور دوراندیش بات چیت کوفروغ دے کر صحت خدمات میں مصنوعی ذہانت کے مضمرات کے امکانات کا پتہ لگایا جائے گا۔
*************
ش ح۔ع ح۔ رم
U-7012
(Release ID: 1939382)
Visitor Counter : 150