عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
ڈی اے آرپی جی نے جون، 2023 کے لیے کے سی پی جی آراے ایم ایس کے بارےمیں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کارکردگی سے متعلق 11ویں رپورٹ جاری کی
جون، 2023 میں ،ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے کل 62,929 شکایات کا ازالہ کیا گیا، سبھی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں میں زیر التواء شکایات کم ہو کر 1,88,275 رہ گئیں
سکم کی حکومت ،شمال مشرقی ریاستوں میں 66.70فیصد کے اسکور کے ساتھ درجہ بندی میں سرفہرست ہے۔ اس کے بعد آسام کی حکومت 57.45 فیصد کے ساتھ دوسرے اور اروناچل پردیش کی حکومت 52.30 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے
مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں لکش دیپ کی حکومت 70.41 فیصد کے اسکور کے ساتھ سرفہرست ہے۔ اس کے بعد انڈمان اور نکوبار کی حکومت 64.55 فیصد کے ساتھ دوسرے اور لداخ کی حکومت 55.25 فیصد کے ساتھ تیسرے مقام پر ہے
حکومت اتر پردیش 17,500 سے زیادہ شکایات کے ازالہ کے ساتھ 63.90فیصد اسکور حاصل کرکے ریاستوں میں درجہ بندی میں سرفہرست ہے، اس کے بعد جھارکھنڈ کی حکومت 48.95فیصد کے دوسرے اور مدھیہ پردیش کی حکومت 43.53فیصد کے ساتھ تیسرے مقام پر ہے
حکومت تلنگانہ 17,500 سے کم شکایات والی ریاستوں میں74.44فیصد کے اسکور کے ساتھ درجہ بندی میں سرفہرست ہے، اس کے بعد چھتیس گڑھ کی حکومت 57.50فیصدکے اسکور کے ساتھ دوسرے اور کیرالہ کی حکومت 52.16فیصد کے اسکور کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے
حکومت اتر پردیش کو جون، 2023 کے مہینے کے لیے سب سے زیادہ یعنی 20,470شکایات موصول ہوئیں اور اس نے سب سے زیادہ 22,168 شکایات کا ازالہ بھی کیا
Posted On:
11 JUL 2023 6:18PM by PIB Delhi
انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے (ڈی اے آرپی جی) نے ریاستوں کے لیے عوامی شکایات کے ازالے اور نگرانی کے مرتکز نظام (سی پی جی آراے ایم ایس ) کی ماہانہ رپورٹ برائے جون، 2023 جاری کی ہے۔ مذکورہ رپورٹ میں، عوامی شکایات کی اقسام اور زمروں اور ان شکایات کے ازالہ کی نوعیت کا تفصیلی تجزیہ فراہم کیاگیا ہے۔ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومت کے بارے میں یہ 11ویں رپورٹ ہے جسے ڈی اے آرپی جی نے شائع کیا ہے۔
ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے جون، 2023 میں کل 62,929 شکایات کا ازالہ کیا گیا۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ سبھی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کے پاس زیر التواء شکایات کم ہو کر 1,88,275 رہ گئیں۔
مئی 2023 سے، ڈی اے آرپی جی نے سی پی جی آراے ایم ایس پورٹل پر ریاستوں /مرکزکے زیرانتظام علاقوں کی کارکردگی کی بنیاد پر ان کی درجہ بندی کا عمل شروع کیا ہے۔ فی الحال، ڈی اے آرپی جی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 4 زمروں میں درجہ بندی کرتا ہے، یعنی شمال مشرقی ریاستیں، مرکز کے زیر انتظام علاقے، ریاستوں کے لیے دو دیگر زمروں کو شکایات کی وصولی کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا ہے۔ یہ درجہ بندی، حکومت ہند کی اس کوشش کا حصہ ہے کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ان کے شکایات کے ازالے سے متعلق نظام کا جائزہ لینے اور اسے سادہ اورآسان بنانے میں مدد فراہم کی جائے، اور دیگر ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ تقابلی جائزہ لیا جائے۔ شکایات کے ازالے کے اشاریہ میں 2 جہتیں اور 4 اشاریے شامل ہیں۔ درجہ بندی کا آغاز ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے درمیان شکایات کے ازالے اور ترسیل کو بہتر بنانے کی غرض سے ڈی اے آرپی جی کی کوششوں کا حصہ ہے۔تاکہ 127 ویں پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹی کی سفارشات کے مطابق،ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے مابین شکایت کے ازالہ اور اس سہولت کی فراہمی کے عمل کوبہتربنایاجاسکے ۔کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ ڈی اے آرپی جی کو شمال مشرقی ریاستوں میں شکایات کے مؤثر ازالے کی نگرانی کرنی چاہیے۔ .
ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی درجہ بندی یکم جنوری 2023 سے 30جون 2023تک کی مدت کے لیے دو جہتوں (معیار اور بروقت شکایات کا ازالہ) کے بارے میں ان کی کارکردگی پر مبنی ہے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے درمیان سبھی چارزمروں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی چوٹی کی تین ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے نام ذیل میں دیئے گئے ہیں:
نمبرشمار
|
گروپ
|
ریاست /مرکز کے زیرانتظام علاقے
|
درجہ 1
|
درجہ 2
|
درجہ3
|
1
|
گروپ اے
|
شمال مشرقی ریاستیں
|
سکم
|
آسام
|
اروناچل پردیش
|
2
|
گروپ بی
|
مرکز کے زیرانتظام علاقے
|
لکشدیپ
|
انڈمان ونکوبار
|
لداخ
|
3
|
گروپ سی
|
17500سے زیادہ شکایتوں والی ریاستیں
|
اترپردیش
|
جھارکھنڈ
|
مدھیہ پردیش
|
4
|
گروپ ڈی
|
17500سےکم شکایتوں والی ریاستیں
|
تلنگانہ
|
چھتیس گڑھ
|
کیرالہ
|
سکم کی حکومت ،شمال مشرقی ریاستوں میں 66.70فیصد کے اسکور کے ساتھ درجہ بندی میں سرفہرست ہے۔ اس کے بعد آسام کی حکومت 57.45 فیصدکے ساتھ دوسرے اور اروناچل پردیش کی حکومت 52.30 فیصدکے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔ سکم نے جنوری سے جون، 2023 تک 43 دن کے اوسط اختتامی وقت کے ساتھ 173 شکایات کا ازالہ کیا ہے۔
مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں لکش دیپ کی حکومت 70.41 فیصدکے اسکور کے ساتھ سرفہرست ہے۔ اس کے بعد انڈمان اور نکوبار کی حکومت 64.55 فیصد کے ساتھ دوسرے اور لداخ کی حکومت 55.25 فیصد اسکور کے ساتھ تیسرے مقام پر ہے۔ لکشدیپ اس گروپ کے ٹاپر کے طور پر ابھراہے ۔ اس نے اوسطاً 14 دن کے اختتامی وقت کے ساتھ 181 شکایات کا ازالہ کیا ہے۔
حکومت اتر پردیش 17,500 سے زیادہ شکایات کے ازالہ کے ساتھ 63.90فیصد اسکور حاصل کرکے ریاستوں می ں درجہ بندی کے ساتھ سرفہرست ہے، اس کے بعد جھارکھنڈ کی حکومت 48.95فیصد کے دوسرے اور مدھیہ پردیش کی حکومت 43.53فیصد کے ساتھ تیسرے مقام پر ہےاس گروپ کے ٹاپر کے طور پر ابھرنے کے لیے اتر پردیش نے 24 دن کے اوسط بند ہونے کے ساتھ 1,23,633 شکایات کا ازالہ کیا ہے۔
حکومت تلنگانہ 17,500 سے کم شکایات والی ریاستوں مںک74.44فیصد کے اسکور کے ساتھ درجہ بندی میں سرفہرست ہے، اس کے بعد چھتس گڑھ کی حکومت 57.50فیصدکے اسکور کے ساتھ دوسرے اور کیر الہ کی حکومت 52.16فیصد کے اسکور کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے ۔تلنگانہ نے اس گروپ کے ٹاپر کے طور پر ابھرنے کے لیے اوسطاً 7 دن کے اختتامی وقت کے ساتھ 3,043 شکایات کا ازالہ کیا ہے۔
