زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

موسمی حالات اور خریف 2023 کی تیاریوں کا جائزہ اور ریاست تلنگانہ میں مرکز کفیل اور سنٹرل سیکٹر اسکیموں کا نفاذ

Posted On: 13 JUL 2023 8:39PM by PIB Delhi

موسمی حالات اور خریف کی سرگرمیوں کے بارے میں آج ڈاکٹر یوگیتا رانا، جوائنٹ سکریٹری (آئی این ایم)، ایم او اے ایف ڈبلیو، جی او آئی کی صدارت میں اور جناب ایم رگھو نندن راؤ، اے پی سی اور سکریٹری، اے اینڈ سی محکمہ، حکومت تلنگانہ کی موجودگی میں ایک جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اس کے علاوہ ریاست کے تمام متعلقہ اسکیم نوڈل افسران کی موجودگی میں زراعت میں مختلف مرکزی اسپانسرڈ اسکیموں اور مرکزی سیکٹر اسکیموں کے نفاذ کا تفصیل سے جائزہ بھی لیا گیا۔

جناب ایم راگھونندن راؤ نے تلنگانہ میں موجودہ موسمی حالات اور خریف کی تیاری کی سرگرمیوں اور خشک سالی سے نمٹنے کے اقدامات کے بارے میں تفصیلی پرزنٹیشن پیش کی۔ پرزنٹیشن میں درج ذیل امور پر روشنی ڈالی گئی۔

 

  • ریاست تلنگانہ کا مجموعی رقبہ 129.04 لاکھ ایکڑ (2014-15 میں) سے بڑھا کر 232.58 لاکھ ایکڑ (2022-23 میں) کر دیا گیا۔
  • دھان کا بویا ہوا رقبہ بنیادی طور پر 22.74 لاکھ ایکڑ (2014 خریف) سے بڑھ کر 64.99 لاکھ ایکڑ (2022 خریف) ہو گیا۔
  • آج کی تاریخ تک بیج اور کھاد کی دستیابی کی پوزیشن پر سکون ہے۔
  • 950 سے زیادہ ایگرو رائتھو سیوا کیندر (ARSKs) کھادوں سمیت زرعی سامان کی فراہمی کے لیے کام کر رہے ہیں۔
  • فاسفیٹ حل کرنے والے بیکٹیریا (PSB)، نینو یوریا، یوریا کی اسپلٹ ایپلی کیشن اور رائتھو ویدیکا کے ذریعے کیمیائی کھاد کے استعمال کو کم کرنے کے لیے سبز کھاد کو فروغ دینا۔
  • تمام اسٹیک ہولڈروں کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر نینو یوریا کے بارے میں بڑے پیمانے پر بیداری لانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

 

انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ریاست میں بارش کا موجودہ منظر نامہ 24 فیصد خسارے کے ساتھ ہے اور ریاست میں خشک سالی سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ضلع کے لحاظ سے فصلوں کے ہنگامی منصوبے سی آر آئی ڈی اے، حیدرآباد کے تعاون سے پہلے ہی تیار کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ بارش میں تاخیر کی صورت میں متبادل فصلوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

آئی ایم ڈی کے ڈاکٹر کے ناگا رتنا نے بتایا کہ ریاست کی پیشن گوئی اگست تک صرف عام بارش ہوگی اور یہی منظر ستمبر 2023 میں بھی جاری رہنے کی امید ہے۔

12 جولائی 2023 تک، ریاست میں 42.76 لاکھ ایکڑ رقبہ بویا گیا ہے اور اگلے چند دنوں میں اس میں مزید اضافہ ہونے کی امید ہے۔ کپاس 31.88 لاکھ ایکڑ (جہاں عام رقبہ 45 لاکھ ایکڑ ہے) اور سویابین 3.19 لاکھ ایکڑ (جہاں عام رقبہ 4 لاکھ ایکڑ ہے) میں بویا گیا ہے۔

جہاں تک ریاست میں مرکزی اسکیموں کے نفاذ کا تعلق ہے، ریاست تلنگانہ نے فی قطرہ مزید فصل اسکیم کو نافذ کرنے میں بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ سال 2022-23 میں اس اسکیم کے تحت 187.98 کروڑ سبسڈی فراہم کی گئی اور 1,01,713 ایکڑ اراضی کو سیراب کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر یوگیتا رانا، جوائنٹ سکریٹری، جی او آئی نے بھی مرکز کفیل اسکیموں پر عمل آوری کی صورتحال کا جائزہ لیا اور ریاستی محکمے کے افسران سے گزارش کی گئی کہ وہ خرچ ہونے والے اخراجات کے لیے جلد از جلد یوٹیلائزیشن سرٹیفکیٹ فراہم کریں۔

 

 

انہوں نے زراعت میں آئی ٹی کے انضمام کے لیے ریاست کی طرف سے کی گئی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ ریاست تلنگانہ نے زراعت میں ترقی کے ساتھ بہت سے سنگ میل بنائے ہیں اور فصلوں کے اعداد و شمار کی توثیق اور فصل کی صحت کی حالت کی نگرانی کے لیے کراپ بکنگ بڑھانے اور کھادوں، بیجوں اور کیڑے مار ادویات کے لیے آن لائن لائسنس مینجمنٹ سسٹم (او ایل ایم ایس) کو نمایاں کرنے والے بہترین طریقوں کی نمائش کی ہے۔ مزید، انہوں نے ذکر کیا کہ ریاست میں بیج کی دستیابی کافی سے زیادہ ہے اور اس لیے محکمہ کو تجویز دی کہ وہ ریاست میں بارش کی کمی کے پیش نظر بیج کی نقل و حرکت کو دوسری ریاستوں تک محدود کرنے کے لیے بیج کے ہنگامی منصوبے پر نظر رکھے۔

میٹنگ کا اختتام جناب ایم راگھونندن راؤ نے ڈاکٹر یوگیتا رانا اور میٹنگ میں شریک دیگر عہدیداروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کیا۔

*************

 

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 7003



(Release ID: 1939350) Visitor Counter : 108


Read this release in: English , Hindi , Punjabi