اس رپورٹ میں، 23 جون 2023 کو ، ڈی اے آر پی جی،کے سکریٹری شری وی سری نواس اور جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری کے درمیان میٹنگ کے دوران ہونے والی بات چیت کو بھی پیش کیا گیا ہے۔اس میٹنگ کا مقصد،مرکزی حکومت کے شکایات کے ازالے سے متعلق پورٹل سی پی جی آراے ایم ایس کے ساتھ ساتھ جموں اور کشمیر حکومت کے شکایت سے متعلق پورٹل جے کے آئی جی آراے ایم ایس پر ،مرکز کے زیرانتظام علاقے (یوٹی )میں شکایت کے ازالے سے متعلق صورت حال کاجائزہ لینا بھی تھا ۔مرکز کے زیرانتظام سبھی علاقوں کے نوڈل افسران نے بھی اس میٹنگ میں شرکت کی۔
11ویں سی پی جی آراے ایم ایس رپورٹ کے بارے میں بعض کلیدی خصوصیات حسب ذیل ہیں:
1-پی جی کیسز
- جون، 2023 میں، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے 56334 پی جی کیسز موصول ہوئے اور 62929 پی جی کیسوں کا ازالہ کیا گیا۔
- 30 جون، 2023 تک، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پاس، 188275 پی جی کیسز زیر التوا ہیں۔
- مئی 2023 کے آخر میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں زیر التوا پی جی کیسز کی تعداد 194780 تھی۔جوجون 2023 کے آخر میں کم ہوکر 188275 پی جی کیس رہ گئی ہے۔
- ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں لگاتار 10ویں مہینے شکایات کے ماہانہ نمٹانے کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کر گئی۔
- حکومت اترپردیش کو جون 2023 میں سب سے زیادہ تعدادمیں شکایات موصول ہوئی ہیں ،جن کی تعداد 20470 ہے اور اس نے سب سے زیادہ تعداد میں 22168شکایات کا ازالہ کیا ہے ۔
- 32 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شکایات کا اوسط اختتامی وقت ، 30 دنوں کے معیاری ازالہ وقت سے زیادہ ہے۔
2-زیر التواء
- 20 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 30 جون 2023 تک 1000 سے زیادہ شکایات زیر التواء ہیں۔
- حکومت مہاراشٹر کے پاس سب سے زیادہ شکایات زیر التواء ہیں (مجموعی طور پر اور 30 دنوں سے زیادہ زیر التوا) جن کی تعداد 23248 شکایات (مجموعی طور پر) اور 20221 شکایات (30 دنوں سے زیادہ زیر التوا) ہے۔
3-پی جی افسران
- ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 35387 پی جی افسران کو سی پی جی آراے ایم ایس پورٹل پر نمایاں کیا گیا ہے۔
- ہریانہ کی حکومت نے ، 7588 پی جی افسران کے ساتھ سب سے زیادہ تعداد میں پی جی افسران کو سی پی جی آر اے ایم ایس پرنمایاں کیا ہے ۔
- یہ رپورٹ ڈی اے آرپی جی کی ویب سائٹ www.darpg.gov.in پر دستیاب ہے۔
***********
(ش ح ۔ع م ۔ع آ)
U -6945
(Release ID: 1938849)
Visitor Counter : 113